فتح کابل ، شکست امریکہ ، ماتم ہندوستان اور جشن پاکستان

یہ کالم فتح کابل پر لکھا گیا ہے ۔

ویسے تو یہ چاروں الگ الگ موضوعات ہیں جن پر الگ الگ لکھا جاسکتا ہے لیکن میں اپنی ایک ہی تحریر میں مختصراً ان کو ذکر کرنا چاہتا ہوں ۔ امریکہ جو کہ پوری دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا تھا اور اپنے آپ کو دنیا کا نمبردار اور سپر پاور سمجھتا تھا ۔ 15 اگست 2021 ء کو کائنات کی واحد سپر پاور ذات اللہ وحدہ لا شریک نے اس کے غرور کو خاک میں ملادیا اور پوری دنیا پر قبضے کا خواب دیکھنے والا امریکہ عبرتناک شکست سے دوچار ہوا ۔ پوری دنیا پر قبضے کا خواب دیکھنے والا امریکہ اور اس کے اتحادی پوری دنیا میں ذلیل و خوار ہوئے ۔ داڑھیاں چہروں پر سجائے اور کالے عمامے سروں پر باندھے ہوئے سادہ لباس میں ملبوس دنیاوی پروٹوکول سے بے نیاز اللہ کے شیروں نے اپنے علاقے کو اللہ کے دشمنوں سے آزاد کرواکے توحید و رسالت والے کلمے کا پرچم لہرادیا اور فتح عظمیٰ حاصل کی ۔ یہ ان اللہ کے شیروں کی بیس سالہ جدوجہد ، جانوں کی قربانی اور نصرت الٰہی سے ہی ممکن ہوا ۔ اب امریکہ تو وہاں سے بھاگا ہی لیکن ساتھ ہی بھارت کو بھی وہاں سے بھاگنا پڑا ۔ بھارت نے جو اربوں کی انویسٹمنٹ وہاں کی تھی ان کی وہ انویسٹمنٹ ضائع گئی ۔ بھارت اصل میں سرزمینِ افغانستان کو پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے استعمال کرتا تھا ۔ اب جب اللہ کے شیر کابل میں داخل ہوئے اور افغانستان پر اسلام کے شیروں کا قبضہ ہوگیا تو بھارت کی یوم آزادی کی خوشیاں ماند پڑگئیں اور صفِ ماتم بچھ گئی ۔ ان کے تمام منصوبے دھرے کے دھرے رہ گئے اور انہیں وہاں سے بھاگنا پڑا ۔ان کا میڈیا ابھی تک واویلہ کررہا ہے ۔ ملکِ پاکستان میں الحمدللہ اللہ کے شیروں کی فتح عظمیٰ پر خوشی کا اظہار کیا گیا ، شکرانے کے نوافل ادا کیے گئے ، مٹھائیاں تقسیم کی گئیں ۔ کیونکہ یہ صرف افغانستان کی یا افغان مجاہدین کی فتح نہیں بلکہ یہ اسلام اور عالم اسلام کی فتح ہے ۔ یہ صرف امریکہ اور بھارت یا امریکہ کے اتحادیوں کی شکست نہیں بلکہ یہ کفر اور عالم کفر کی شکست ہے ۔ ایک اللہ کے شیر نے ایک بات کہی تھی جو کہ روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ جب جہا د اور قتال ہوتا ہے تو وہ انسانوں کی انسانوں سے جنگ نہیں بلکہ زمین اور آسمان کی آپس میں جنگ ہوتی ہے اور مدد سارے کی ساری آسمانوں سے نازل ہوتی ہے ۔
 

Zeeshan Rasheed Rashdi
About the Author: Zeeshan Rasheed Rashdi Read More Articles by Zeeshan Rasheed Rashdi: 3 Articles with 2571 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.