جہاد اللہ تبارک و تعالیٰ کا حکم ہے ۔ اللہ تعالیٰ کے
پیارے نبی جناب محمد رسول اللہ ﷺ کا راستہ ہے ۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے
قرآنِ مجید فرقانِ حمید میں کفار سے جہاد کا حکم دیا ہے ۔ اللہ تبارک و
تعالیٰ نے فرمایا :
كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِتَالُ وَهُوَ كُرْهٌ لَكُمْ وَعَسَى أَنْ
تَكْرَهُوا شَيْئًا وَهُوَ خَيْرٌ لَكُمْ وَعَسَى أَنْ تُحِبُّوا شَيْئًا
وَهُوَ شَرٌّ لَكُمْ وَاللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ
تم پر لڑنا لکھ دیا گیا ہے، حالانکہ وہ تمھیں سراسر نا پسند ہے اور ہو سکتا
ہے کہ تم ایک چیز کو ناپسند کرو اور وہ تمھارے لیے بہتر ہو اور ہو سکتا ہے
کہ تم ایک چیز کو پسند کرو اور وہ تمھارے لیے بری ہو اور اللہ جانتا ہے اور
تم نہیں جانتے۔
البقرة : 216
وَقَاتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ الَّذِينَ يُقَاتِلُونَكُمْ وَلَا
تَعْتَدُوا إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ
اور اللہ کے راستے میں ان لوگوں سے لڑو جو تم سے لڑتے ہیں اور زیادتی مت
کرو، بے شک اللہ زیادتی کرنے والوں سے محبت نہیں کرتا۔
البقرة : 190
اللہ تبارک و تعالیٰ نے مومنین کی جانوں اور مالوں کا جنت کے بدلے سودا
کرلیا ۔ مالکِ کائنات نے قرآنِ حکیم میں ارشاد فرمایا :
« اِنَّ اللّٰهَ اشْتَرٰى مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ اَنْفُسَهُمْ وَ
اَمْوَالَهُمْ بِاَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ يُقَاتِلُوْنَ فِيْ سَبِيْلِ
اللّٰهِ فَيَقْتُلُوْنَ وَ يُقْتَلُوْنَ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا فِي
التَّوْرٰىةِ وَ الْاِنْجِيْلِ وَ الْقُرْاٰنِ وَ مَنْ اَوْفٰى بِعَهْدِهٖ
مِنَ اللّٰهِ فَاسْتَبْشِرُوْا بِبَيْعِكُمُ الَّذِيْ بَايَعْتُمْ بِهٖ وَ
ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيْمُ » [ التوبۃ : ۱۱۱ ] ’’بے شک اللہ نے
مومنوں سے ان کی جانیں اور ان کے اموال خرید لیے ہیں، اس کے بدلے کہ ان کے
لیے جنت ہے، وہ اللہ کے راستے میں لڑتے ہیں، پس قتل کرتے ہیں اور قتل کیے
جاتے ہیں، یہ تورات اور انجیل اور قرآن میں اس کے ذمے پکا وعدہ ہے اور اللہ
سے زیادہ اپنا وعدہ پورا کرنے والا کون ہے؟ تو اپنے اس سودے پر خوب خوش ہو
جاؤ جو تم نے اس سے کیا ہے اور یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔‘‘
اسی طرح قرآنِ مجید فرقانِ حمید میں اللہ مالک الملک نے بارہا مقامات پر
جہاد فی سبیل اللہ کا حکم دیا ۔ پیارے آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام اور آپ کے
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اللہ کے اس حکم پر عمل درآمد کیا ،
فتح یاب ہوئے اور سرخرو ٹھہرے ۔ آج اللہ کے حکم اور نبی مکرم ﷺ اور صحابہ
کرام رضی اللہ عنہم کے راستے پر مجاہدین بھی چل رہے ہیں تو فتح ان کے قدموں
کو چوم رہی ہے ۔ افغانستان میں شہزادے مجاہدین کی فتح عالمِ اسلام کی فتح
ہے ۔ یہ لا الہٰ الا اللہ محمد رسول اللہ کے کلمے کی فتح ہے ۔ یہ فتح
اسلام کی فتح ہے ۔ یہ شکست ہے امریکہ اور اس کے اتحادی نیٹو ممالک کی ۔ یہ
شکست ہے کفر کی ۔ یہ شکست ہے طاغوت کی ۔ شکست ہے ان شیطانی لشکروں کی جو
اسلام کے مقابلے میں آئے ۔ جنہوں نے اللہ کی آیات کو جھٹلایا ۔ اللہ نے ان
کفار کا غرور خاک میں ملا دیا ۔ اپنے آپ کو سپر پاور سمجھنے والوں کو اللہ
نے بتادیا کہ سپر پاور تم نہیں بلکہ کائنات کا خالق و مالک ہے ۔ اللہ تمام
مسلمانوں کو اسی راستہ پر گامزن کرے ۔ آمین
|