شہر کرا چی ایک مر تبہ پھر بے
گنا ہو ں اور مظلو مو ں کے خو ن سے رنگین ہے اور شہر میں مو ت کا رقص جا ری
ہے کرا چی سے منتخب جما عت ایم کیو ،ایم نے ایک مر تبہ پھر اپو زیشن بینچو
ں پر بیٹھنے کا فیصلہ کر تے ہو ئے اپنے وفا قی ، صو با ئی وزرا ءسمیت گور
نر سند ھ کو کو بھی مستعفی کرا دیا ہے یو ں ایم ، کیو ، ایم اب اپو زیشن کا
حصہ بن چکی ہے لیکن اپو زیشن وا لو ں کو ابھی تک ایم ، کیو ، ایم کی جا نب
سے حکو مت چھو ڑ نے کے فیصلے پر یقین نہیں آ رہا ہے اور ان کا گما ن یہی ہے
کہ ہو سکتا ہے ایم کیو ایم اپنے ما ضی کے اعلا نا ت کی طر ح اس کو بھی وا
پس لیکر دو با رہ حکو مت کا حصہ بن جا ئے دوسری طر ف حکو مت کو بھی مکمل
یقین ہے کہ جب وہ چا ہیں گے ایم ، کیو ، ایم کو دو با رہ حکو مت میں شا مل
کرا لینگے وفا قی وزیر داخلہ رحمن ملک نے بیا ن دیا کہ قیا دت کی طر ف سے
جب حکم ہو گا ایم ، کیو ، ایم کو منا لو نگا ،کسی جما عت کا حکو مت میں شا
مل ہو نااور یا اپنی تر جیحا ت پر عمل نہ ہو نے کی صو رت میں حکو مت کو چھو
ڑ دینا جمہو ری عمل کا حصہ ہو تا ہے اور اس سے جمہو ریت پر وا ن چڑ ھتی ہے
جس کی ما ضی قریب کی مثا ل جمعیة علما ءاسلا م ہے جس نے 2008 کے انتخا با ت
کے بعد قائم ہو نے وا لی جمہو ری قو می حکو مت اپنی تر جیحا ت کی بنیا د پر
شمو لیت اختیا ر کی اور قریباً تین سا ل تک حکو مت کو اپنی تر جیحا ت کے
متعلق حکو مت کے وعدے یا د دلا تی رہی مگر جب حکو مت کی جا نب سے مکمل سرد
مہر ی کا مظا ہرہ کیا گیا تو جمعیة علما ءاسلا م نے حکو مت چھو ڑ کر اپو
زیشن بینچو ں پر بیٹھنے کا اصو لی فیصلہ کر لیا اور پھر حکو مت کی طرف سے
کو ئی تر غیب ،لا لچ ، کو ئی وعد ہ ،جے ، یو ، آ ئی ، کو اپنے فیصلے پر نظر
ثا نی کیلئے قا ئل نہ کر سکا جمعیة کے بعد ایم ، کیو ، ایم نے بھی حکو مت
سے علیحد گی کا اعلا ن کیا مگر اس کے فو را بعد اعلا ن وا پس لے لیا گیا
اور مو لا نا فضل الر حما ن کی طرف سے عمرہ کے مو قعہ پر الطا ف حسین کی
استقا مت کیلئے ما نگی گئی دعا ئیں بھی مؤ ثر ثا بت نہ ہو ئیں ،اب کی با ر
آ زاد کشمیر کے الیکشن میں دھا ند لی کا بھا نہ بنا کر ایم ، کیو ، ایم ،
نے ایم مر تبہ پھر حکو مت سے علیحد گی کا اعلا ن کر دیا سیا سی مبصرین کے
مطا بق ایم ، کیو ، ایم کا رد عمل ،عمل سے بڑ ھ کر تھا ایم ، کیو ، ایم کی
اپو زیشن کی بینچو ں پر وا پسی کے اعلا ن سے اپو زیشن کی جما عتو ں مسلم
لیگ (ن) اور جمعیة علما ءاسلا م نے ان کا خیر مقدم کیا ، ایم کیو ایم کا یہ
عمل جمہو ری عمل کا حصہ ہے اور اسپر کسی کا اعترا ض کا حق نہیں ہے لیکن ان
کے علیحد گی کے بعد یکدم کرا چی شہر کی حا لا ت کو خرا ب کر دیا گیا اور وہ
شہر جو کہ غریب ، امیر سب کو روز گا ر فرا ہم کر رہا ہے اور اس شہر میں
بسنے والی تما م اقوا م کے در میا ن محبت اور بھا ئی چا رے کی فضاء قا ئم
تھی کو لہو لہا ن کر دیا گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے شہر کرا چی کی سڑ کیں بے
گنا ہو ں کے خو ن سے رنگین ہو نے لگیں صبح کو گھر سے مز دو ری کیلئے جا نے
وا لے غریب مز دو رو ں کو جن کا کسی بھی لسا نی جما عت سے کو ئی تعلق
نہیںصرف اس مہنگا ئی کے دور میں اپنے اہل و عیا ل کی کفا لت کا فریضہ سر
انجا م دے رہے ہیں ان مظلو مو ں کو گا ڑیو ں سے اتار کر اغوا کیا جا نے لگا
اور ان کی تشدد زدہ لا شیں کرا چی کی سڑ کو ں اور گلیو ں سے اٹھا ئی گئیں
اور ان کے معصو م بچے جو اپنے وا لد کے انتظا ر میں تھے انہیں ان کی تشدد
زدہ لا شیں سر د خا نو ں سے ملنے لگیں ، اور اس فسا د کو لسا نیت کا نا م
دیا گیا حا لا نکہ ان کا لسا نیت سے دورکا بھی کو ئی وا سطہ نہیں ایم ، کیو
، ایم جو ایک عر صہ سے مہا جر قومی مو منٹ کے بجا ئے متحدہ قو می مو منٹ کا
رو پ اختیا ر کر چکی ہے لیکمن افسو س ہے کہ مہا جر قو میت کی شنا خت کیلئے
قا ئم ہو نے وا لی جما عت نے نا م کی حد تک تو اپنے اندر تبد یلی لا ئی
لیکن وہ عملا ایسا نہیں کر سکی ،کرا چی شہر جس میں پا کستا ن بھر کی تما م
اقو م رہتی ہیں لیکن ان کے در میا ن کسی قسم کی نفرت نہیں تھی ضیا ئی آمر
یت کے دو ر میں بڑ ی سیا سی جما عتو ں کے اثر کو کم کر نے کیلئے ڈکٹیٹر نے
اپنے اقتدا ر کو طو ل دینے کیلئے قو میت ،اور علا قا ئیت کی بنیا د پر چھو
ٹی جما عتیں قا ئم کر کے ان کی سر پرستی کر تے ہو ئے ان کو پر وا ن چڑ ھا
یا جنہو ں نے شہر میں قو میت کی بنیا د پر نفرت کی فضا ءپیدا کی اور قومیت
کی بنیا د پر لڑا ئیو ں کو روا ج بخشا مگر ان تما م حا لا ت کے با وجو د آ
ج بھی اگر کو ئی شہر میں مو جو د عا م افرا د سے ملا قا ت کر ے تو اسے آ ج
بھی نفرت کے بجا ئے محبت ہی ملے گی مگر کیا کیا جا ئے ہما رے ان سیا ستدانو
ں کا کہ جنہو ں نے اپنے اقتدا ر کیلئے معصو م انسانو ں کی جا نو ں سے
کھیلنے کو اپنا مشغلہ بنا ر کھا ہے مو جو دہ حا لا ت بھی با الکل وہی ہیں
جو اس سے قبل ان فسا دا ت میں ہو تے آ ئے ہیں کہ فسا دات میں صرف عا م لو
گو ں کو نشا نہ بنا یا جا رہا ہے اور جو جما عتیں ایک دو سر کےخلا ف دست و
گریبا ن ہیں ان کی دو سرے در جے کی قیا دت تو دور کی با ت ہے عا م کا ر کنو
ں کی ہلا کتیں بھی نہ ہو نے کے برا بر ہیں جبکہ رو زا نہ در جنو ں لا شیں
مل رہی ہیں آ خر یہ کس کی لا شیں ہیں اور ان لا شو ں پر سیا ست کو ن کر رہا
ہے سب سے اہم با ت یہ ہے کہ ایک دوسرے کےخلا ف بر سر پیکا ر ایم ، کیو ،
ایم ، جو کہ مہا جرو ں کی قیا دت کا دعو یٰ رکھتی ہے اور اے، این ، پی جو
کہ پختو نو ں کی قیا دت کا دعوی کر تی ہے دو نو ں کی سیا ست امریکی چھتری
کے سا یہ تلے ہے دو نو ں ہی امر یکی اتحا دی اور اس کے نظا م کے دا عی ہیں
لیکن ان حا لا ت میں سب سے افسو س نا ک کر دار ہما رے بے حس حکمرا نو ں کا
ہے کہ جن کے بنیا دی فرا ئض میں عوا م کی جا ن و ما ل عز ت و آ برو کا تحفظ
شا مل ہے لیکن وہ صرف اپنے اقتدار کو تحفظ دینے میں مصرو ف ہیں وفا قی وزیر
دا خلہ رحما ن ملک کا کہنا ہے کہ مجھے معلو م ہے کہ کرا چی کے حا لا ت خرا
ب کر نے کا پلا ن کہا ں تیا ر ہوا تو پھر ان سے سوا ل ہوگا کہ اس کو بے نقا
ب کر کے اسکے خلا ف کا ر وا ئی کیو ں نہیں کی جا تی ہے کیا آ پ کا منصب صرف
اس لئے ہے کہ آ پ بیا ن جا ری کر کے اپنی ذمہ دا ری سے بر ی الز مہ ہو جا
ئیں یا کہ حا لا ت کو قا بو میں لا کر امن قا ئم کر نا بھی آ پکی ذمہ دا ری
ہے ،کیا قو م نے ضیا ئی آ مریت ، پر ویزی آ مر یت کے خلا ف طو یل جدو جہد
اسلئے کی تھی کہ جمہو ری حکو مت کی چھتری تلے شھر کو مقتل گا ہ میں تبد یل
کر دیا جا ئے ،اور شھر کی سڑ کیں گلیا ں مظلو م ،بے کسو ں اور معصو م انسا
نو ں کے خو ن سے رنگین کر دی جا ئیں،اور شھر کی سڑ کو ں پر چلتی ہو ئی
ایمبو لینسیں صرف سڑ کو ں اور ویرا نو ں میں پڑی ہو ں ،لا شو ں کو اٹھا تے
تڑپتے سسکتے ہو ئے زخمیو ں کو ہسپتا لو ں تک پہنچا تے نظر آ تی ہیں جن کو
دیکھ کر ہر ذی شعو ر اور درد دل رکھنے وا لا انسا ن خو ن کے آ نسو رو تا ہے
مگر ہما رے حکمرا نو ں کے کا نو ں پر جو ں تک نہیں رینگتی اور تقریبا یہ حا
ل اپو زیشن کی بڑ ی جما عت اور دو مر تبہ بر سر اقتدار آ نے وا لی مسلم لیگ
(ن) کا بھی ہے کہ جس دن کرا چی شھر مظلو مو ں کے خو ن سے رنگین تھا اور یہا
ں بے گنا ہو ں کے لا شے گر رہے تھے اسی دن لند ن میں مسلم لیگ (ن) اور ایم
، کیو ، ایم ، کے در میا ن گر نیڈ اپو زیشن کے حوا لے سے معا ہدہ ہو رہا
تھا مگر کرا چی کے حوا لے سے ان کے در میا ن کو ئی با ت نہیں ہو ئی اسی لند
ن میں پر ویزمشرف کے دور میں جب میا ں نو ا ز شریف نے آ ل پا ر ٹیز کا
نفرنس طلب کی تھی جس میں P.P.P.سمیت تما م اپو زیشن جما عتیں شا مل تھیں اس
کے مشتر کہ اعلا میہ میں یہ کہا گیا تھا کہ ایم ، کیو ، ایم دہشت گرد جما
عت ہے اس سے کو ئی جما عت اتحا د نہیں کر ے گی مگر بعد میں پہلے P.P.Pاور
اب مسلم لیگ (ن ) نے بھی ان سے اتحا د کر لیا یہ تو آ نے وا لا وقت ثا بت
کر یگا کہ یہ اتحا د کس قدر مفید ثا بت ہواہما ری حکمرا نو ں سے اپیل ہے کہ
وہ امن کے قیا م اور عوا م کی جا ن و ما ل کے تحفظ کیلئے تما م مصلحتو ں سے
با لا تر ہو کر فیصلے کر یں تو امن کا قیا م ممکن ہے ۔۔۔۔۔۔۔ |