امریکا اور اسلامی ریاستیں

امریکا کی سیاسی حکمت عملی جب نظر ڈالتے ہیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ امریکا نے سپر پاور بننے کیلئے اسلامی ممالک کو ہمیشہ کرائے کا بکرا بنایا اور مسلم دنیا کو ان کا ہمدرد دوست ظاہر کرکے اپنے مفادات کو حاصل کرتا رہا۔ پاکستان بننے کے بعد اس نے جنگ پر اکسایا اور پھر پس پشت بھارت کی ہی اعانت کی اور ایسے حالات میں پاکستان کو تن تنہا چھوڑ دیام بلا ٓخر پاکستان اپنے ایک حصے سے محروم ہوگیا۔۔۔ امریکا پوری دنیا میں سپر پاور بننا چاہتا تھا اس لیئے اس نے اپنے مد مقابل دوسرے سپر پاور روس کی طاقت کو ختم کرنا تھا اس کیلئے اسے ان ممالک کی مدد چاہیئے تھی جو روس کے قریب تر تھے ان میں افغانستان، ایران، عراق اور پاکستان شامل تھے ، امریکا نے ان ممالک سے مشروط بنیاد پر تعاون حاصل کیا کہ کامیابی پر وہ ان ممالک کو معاشی و اقتصادی تعاون سے ترقی کی راہ کھولے گا لیکن ہوا اس کے برعکس کیونکہ امریکا کو ہمیشہ سے وطیرہ رہا ہے کہ اس نے کبھی بھی مسلم ممالک کو پنپنے نہیں دیا بلکہ اسے اپنی راہ کیلئے ہمیشہ استعمال کیااور مسلم ممالک لالچ اور غلط فہمی میں اس کا آلہ کار بنتے رہے بعد یہ انہیں ہی تباہی کے دھانے پر لے آتا رہا۔۔۔۔امریکا یہ سمجھتا ہے کہ اس کی طاقت کے بڑھوار اسلامی ممالک کے وہ خزانے ہیں جن سے وہ اپنی معیشت کو تقویت پہنچا سکتا ہے اسی لیئے اس نے سب سے پہلے اپنے سامنے کھڑے ہونے والے طاقت ور ملک روس کو ان ہی مسلم ممالک کے ذریعے ٹکڑے ٹکڑے کرادیئے اور اسے معاشی و اقتصادی میں مفلوج بنادیا ،اس سلسلے میں اس نے پاکستان، افغانستان، عراق اورکویت اور سعودی عرب کی مدد حاصل کی گو یہ اپنے اس مقصد میں کامیاب رہا۔جب یہ تن تنہا دنیا میں اکیلا سپر پاور بن گیا تو اس نے اسلامی ریاستوں میں پائے جانے والے معدنی ذخائر کو ہتھیانے کیلئے پہلے انہیں آپس میں لڑایا جیسے عراق و ایران کی جنگ، عراق و کویت کی جنگ، عراق و سعودی عرب کی جنگ وغیرہ پھر ان کے تحفظات کو ایشو بناتے ہوئے ان ممالک میں اپنی فوجیں داخل کی اور سیکیورٹی کی بنیاد پر مسلم ممالک سے بھاری بھر کم مالی مدد بھی حاصل کی اس میں معدنیات شامل تھیں اور اس طرح مسلم ممالک کی معیشت پر بھی قبضہ حاصل کرلیا اور پھر اپنے استعمال شدہ مسلم ممالک کے حکمرانوں کے خلاف سیاسی شورش اور بغاوت پھیلادی اور بعد انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا۔ جب اس نے دیکھا کہ وہ مسلم ممالک میں اپنے پنجے صحیح طور پر نہیں گاڑ پارہا ہے تو اس نے اپنے ہی ملک میں ایک بہت بڑی دہشت گردی کا کھیل رچایا وہ کھیل تھا نائن الیون۔۔۔اس تمام سیاسی چالوں میں امریکا میں بیٹھے یہودیوں شامل تھے جو پس پشت اس کھیل کی کمانڈ کررہے تھے۔۔۔۔حیرت و تعجب کی بات تو یہ ہے کہ یہ تمام الزام مسلمانوں کے سر تھوپا گیا جبکہ تحقیق یہ بتاتی ہے کہ ورکنگ اوور میں ٹریڈ ٹاور میں اس روز تمام یہودی و عیسائی چھٹی پر تھے اور صرف آٹے میں نمک کے برابر عیسائی اور دیگر قوم کے ملازم ڈیوٹی پر آئے تھے۔ دنیا کو یاد ہے اور تاریخ بتاتی ہے کہ اسامہ بن لادن روس اور افغانستان کی جنگ میں امریکی ایجنٹ کے طور پر کام کر رہا تھا جب امریکا نے اپنا مشن مکمل کرالیا تو اسے خود سے غائب کراکے اسے دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد قرار دیا اور اس کی تلاش میں اسلامی ممالک پر دھاوا بول دیا جبکہ اسامہ بن لادن اور اس کے ساتھیوں کا حقیقی معنوں میں پتہ نہیں کہ آیا زمین کھا گئی یا آسمان نگل کیا۔۔۔!!!لیکن آج تک امریکا اس اشو کے تحت مسلم ممالک کو بلیک میل کرتا چلا آرہا ہے۔۔۔۔۔ حقیقت تو یہ ہے کہ چیئرمین ماﺅزے تنگ نے جو اپنے سوئے ہوئی قوم کو جھنجھوڑا تو وہی قوم جو افیون کے نشے میں ڈوبی ہوئی رہتی تھی وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ ترقی کی بلندیوں کو پار کرنے لگی اور رفتہ رفتہ یہ چینی قوم دنیا کی معاشی، سیاسی، جنگی اور متحد قوم بن کر اٹھی ہے اور سپر پاور کی حیثیت اختیار کرلی ہے۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے امریکا بوکھلا گیا ہے اور اس نے لومڑی کی عیاری و مکار ی کو اپناتے ہوئے مسلم دنیا کے سیدھے سادھے حکمرانوں کو بےوقوف بنانا شروع کیا بظاہر ہمدرد و اپنائیت دکھا کر انہیں ہی یرغمال کی حالت میں لے آیا۔پہلے پہل اس کا دائرہ واردات وہ مسلم ممالک تھے جن میں پہلے ہی سے سیاسی انارکی پھیلی ہوئی تھی اسی سیاسی غیر استحکام کی بنیاد پر اندرونی طاقت کو ذائل کرتے ہوئے اپنے مہرے بٹھاتا چلا گیا اور مسلم دنیا کو نہ تلافی نقصان میں ڈال دیا۔امریکا روس کی طرح چین کا بھی تباہ کرنا چاہتا ہے جو اس کیلئے سب سے بڑا کانٹا ہے اسی لیئے یہ بوکھلاہٹ میں دنیا بھر میں سرے عام خاص کر مسلم ممالک میں دہشت و وحشت پھیلاتا چلا آرہا ہے اور چاہتا ہے کہ چین کو تباہ کرنے کیلئے مسلم دنیا کو استعمال کرے ، ان ہی منصوبوں کے تحت اس نے چین کے اطراف مسلم مملک میں اپنے ایجنٹ حکمراں بٹھا دیئے ہیں مگر ان ممالک کی مسلم عوام کے دباﺅ کے تحت اس کا یہ خواب جلد پورا ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے ۔ آج کل مصر میں سیاسی و معاشی انارکی امریکا کی ہی پھیلائی ہوئی ہے اب اس کے منصوبوں میں عرب ممالک کو کمزور ترین کرنا ہے تاکہ تمام عرب ممالک کی دولت سمیٹ لے کیونکہ اس جنگوں کی بنیاد پر امیرکا شدید معاشی و اقتصادی بحران سے دوچار ہے اسی لیئے یہ کمزور مسلم ممالک کو ہڑپ کرنے کا خواب دیکھ رہا ہے ، لیکن اب دور تبدیل ہوتا جارہا ہے مسلم ممالک میں پاکستان، ایران ایٹمی طاقت بن چکے ہیں اور کچھ بن رہے ہیں ، عنقریب دنیا دیکھ لے گی کہ مسلم مملک اپنی بقاءکیلئے ایٹمی تجربات سے گزر جائے گی کیونکہ مٹانے والے خود ہی مٹ جاتے ہیں اور امریکا نے دنیا میں دہشت اور بد معاشی کی حدود پار کرلی ہے۔ اگر اب بھی مسلم ممالک نے امریکا کی مکاری و عیاری کے جال سے نہ بچے تو یہ انہیں برباد کرکے ہی چھوڑے گا۔ آپ کو یاد ہے کہ اگر آپ کے پیچھے کوئی کتا لگ جائے تو آپ اسے پتھر اٹھا کر ماریں یا ڈنڈا ماریں تو وہ آپ سے ڈر کے بھاگ نکلے گا اسی طرح مسلم ممالک کو اب امیریکا کو ڈانڈا دکھانا پڑےگا یہ ڈنڈا مسلم یکجہتی اور ایٹمی طاقت ہے جب مسلم ممالک کے حکمراں اور عوام اپنی عیاشیوں کو ختم کرکے حقیقی معنوں میں اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں گے تو کسی بھی غیر مسلم کی مجال نہ ہوگی کہ وہ مسلم دنیا پر میلی نظر ڈالے ،میں دیکھ رہا ہوں کہ ایسا وقت آرہا ہے جسمیں مسلم ممالک کے حکمراں اگر یہود ونصارا کا آلہ کار بنے تو اس مسلم ملک کی عوام خود ایسے حکمرانوں کو سرے عام پھانسے پر لٹکا دیں گے۔ انشاءاللہ ضرور ہوگا ۔۔۔۔!!!
Jawed Siddiqui
About the Author: Jawed Siddiqui Read More Articles by Jawed Siddiqui: 310 Articles with 243456 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.