آدھا مسلمان نہ جی نہ ، ہے یہ پورا ہی شیطان ( واپڈا غفلت پوائنٹ‎‎ )


ان رشوت خور محکمہ کی وجہ سے اور بلنگ اور ۔بجلی کی لمبی لمبی لوڈ شینڈگ ہونے پر عوام کو بھاری بھاری ناقابل برداشت بلنگ کی وجہ سے ہر پاکستانی کے گھریلو اخراجات کے بجٹ کا جنازہ نکال دیا ہے جتنا قصور رشوت دینے والے کا ہے اتنا ہی قصور رشوت لینے والے کا ہے اس لیئے دونوں کو دوزخی اللہ تعالی نے کہا ہے

آج لوگ زندگی سے مایوس ہو کر خود کشی پر خود کشی کرتے نظر آرہے ہیں بلکہ اور پوری پوری فیملی یہاں تک کے معصوم بچوں تک کا گلا گھونٹ کر خود بھی موت کو ترجعی دے رہے ہیں اسکی بڑی وجہ کیا ہے اصل میں ہائی کورٹ کے ججز اور سپریم کورٹ کے ججز اور پارلیمینٹیرین میمبرز پھر مزید ظلم کےواپڈا چپڑاسی سے لیکر چیرمین تک کی بجلی ٹوٹل فری ہے یعنی لاکھوں روپے کمانے والوں کی عیاشیاں اور تمام تر بوجھ نہایت ہی غریب عوام کے کھاتہ میں انکے بجلی۔پانی ۔گیس کے بلز غریب عوام پر ٹھوک دیئے جاتے ہیں اور تو اور جو بجلی محکمہ کے ملازمین چوری کراکر خود اس چوری کی بجلی کی ماہانہ رشوت وصول کر تے ہیں وہ بھی بوجھ عوام پر ڈالتے ہیں۔اور یہ فالج زدہ پاکستانی عوام صرف انکا بوجھ اٹھا رہی ہے۔ ان ظالموں نے غریب کے لئے روح اور جسم کا رشتہ زندہ قائم رکھنا بھی محال کر دیا ہے۔ واپڈا کا محکمہ رشوت کے بغیر کام ہی نہیں کرتا۔ یعنی یہ سرعام قرآن کو حدیث کو جھٹلا رہا ہے لیکن لقوے کی ماری پاکستانی عوام ہے کے اسکے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی اور نہ ہی جو محکمہء رشوت کو روکنے کی تنخواہ لے رہے ہیں انکا مردہ ضمیر جاگ سکا بلکہ یہ عوام کے ٹکڑوں پر پلنے والا یہ بدبخت واپڈا عوام ہی کے لیے لا علاج کینسر کا روپ دھار گیا ہے۔ حالانکہ حدیث میں " آپ ﷺ نے واضع فرمایا برائی کو دیکھو تو ہاتھ سے روکو ہاتھ سے روکنے کی طاقت نہیں تو زبان سے روکو اگر اسکی بھی طاقت نہیں تو دل میں برا جانو" پھر قرآن میں اللہ نے رشوت دینے اور لینے والے کو دوزخی قرار دیا پھر "آپ ﷺ نے رشوت دینے اور لینے والے پر لعنت فرمائی ہے" سن لو غور سے کان کھول کر جس پر نبیﷺ نے لعنت فرما دی وہ کہاں کا مسلمان رہا اسکو دنیا ہی میں دوزخ کا آڈر مل گیا۔ اب میں واپڈا کی شکل میں جو لا علاج کینسر پاکستان کو لگ چکا ہے بتاتا ہوں کچھ تفصیل میرا مسئلہ یہ تھا کے صرف تارکا جوائینٹ مین(main )لائن سے بجلی میٹر کا کنکشن کرانا تھا 3 ماہ سے ہربنس پورہ واپڈا کے دفتر کے چکر لگا رہا تھا ہر بار چھوٹے سے سادے کاغذ پر نام پتہ فون لکھ کر ابھی آئے کا کہا جاتا لیکن اس میں سے ایک حافظ قرآن لائن میں بھی تھا شائد اس نے بھی قرآن کا رٹہ لگایا تھا وہ بھی رشوت کا تقاضا کر رہا تھا پھر تقریبا 3 ماہ 6 دن بعد واپڈا کی گاڑی سیڑھی والی آئی لیکن 800 روپے رشوت مانگ رہے تھے میرے رشوت نہ دینے پر مجھے برابھلا بک بک کر کے بغیر کام کیےواپس چلی گئے میں پھر اگلے دن دفتر کبھی رات والی شفٹ کبھی دن والی شفٹ سے التجا کر رہا تھا شائد کوئی اصل مسلمان مل جائے۔ ہر طرف شیطان ہی شیطان تھے شیطان نے صرف سجدہ آدم کو نہ کرکے تکبر کیا لیکن اللہ کا حکم ماننے والا تھا مگر یہ تو سراسر ریاکاری کر رہے ہیں نمازیں بھی پڑتے ہیں اور رشوت بھی نہیں چھوڑتے۔ یہ بدبخت نام کے مسلمان کرسی پر بیٹھ کر للہ کے حکم کی توہین کر رہے تھے پھر اچانک دو کمرے چھوڑ کر کچھ لوگوں کے شور کی زور زور سےآوازیں آنے لگی جیسے لڑائی ہو رہی ہو قریب جانے پر معلوم ہوا اسی دفتر کا جاوید نامی ملازم سب سے نئے میٹرلگانے کے لئے -/16000 روپے اور کسی سے -/ 14000 ہزار بلکہ لاکھوں روپے رشوت اکھٹا کرکے عمرہ کرنے چلا گیا یہ شور عمرہ کرکے یہ دو ٹانگوں والا شیطان واپس آیا تھا۔لوگ اپنی اپنی رقم واپسی کا تقاضا کر رہے تھے۔ یہ آواز لگا رہا تھا اور چیخ چیخ کر
اپنے ہی محکمہ یعنی واپڈا کو گندی گندی گالیاں بک رہا تھا کے میٹر پیچھے سے شارٹ ہیں۔واپڈا نئے میٹر نہیں دے رہا پھر مزید دیکھا ہر بجلی بل پر علاقہ کے Xen .SDoکا فون نمبر ایمرجنسی شکایت کے لیے پرنٹ ہوتا ہے لیکن وہ دونوں نمبر کلرک کے سامنے پڑے کلرک بادشاہ کسی کو چھوٹ بول رہا کئی نمبر اٹھا ہی نہیں رہا۔ لائین مین سامنے بیٹھا تھا لیکن بولتا ہے وہ کسی سائٹ پر کام کرنے گیا اس لائین مین کا نام ندیم ہے ایک آدمی 6 دن سے چکر لگا رہا تھا بارش میں اسکی مین لائین کو آگ لگ گئی صرف اسکی بجلی غائب تھی منت سماجت کر رہا تھا کے گھر میں وضو کے لیے باتھ روم کے لیے تک پانی نہیں اس نے SDO.XEn سب سے التجا کی اس حمام میں سب ننگے ہیں لیکن یہ ندیم رشوت خور بول رہا تھا تم کو معلوم نہیں ہم کیوں نہیں آرہے کچھ لگاو چائے پانی پھر ابھی چلتے ہیں۔لیکن وہ آدمی مایوس ہوکر واپس چلا گیا اور جاتے ہوئے انکو بدعاءدے رہا تھا۔ اور بڑبڑا رہا تھا کے میں کیسے رشوت دے کر رب کے حکم کو ٹھکرا سکتا ہوں یہ بات میرے دل میں تیر کی طرح لگی جاتے ہوئے افسردہ چہرے بناتے ہوئے بولا اچھا کوئی حلال کھانے والا ہو گا وہی میرا کام کرے گا۔ رشوت لیے بغیر۔ پھر ایک نہائت بزرگ شخص جس نے 1947 کو پاکستان بنتے دیکھا تھا بلکہ خود بھی پاکستان کی آزادی کے لیےجدوجہد کی تھی نیو گھریلو میٹر کا سارا کام مکمل کرکے یعنی فارم fillکر کے دفتر سے میٹر لگانے کے لیے بڑے ہی بھروسے سے آیا میں بھی ایک تار کا صرف مین لائن سے کنکشن کرنے کے لئے گزشتہ 3 ماہ سے چکر لگا رہا تھا اس آدمی سے واپڈا کا ملازم یعنی شیطان نما انسان 14000 ہزار رشوت مانگ رہا تھا وہ بیچارا بلکل مایوس ہو گیا پھر میں پہلی شفٹ میں مین تار سے کنکشن کی درخواست لیے حسب معمول آگیا وہ بزرگ نیا کنکشن لگانے والا بھی موجود تھا ۔میں نے اسکے چہرے کی مایوسی دیکھی تو دفتر کے باہر خود کو ایزی لوڈ پلس کولڈ ڈرنک کی دوکان سےاپنے لیے بوتل لی یہ بزرگ بھی اسی دوکان پر فوٹو کاپی کرانے آیا اور میں نے ایک بوتل اسے دیکھ کر کھلوالی اسکو جب میں نے بوتل پینے کا کہا لیکن وہ بوتل نہیں لے رہا تھا میں نے کہا کے اب کھل گئ ہے ضائع جائے گی پلیز پی لیجئے اسکی آنکھوں میں آنسو جھلک پڑے تمام سٹوری پاکستان بنتے وقت کی بتانے لگا کچھ ہم نے کتابوں میں بھی پڑی تھی۔اس نے کہا کیسے ہندو اور سکھ نے مسلمانوں پر ظلم کئے کیسے مسلمان حاملہ عورت کے پیٹ کو کرپان نما خنجر سے چاک کرکے بچہ باہر پھینک دیتے اور حاملہ عورت انکے سامنے تڑپ تڑپ کے مر جاتی تھی اور یہ معصوم مسلمان عورتوں سے ریپ کرتے مسلمانوں کے دودھ پیتے بچوں سے لیکر بزرگ تک کو گاجر مولی کی طرح کاٹ رہے تھے مسلمانوں کی جائدادیں ہڑپ کر رہے تھے اور کئی مرتبہ تو معصوم بچوں کو اکھٹا کرکے کنویں میں زندہ پھینک دیتے اور اوپر سے مٹی یا ریت ڈال دیتے اور پھر کیسے ریل گاڑیوں میں کٹی پھٹی لاشیں بھری پڑی تھیں کسی کا سر نہیں کسی کے ہاتھ نہیں عورتوں کی چھاتیاں تک کاٹی گئیں انکے پرائویٹ پارٹ کو بھی بری طرح کاٹا گیا اور مسلمانوں کی لاشوں کی بے حرمتی ہو رہی تھی جانور اور کتے چیل کوے اور بجو مسلمانوں کی لاشیں نوچ رہے تھے۔ اسکی آنکھوں سے لگاتار آنسو بہہ رہے تھے اس نے مزید بتایا کے ہندووں نے ایک دن حملہ کر کےجب ایک لاکھ مسلمانوں کو تلاش کر کے ایک دن میں شہید کیا تو میں جان بچانے کے لئے جھاڑی میں چھپ گیا 10 دن تک پتے کھا کھا کر گذارا کیا ۔پھر یہ منظر بھی دیکھا گیا چھوٹے چھوٹے مسلمان دودھ پیتے بچوں کو گلا گھونٹ کر اور انکے منہ میں مٹی یا ریٹ ٹھونس کر ہندو اور سکھ مار رہے تھے جیسے اسکی نگاہیں افسردہ ہوں اور بند زبان چیخ چیخ کہ رہی تھیں کیا ان بد بخت بے ایمان لوگوں کے لیے ہم نے قربانیاں دیکر ایک اسلامی ملک بنایا تھا کیا یہ ہیں موجودہ دور کے کمبخت مسلمان نما شیطان ہم نے تو کلمہ توحید کے لیے پاکستان حا صل کیاتھا یہ تو سرعام اسلام کے لیے ناسور ہیں لیکن دوسری طرف یہ واپڈا ملازمین بد بخت رشوت کے بغیر کام نہیں کر رہے تھے اور مزید کہانی پر کہانی بتا رہا تھا کے فلاں فلاں آفسر کو بھی اس رشوت کا حصہ جائے گا۔ بڑے دلیرانہ لہجے میں مک مکا کر رہا تھاجیسے کوئی رنڈی اپنے جسم کی قیمت لگاتے وقت بھاؤ تاؤ کر رہی ہو۔میرے بس میں ہوتا تو میں اس شخص کا مان کبھی نہ ٹوٹنے دیتا۔ اس کا کہنا تھا کے میں قرآن کے حکم کی توہین نہیں ہونے دونگا۔ میرا کام یعنی مین تار سے میٹر کنکشن والا تو نہیں ہوا کیونکہ میں نے رشوت ان حرام خوروں کو نہیں دی میں نے پرائیوٹ الیکٹریشن کو بلا کر کام۔کرا لیا میں رشوت نہیں دی۔ شکر اللہ کریم کا کے میں قرآن کے حکم کو جھٹلانے والوں میں شامل نہیں ۔ لیکن انسداد رشوت ستانی نیب اور FiA اور بھی جتنے محکمہ جات ہیں رشوت کو کنٹرول کرنے کی بھاری تنخواہ اور مراعات لے رہے ہیں کیا انکی آنکھوں میں پٹی بندھی ہے جو سرعام رشوت مانگنے والے پولیس واسا۔سوئی گیس۔پانی بجلی اکسائز۔کسٹم کے کرپٹ سے کرپٹ تر محکمہ انکو نظر نہیں آرہے۔ NaB خالی پھوکے نعرے لگا رہی ہے رشوت کو کرپشن کو روکنے کے لئے یاد رکھنا اللہ قرآن کے حکم کی تکزیب کرنے والے کو کچھ ڈھیل تو اللہ کریم دے گا۔ جیسے فرعون ۔شداد نمرود و قارون ان تمام بد بخت نے اللہ کے حکم کی تکزیب ہی تو کی تھی لیکن سب کے سب عبرت ناک طریقے سے فنا ہوئے موجودہ دور کے شیطان سن لیں کان کھول کر قرآن کو جھٹلائے والے کی پکڑ ضرور آئے گی لیکن جب اسکی پکڑ آئے گی تو سب کے سب ملیا میٹ ہو جائیں گے اللہ کے اس لفظ سے مجھے بڑا پیار ہے کے دنیا مکافات عمل ہے جو بیجو گے وہی کاٹنا ہوتا ہے۔ کئی بجلی والے رشوت خوروں کو میں جانتا ہوں جنکی ماں یا باپ موذی لا علاج مرض میں مبتلا ہیں یا پھر بہن کو طلاق ہو گئ لیکن وہ رشوت کھاتے کھاتے دنیا سے خالی ہاتھ بے بسی اور لاچارگی کی حالت میں مر چکے ہیں کہنے کا مقصد یہ کے اللہ کا حکم ہے کے " حرام میں شفاء نہیں" یہ لوگ یعنی رشوت خور ہمیشہ ہی تنگدست اور لا چار ہی رہے گا چاہے لینڈ کروزر بھی اسکے پاس ہو اور یوں اللہ کے حکم کو جھٹلاتے جھٹلائے دوزخ میں اپنے آخری ٹکھانہ میں ہمیشہ ہمیشہ کے چلے جائیں گے جہاں آگ اور کھولتا ہوا پانی انکی خوراک ہو گی اگر ہم سورت دخان آیت نمبر ۔43۔44 اور سورت بقرہ آئت نمبر 286 پڑھ لیں ترجمہ کے ساتھ تو شائد اللہ کے حکم کو کوئی ٹکھرانے کا سوچے بھی نہ اور قرآن کی آیت کے برخلاف چلنے کی جرات ہی نہ ہو۔ اب بجلی کے ہر بل کے پیچھے ایک عبارت لکھی ہوتی ہے " دین کا پیغام حب الوطنی کی پہچان بجلی چوری سے پاک پاکستان بجلی چوری نہ صرف حرام بلکہ قانون شکنی بھی ہے پاکستان کو بجلی چوری کی لعنت سے پاک کرنے کے لئے پرعزم پھر موٹے الفاظ میں لکھا ہوتا ہے فالتو بتیاں بجھا دیں۔۔عام بلب اور انرجی savor کی بجائے LED Light استعمال کریں عام TV کی بجائےLED T V استعمال کریں عام Ac کی جگہ انورٹر اے سی استعمال کریں وغیرہ وغیرہ یہ بد بخت محکمہ پاکستان کے لیے دیمک کا کردار ادا کر رہا ہے۔اس محکمہ کی مثال اس طلاق یافتہ عورت کی ہے جسکا اپنا گھر اجڑ گیا ہو اور بھاری فیس لیکر لوگوں کو گھر بسانے کا مشورہ دیے رہی ہو۔اب دیکھتے ہیں وطن عزیز کا قانون کیا کہتا ہے اگر صارف نے بجلی کا بل دو تین ماہ ادا نہیں کیا تو واپڈا ہر گز ہرگز بجلی کا میٹر اتار کر نہیں لے جا سکتا بلکہ کنکشن میٹر سے کاٹنے سے پہلے 10 دن کا منقطع کا نوٹس قانونی شقNLR 1982 civil 663 کے تحت نوٹس دینا ہو گا اور پھر میٹر کا کنکشن کاٹنے کے دوران عارضی کنکشن دینے کا پابند ہو گا ۔ کیونکہ میٹر تو صارف کی ملکیت ہے۔اور اگر واپڈا میٹر کاٹ کر لے جاتا ہے تو صارف متعلقہ پولیس تھانے جا کر واپڈا کے خلاف FIR درج کراسکتا ہے جسکی ججمنٹ ہائی کورٹ PLD 1988 page no 512 کا فیصلہ ہے۔ اللہ ہمارے حال پر رحم کرے جب بھی Say Not corruption کا میسج آتا ہے تو افسوس ہوتا ہے۔یہ بھی ایک formality میسج ہے۔حقیقت میں گرفت کسی کی نہیں ہوتی۔ لیکن وہ دن دور نہیں جب اللہ ان رشوت اور حرام خوروں سے ملک کو پاک کر دے گا۔


 

Maqsood Ali Hashmi
About the Author: Maqsood Ali Hashmi Read More Articles by Maqsood Ali Hashmi: 171 Articles with 152617 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.