آئی ایچ آر او 25ویں نیشنل ہیومن رائٹس کانفرنس: قُرَّآۃالعین علی خواجہ کی انسانی حقوق کی وکالت میں اخلاقی میڈیا پر زور
(Rabia Hussain, Islamabad)
آئی ایچ آر او 25ویں نیشنل ہیومن رائٹس کانفرنس: قُرَّآۃالعین علی خواجہ کی انسانی حقوق کی وکالت میں اخلاقی میڈیا پر زور
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آبزرور (IHRO) کے زیرِ اہتمام عالمی یومِ انسانی حقوق کے موقع پر 25ویں نیشنل ہیومن رائٹس کانفرنس نیشنل لائبریری آف پاکستان، اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں اعلیٰ سرکاری حکام، سفارت کاروں، انسانی حقوق کے ماہرین، میڈیا نمائندگان، ماہرینِ تعلیم اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی اور قومی و بین الاقوامی سطح پر درپیش انسانی حقوق کے اہم چیلنجز پر تفصیلی غور و خوض کیا۔
|
|
|
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آبزرور (IHRO) کے زیرِ اہتمام عالمی یومِ انسانی حقوق کے موقع پر 25ویں نیشنل ہیومن رائٹس کانفرنس نیشنل لائبریری آف پاکستان، اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں اعلیٰ سرکاری حکام، سفارت کاروں، انسانی حقوق کے ماہرین، میڈیا نمائندگان، ماہرینِ تعلیم اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی اور قومی و بین الاقوامی سطح پر درپیش انسانی حقوق کے اہم چیلنجز پر تفصیلی غور و خوض کیا۔
وفاقی وزیر اور چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا محمد قاسم نون نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، جبکہ آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر سردار مسعود خان نے بطور چیئرمین کانفرنس صدارت کی۔ بین الاقوامی مہمانوں میں فلسطین کے سفیر ڈاکٹر زہیر محمد حمداللہ زید کی شرکت نے عالمی سطح پر انسانی حقوق کے ساتھ یکجہتی کی عکاسی کی۔ کانفرنس کے دوران ڈی اے جی میڈیا کو انسانی حقوق کی صحافت اور وکالت میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں ہیومن رائٹس آبزرور سرٹیفکیشن سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز بھارتی زیرِ انتظام کشمیر، اندرونِ ملک انسانی حقوق کے مسائل اور انصاف پر مبنی بیانیے کی ذمہ دارانہ اور مؤثر کوریج کے اعتراف میں دیا گیا۔ ڈی اے جی میڈیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر دانیال اختر گجر کی نمائندگی کرتے ہوئے یہ سرٹیفکیٹ جناب عمیر نے وصول کیا۔
کانفرنس میں ینگسٹر سکالر قُرَّآۃالعین علی خواجہ کا خطاب کشمیر سے متعلق اہمیت کے حامل تھا، جو آل پاکستان میڈیا کونسل کی چیئرپرسن، پرائیڈ آف پاکستان 2025 ایوارڈی، ڈی اے جی میڈیا کی سینئر رائٹر اور آئی ایم یو این (IMUN) کی ایمبیسیڈر ہیں۔ وہ آزاد جموں و کشمیر کی نمائندگی کرنے والی واحد خاتون مقرر تھیں، جنہوں نے بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر (IOJK) میں انسانی حقوق کی صورتحال کو مؤثر انداز میں اجاگر کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے اخلاقی، ذمہ دار اور حقائق پر مبنی میڈیا کے اسٹریٹجک کردار پر زور دیتے ہوئے میڈیا کو سچ، انصاف اور عوامی احتساب کا محافظ قرار دیا، بالخصوص تنازعات سے متاثرہ خطوں میں۔
دیگر ممتاز مقررین میں ڈاکٹر خالد آفتاب سلہری (صدر IHRO)، محترمہ افشاں تہذیب (سابق چیئرپرسن، چائلڈ رائٹس کمیشن آف پاکستان)، محترمہ آمنہ جنجوعہ (رکن قومی کمیشن برائے انسانی حقوق و چیئرپرسن ڈیفنس آف ہیومن رائٹس)، جناب جے سالک، جناب محی الدین احمد وانی (چیئرمین عوامی قعت پارٹی)، کشمیری رہنما الطاف حسین وانی، عبدالحمید لون، شیخ متین، خواجہ فاروق، معروف خواتین حقوق کارکنان مختاراں مائی اور ڈاکٹر ایم فرزانہ بائی، محترمہ سیدہ نوشین افتخار (رکن قومی اسمبلی و چیئرپرسن نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچرل کمیٹی)، ملک واجد یوسف (ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی نارکوٹکس فورس)، عمار جعفری (چیئرمین ڈیجیٹل انیشی ایٹو اینڈ اکیڈمی) اور احمد بن خالد ایڈووکیٹ (یوتھ صدر IHRO) شامل تھے۔
تعلیمی سیشنز میں ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن (ڈیفنس یونیورسٹی)، پروفیسر محمد یونس (نیشنل اسکلز یونیورسٹی)، پروفیسر ڈاکٹر شہزادی پاکیزہ (فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی)، ڈاکٹر محمد فیصل علی (پائیڈ)، پروفیسر آصف رسول (نمل)، ڈاکٹر عبدالحق (نیشنل یونیورسٹی) سمیت مختلف جامعات اور تحقیقی اداروں کے ماہرین نے مقالے پیش کیے۔
کانفرنس کے ایجنڈے میں انسانی حقوق سے آگاہی، آزادیٔ اظہار، خواتین اور بچوں کے تحفظ، میڈیا اور سول سوسائٹی کا کردار، انسدادِ منشیات کے چیلنجز اور پائیدار، حقوق پر مبنی پالیسی فریم ورک کی تشکیل شامل تھی۔ اقوامِ متحدہ کے اقتصادی و سماجی کونسل (ECOSOC) کے ساتھ خصوصی مشاورتی حیثیت رکھنے والی بین الاقوامی تنظیم IHRO نے انسانی حقوق کی وکالت، شفافیت اور اخلاقی صحافت کے فروغ میں ڈی اے جی میڈیا کے کردار کو سراہا۔
کانفرنس کے اختتام پر اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ انسانی حقوق کے مؤثر تحفظ اور فروغ کے لیے حکومتی اداروں، سول سوسائٹی، میڈیا اور تعلیمی حلقوں کے مابین باہمی تعاون کو مضبوط کیا جائے گا۔ شرکاء نے پالیسی اصلاحات، اخلاقی میڈیا رویّوں، تحقیق پر مبنی وکالت اور مسلسل قومی و بین الاقوامی روابط کی ضرورت پر زور دیا۔ آئندہ کا لائحۂ عمل مشترکہ ذمہ داری، احتساب اور فعال اقدامات پر مبنی ہے تاکہ انسانی حقوق کے اصولوں کو پاکستان اور خطے میں حکمرانی، انصاف اور سماجی ترقی کے مرکز میں مؤثر طور پر راسخ کیا جا سکے۔ |
|