ظریفانہ: للن اور کلن کی ویکسین پر چرچا

للن فرنگی نے کلن اترنگی سے پوچھا یار تم نے یہ بال کس نئے اسٹائل میں بنوا لیے؟
وہ ایسا ہے للن بھیا کہ یہ راک اسٹائل ہے اور پھر میں لندن جارہاہوں اس لیے ابھی سے اپنے آپ کو تیار کررہا ہوں ۔ کیا سمجھے ؟
لندن ! خیریت تو ہے ۔ وہاں جاکر کیا کروگے؟
یہاں بیروزگاری دن مناکر بھی دیکھ لیا مگر نوکری نہیں ملی تو نہیں ملی اس لیے سوچا وہیں جاکرکچھ نہ کچھ کروں گا۔
ارے بھائی پیٹ بھرنے کے لیے نوکری ضروری تھوڑی نا ہے ۔ ملازمت نہ سہی تو کھیتی کسانی کرو۔کیا مسئلہ ہے؟
بھائی کھیتی کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن پیداوار بیچنے میں مسئلہ ہے۔ دن رات محنت کے بعد جو فصل آتی اس کا دام ہی نہیں ملتا ۔ کیا کریں ؟
ہاں بھیا وہ تو ہے کبھی کسان ٹماٹر پھینکتا ہے توکبھی گنا جلا دیتا ہے ۔ ایسا کرو کہ کوئی دھندا پانی کرلو۔
بھیا دھندے کے لیے پیسہ چاہیے ۔ وہ کہاں سے لائیں ؟
اچھا تو کیا لندن فری میں چلے جاوگے ؟
نہیں فری میں نہیں قرض لے کر جائیں گے مگر وہاں کماکر اس کو چکا دیں گے۔
یہ تو تم یہاں بھی کرسکتے ہو کماو اور چکاو۔
نہیں بھیا یہاں اتنا بچے گا ہی نہیں کہ اپنا پیٹ بھر سکیں تو قرض کہاں سے چکائیں گے؟ آج کل بازار میں بڑی مچھلیاں چھوٹی مچھلیوں کو نگل رہی ہیں۔
جی ہاں جب امبانی سیٹھ بھی سبزی سستے داموں پر گھر گھر پہنچانے لگے تو بھلا ہم سے کون خریدے گا ؟ لیکن وہاں کیسے جاوگے؟
ہوائی جہاز سے اور کیسے؟ پیدل تو جا نہیں سکتے ؟؟
ارے بھائی مجھے معلوم ہے لیکن ویزا وغیرہ کے تکلفات اور ٹکٹ کا خرچ ؟ وہ سب کہاں سے آئے گا ؟؟
اپنے گاوں کا جمن پہلوان آج کل لندن میں ہے۔ وہ سارا انتظام کردے گا اور میں وہاں کماکر اس کا کوڑی کوڑی چکا دوں گا۔
وہی تو میں پوچھ رہا تھا کہ کیا کام کرکے چکاوگے؟
فی الحال تو یہ سوچا ہے کہ اوبر ٹیکسی چلاوں کیونکہ جمن یہی کرتا ہے ۔
للن نے کہا بھیا اوبر تو تم یہاں بھی چلا سکتے ہو ؟ اس کے لیے سات سمندر پار جانے کی کیا ضرورت ؟
پھر وہی سوال ! ارے بھائی یہاں لائسنس کے لیےچائے پانی دو اور لون کے لیے دس دھکے کھاو اوپر سے سود کی شرح زیادہ اور منافع کم ۔
جی ہاں سمجھ گیا اس جھنجٹ سے تو بہتر ہے بھاگ چلو ۔
للن بھیا آپ تو پانچ منٹ میں سمجھے ۔ مجھے یہ بات سمجھنے میں پانچ سال لگ گئے۔ اس کے بعد میں نے فرنگی کٹ بال بنوائے ۔ کیا سمجھے؟
اچھا یہ بتاو کہ وہاں جانے کے لیے ویکسین لگوایا یا نہیں ؟
ویکسین ؟ یہ تو بزدل لوگوں کا کام ہے۔ میں کورونا ورونا سے نہیں ڈرتا ۔
ارے بھائی میں جانتا ہوں کہ تم موت سے بھی نہیں ڈرتے مگر قرنطینہ کے جھمیلے سے بچنے کے لیے لگوا لو ۔ مودی جی مفت میں دے رہے ہیں ۔
اچھا کیا آپ اسے لگوانے گئے ہیں؟
میں کیوں جاوں ؟ مجھے لندن تھوڑی نا جانا ہے؟
اسی لیے مشورہ دے رہے ہیں۔ صبح پانچ بجے سے لائن لگتی ہے۔ ٹوکن ملتا ہے اور پھر بھی گارنٹی نہیں کہ ویکسین ملے یا نہیں ؟
وہ کیوں جب ٹوکن مل گیا تو ویکسین کیوں نہیں ؟؟
میں اپنے اباجان کو لے گیا تھا لیکن ان کا نمبر آنے سے پہلے اعلان ہوگیا ۔ آج ختم کل آنا۔اس کے بعد انہوں نے بھی توبہ کرلی ۔
لیکن میری رائے ہے ویکسین لگوا لو اس سے ویزا بھی جلدی لگے گا اور قرنطینہ کی مصیبت سے بچ جاوگے وہ تو ایک طرح کی قید تنہائی ہے۔
اچھا اگر ایسا ہے تو کوشش کرتا ہوں لیکن سنا ہے دو قسم کی ویکسین ہے۔ ان میں سے کون سی لگوائی جائے ؟
چلو یہ اچھا ہے کہ تم نے پہلا کام کا سوال پوچھ لیا ۔
شکریہ لیکن سوال کی تعریف کرنے کے بجائے اس کا جواب دے دو تو بڑی مہربانی کیونکہ میں ہر کام اچھا ہی کرتا ہوں ۔
ہاں بھائی جواب بھی دیتا ہوں دھیرج رکھو ۔ دیکھو کو ویکسین ہر گز نہیں لینا ۔ صرف اور صرف کووڈ شیلڈ ہی لینا کیا سمجھے؟
کیوں کو ویکسین میں کیاخرابی ہے؟ کوئی سائیڈ ایفیکٹ وغیرہ تو نہیں ہوتا؟؟
نہیں وہ مسئلہ نہیں ہے۔ دراصل اس کے ایفیکٹ اور سائیڈ ایفیکٹ کا ٹھیک سے پتہ نہیں ہے اس لیے اسے دنیا تسلیم نہیں کرتی ۔
کیا ! دنیا نہیں مانتی ؟ اس کے ماننے اور نہ ماننے سے کیا فرق پڑتا ہے؟؟
ارے بھائی ویکسین ہی نہیں مانتی اور کیا ؟ فرق یہ پڑتا ہے کہ کو ویکسین لگانے والوں کو بھی قرنطینہ میں بھیج دیا جاتا ہے ۔
اچھا لیکن اس بیچاری کے ساتھ یہ امتیازی سلوک کیوں ہوتا ہے؟
اس لیے کہ یہ پوری طرح سودیشی ہے یعنی اپنے ملک میں بنائی گئی ہے۔
یہ تو امتیازی سلوک ہے ہمارے دیش کی ویکسین کو دنیا پانی سمجھتی ہے ۔ ہمیں اس کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے ۔
دیکھو بھیا احتجاج کرنے سے کچھ نہیں ہوگا ۔ اس کے لیے عالمی معیار کی تحقیق کرنی پڑے گی تب جاکر لوگ مانیں گے ورنہ چلاّتے رہو کوئی نہیں سنے گا۔
ہاں یار شور غوغا تو بہت آسان ہے لیکن لگ کر کام کرنا ہی تو مشکل ہے خیریہ بتاو کہ کیا کووڈ شیلڈ باہر سے بن کر آتی ہے؟
جی نہیں وہ تو ہندوستان میں بن کر باہر بھی جاتی ہے ۔
اچھا تو ایک ہندوستانی ویکسین برہمن ہے اور دوسری دلت ؟ یار حد ہوگئی !!
جی نہیں ایسا نہیں ہے ۔ کووڈ شیلڈ ہندوستان میں بنتی ضرور ہے لیکن اس کا فارمولا فرنگی ہے اس لیے اس کو بشمول برطانیہ ساری دنیا تسلیم کرتی ہے ۔
اچھا تو یہ بات ہے۔ ان کا خون خون اور ہمارا خون پانی ۔ میں ان کی ویکسین پی جاوں گا ۔
یہ دھرمیندر کے ڈائیلاگ چھوڑو اور اپنا کام کرو ۔ یہ مت بھولو کہ تم کو برطانیہ میں جاکر ایک مہذب زندگی گزارنی ہے ۔
جی ہاں سمجھ گیا ۔ اب میں چپ چاپ کووڈ شیلڈ لگوا لیتا ہوں تاکہ قرنطینہ کی مصیبت سے بچ سکوں ۔
سو تو ہے لیکن ایک مشکل ہے کلن ۔
اچھا اب کیا مشکل ہے؟
وہ ایسا ہے کہ ہندوستان کی بنی کووڈ شیلڈ اگر آسٹریلیا، اسرائیل ، جاپان ، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور سنگا پور میں لگائی جائے تو چلے گا مگر ہندوستان میں نہیں۔
یار حد ہوگئی کیا وہ لوگ صرف فرنگیوں کے ہاتھ سے لگی ویکسین کو تسلیم کرتے ہیں؟
نہیں ایسا بھی نہیں ہے، اگر یہی ویکسین بحرین ، برونئی، کویت ، ملیشیا ، قطر اور سعودی عرب وغیرہ میں بھی لگائی جائے تو بھی قابلِ قبول ہے ۔
اچھا تو کیا ہمارا ملک ان سے بھی پسماندہ ہے ؟یہ تو سراسر توہین ہے ۔ کہاں ہیں مودی جی کی لال لال آنکھیں جس سے ساری دنیا ڈرتی ہے۔
ارے بھیا اس سے آج کل دنیا تو دور یوگی بھی نہیں ڈرتے ۔ برطانیہ کو ہماری ویکسین نہیں سرٹیفکیٹ پر اعتراض ہے ؟
سرٹیفکیٹ پر اعتراض والی بات سمجھ میں نہیں آئی باس ۔
ارے بھائی اپنے دیش ویکسین لیے بغیر بھی سرٹیفکیٹ کا جگاڑ ہوجاتا ہے ۔
اچھا وہ کیسے؟
وہی چائے پانی والی ۔
لیکن ویکسین کے بغیر سرٹیفکیٹ کا کیا فائدہ؟
لوکل ٹرین میں سفر کرنے کے لیے یا قرنطینہ سے بچنے کے لیے وغیر ہ۔ سرٹیفکیٹ کے بڑے فائدے ہیں صاحب
چلو سوال غلط ہوگیا ۔ ویکسین لگوالینے میں کیا نقصان ؟
یہ جاننے کے لیے آپ کو واٹس ایپ یونیورسٹی میں داخلہ لینا پڑے گا ۔ ویسے وہاں کوئی فیس نہیں ہے بس وقت خرچ کرنا پڑتا ہے۔
ہاں بھائی ویسے اعترض بجا ہے جب کورونا سے مرنے والوں کے اعدادو شمار میں بھی گھپلا ہوجاتا ہے تو سرٹیفکیٹ کس کھیت کی مولی ہے ۔
جی ہاں ۔ یہ جگاڑ اندرونِ ملک تو چل جاتا ہے مگر بیرون ملک نہیں چل پاتا اور ایک مسئلہ تصویر کا بھی ہے۔
تصویر کا مسئلہ؟ میں نہیں سمجھا ۔
بھائی دنیا بھر میں سرٹیفکیٹ پر ٹیکہ لگوانے والے کی تصو یر ہوتی ہے مگر ہمارے یہاں ہردلعزیز پردھان جی کا ’ہنستا ہوا نورانی چہرا‘ ہوتا ہے۔
لیکن یہ تو ہمارا داخلی معاملہ ہے ہم چاہیں جس کی تصویر لگوائیں اس پر کسی کواعتراض کرنے کا کیا حق ہے؟
آپ اپنے ملک میں مودی کے ساتھ شاہ اور یوگی کی تصویر لگانے کے لیےآزاد ہیں لیکن دوسروں پراسے تسلیم کرنے کی زبردستی نہیں کرسکتے ۔
اچھا تو اگر یہ سرٹیفکیٹ وہاں چلتا ہی نہ ہو تو میں ویکسین لگوانے کے لیے صبح پانچ بجے اٹھ کر لائن کیوں لگاوں ۔
دیکھو بھیا برطانوی حکام سے اس مسئلہ پر بات چیت چل رہی ۔ ہوسکتا تمہاری روانگی تک کوئی خوشخبری آجائے ؟
جی ہاں للن بھیا مجھے یقین ہے کہ اس وقت تک باباجی کے بجائے میری یہ فرنگی کٹ بالوں والی تصویر ویکسین کے سرٹیفکیٹ پر آجائے گی ۔
یار مجھے تو لگتا ہے کہ تمھیں ویکسین سے زیادہ بالوں سے لگاو ہے ۔
اوہو کیوں نہ ہو ۔ ویکسین تو پرائی ہے جبکہ یہ بال تو میرے اپنے ہیں۔
اچھا یہ بتاو کہ لندن جانے کی دعوت کب دوگے؟
بھائی ویزا لگ جائے، ٹکٹ بن جائے تو دعوت بھی دے دیں گے ۔ تب تک دعا کرو ۔

 

Salim
About the Author: Salim Read More Articles by Salim: 2124 Articles with 1450069 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.