ملبا سے بلقیس تک کا سفر۔۔۔منور ظریف مرحوم کی بیگم نے جوانی میں کتنے دکھ دیکھے

image
 
پاکستانی فلمی دنیا کے کچھ نام ایسے ہیں جنہوں نے کم وقت میں ڈھیروں شہرت اور عزت کمائی اور وہ نام آج بھی اسی محبت کے ساتھ لیے جاتے ہیں۔۔۔ایسا ہی ایک نام ہے منور ظریف کا۔۔۔وہ فلمی دنیا میں اپنی محنت سے خود کو منوانے کی کوششوں میں مگن تھے جب ان کی ملاقات عیسائی گھرانے سے تعلق رکھنے والی سائیڈ رول کرتی اداکارہ ملبا سے ہوئی۔۔۔ملبا اداکارہ نیلو کی کزن تھیں اور اسی لئے انہیں فلمی دنیا میں آنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔۔۔لیکن بد قسمتی سے انہیں صرف سائیڈ کردار ہی ملا کرتے جہاں وہ خود کو ثابت کرتیں۔۔۔
 
منور ظریف نے اپنی اس محبت کا ذکر اداکار رنگیلا مرحوم سے کیا اور رنگیلا نے دونوں کو ایک کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا۔۔۔سب سے پہلے تو ملبا کو مسلمان ہونا پڑا اور انہوں نے دل سے اسلام کو قبول کیا۔۔۔ انہوں نے اپنا نام بلقیس رکھا اور پھر ان کی شادی شہنشاہ ظرافت منور ظریف سے ہوئی۔۔۔۔
 
یہ ایک ایسی شادی تھی جس پر پوری انڈسٹری خوش تھی۔۔بلقیس ظریف نے خود کو فلمی دنیا سے بالکل الگ کردیا اور اپنی محبت کے ساتھ ایک گھریلو زندگی گزارنے لگیں۔۔۔ دونوں کے تین بچے پیدا ہوئے جن میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل تھے۔۔۔
 
image
 
جن دنوں بچے بہت چھوٹے تھے اس وقت بھی منور ظریف بہت مصروف رہتے تھے اور بلقیس ان کا بھرپور ساتھ دیتیں۔۔۔ انہیں کبھی شکایت کا موقع نہیں دیا اور خاموشی سے بچوں کو پالنے لگیں۔۔۔ان کے لئے یہی بہت بڑا سہارا تھا کہ منور ظریف ان کے شوہر ہیں اور ان کے لئے محنت کرتے ہیں۔۔۔
 
 اس محبت کو بہت جلد ہی نظر لگ گئی۔۔۔ منور ظریف کینسر جیسی موذی بیماری میں مبتلا ہوگئے۔۔۔اس وقت بھی بلقیس ان کا ساتھ دیتی رہیں۔۔۔چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ گھر بھی سنبھالتیں اور شوہر کو لے کر ہسپتال کے چکر بھی لگاتیں۔۔۔
 
منور ظریف اپنی بیماری کے علاج کے لئے ملک سے باہر بھی گئے لیکن علاج کروائے بغیر ہی واپس آگئے۔۔۔ اس وقت بھی بلقیس نے اف تک نا کی اور بیمار شوہر کی خدمت میں مگن ہوگئیں۔۔۔لیکن پھر منور ظریف کے جانے کا وقت آگیا۔۔۔ان کے بچے بہت چھوٹے چھوٹے تھے۔۔۔ دنیا کا تو بہت نقصان ہوا لیکن بلقیس بیگم کی بھی دنیا اجڑ گئی۔۔۔
 
image
 
بہت مشکل سے انہوں نے خود کو سنبھالا ۔۔۔بیٹیوں کی اور بیٹے کی شادی کی اور پھر دادی نانی بھی بنیں۔۔۔لیکن ان کی قسمت میں ایک اور دکھ لکھا تھا۔۔۔جوان بیٹے کی موت کا دکھ۔۔۔ فیصل ظریف کی موت محض چالیس برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے ہوگئی۔۔۔
 
بلقیس بیگم اب لاہور میں ہی رہتی ہیں جہاں وہ اپنی بیٹی کے اور بیٹے کے بچوں میں ہی خوشیاں تلاش کرتی ہیں۔۔۔
YOU MAY ALSO LIKE: