تبصرہ کتب، مولانا محمد جہان
یعقوب
محترم رشید اللہ یعقوب موسس و بانی رحمة للعالمین ریسرچ سینٹر مکان نمبر 8
زمزمہ اسٹریٹ نمبر 3 کا نام اور کام قارئین اخبارالمدارس کیلئے محتاج بیان
نہیں ہے۔ زیر تبصرہ کتاب بھی ان کی تحقیق و جستجو کا شاہ کار ہے جو تقریباً
208 صفحات پر مشتمل ہے اور اسے بھی انہوں نے اپنی سابقہ روایت کے مطابق
سادہ مگر دیدہ زیب کارڈ ٹائٹل کے ساتھ دو رنگے عمدہ کاغذ پر چھاپا ہے اور
اس کے حقوق بھی محفوظ رکھنے کی بجائے صدقہ جاریہ کے طور پر اسے شائع کرنے
والوں کو تفویض کر دیے ہیں بلکہ چھپوانے والوں کی مدد کیلئے بھی تیار ہیں۔
یہ اس کتاب کے دوسرے ایڈیشن کی اشاعت اول ہے۔اس کا پہلا ایڈیشن فروری 2001ء
میں شائع ہوا تھا اور پہلے ایڈیشن کی پانچ اشاعتوں میں یہ کتاب 9000 کی
تعداد میں شائع ہوئی تھی۔ اب اس اشاعت میں یہ کتاب 2000 کی تعداد میں شائع
کی گئی ہے، جو اس کی مقبولیت و افادیت کی بین دلیل ہے۔
اس کتاب کی پہلی اشاعت کیلئے استاذ العلماء حضرت مولانا سلیم اللہ خان صاحب
دامت برکاتہم اور بانی جامعہ اشرفیہ حضرت مولانا مفتی محمد عبیداللہ صاحب
دامت برکاتہم نے جو تقاریظ لکھی تھیں وہ اس ایڈیشن میں بھی شامل کی گئی
ہیں۔ اول الذکر کا کہنا ہے: میری نظر میں دعاؤں کا یہ حسین گلدستہ نہایت
حسین بھی ہے اور قیمتی بھی۔ جبکہ ثانی الذکر فرماتے ہیں: اب کتاب الدعاء
والاستغفار لکھ کر فاضل مؤلف نے التحیل فی التشہد کے اطراف ثلاثہ اللہ، نبی
اور عبد صالح کی تکمیل کر دی ہے۔ عرض مؤلف میں فاضل مؤلف رقم طراز ہیں:
''ایک اہم مشورہ جو کئی اطراف سے آیا وہ یہ تھا کہ اس میں تین مزید ابواب
اور خاص طور پر اللہم اجعلنی (یا اللہ تعالیٰ مجھے عطا فرما دیجئے/ بنا
دیجئے) سے شروع ہونے والی دعائیں بھی شامل کرلی جائیں تاکہ ہفتہ کے ہر دن
کیلئے ایک باب چالیس دعاؤں کا ہو جائے جسے ہر روز پڑھا جا سکے۔ اب اس نقش
ثانی (سیکنڈ ایڈیشن) میں تین نئے ابواب اللہم اجعلنی، اللہم اور الصلوٰة
والسلام علیٰ رسول اللہ شامل کر دیے گئے ہیں۔ اللہم اجعلنی سے شروع ہونے
والی چالیس دعائیں غالباً پہلی مرتبہ کسی بھی دعائوں کی کتاب میں یکجا شامل
کی گئی ہیں'' مزید لکھتے ہیں:''ہم نے درود شریف کے چالیس صیغوں کے علاوہ دس
سلام بھی شامل کر دیے ہیں، اس لیے کہ قران کریم میں درود و سلام دونوں کا
ایک ساتھ حکم آیا ہے۔''
فاضل مؤلف نے پہلے ایڈیشن کیلئے جو مقدمہ لکھا تھا، اسے ''عرض مؤلف'' کے
عنوان سے شامل کتاب کیا گیا ہے، ہماری دانست میں اسے ''مقدمہ'' کے عنوان سے
رکھا جاتا تو زیادہ مناسب تھا، اس میں دعا استغفار کے حوالے سے آیات و
احادیث کو ذکر کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ صفحہ 31 تک چلا گیا ہے۔صفحہ 31 پر فاضل
مؤلف نے اس مجموعے کی وجہ تالیف بھی ذکر کی ہے اور بتایا ہے کہ ان کے دل
میں اس کام کا داعیہ کیسے پیدا ہوا۔ صفحہ 38 پر انہوں نے وضاحت کی ہے کہ
اللہم اغفرلی، اللہم انی اسٔلک، اللہم انی اعوذ بک (اور اب اللہم اجعلنی
اور اللہم) کے تحت جو چالیس،چالیس دعائیں جمع کی گئی ہیں، وہ مستند کتابوں
سے لی گئی ہیں، جن کا حوالہ بھی ہر دعا کے ترجمے کے ساتھ بین القوسین لکھا
گیا ہے۔ مؤلف چونکہ عربی دان نہیں ہیں اس لیے انہوں نے ترجمے کیلئے احادیث
کے مطبوعہ تراجم بالخصوص شرح حص حصین (حضرت مولانا مفتی محمد عاشق الٰہی
بلندشہری) اور حص حصین مترجم (مولانا محمد صادق ہزاروی) پر اعتماد کیا ہے۔
جن دعاؤں کے تراجم نہیں ملے، ان کیلئے علمائے کرام کی خدمات لی ہیں۔ اس کے
باوجود تراجم اور اعراب میں کچھ سقم باقی ہیں، جن کی علیحدہ بالمشافہہ
نشاندہی کی جا رہی ہے تاکہ آیندہ اشاعت میں انہیں دور کیا جا سکے۔
زیر تبصرہ کتاب 9 ابواب پر مشتمل ہے۔ جن میں سے باب اول دعا کی فضیلت،
قبولیت کے اوقات اور مستجاب الدعوات لوگوں کے حوالے سے ہے اور حضرت مفتی
عاشق الٰہی رحمہ اللہ کی شرح حص حصین سے لیا گیا ہے جس کی فاضل مؤلف نے
باقاعدہ وضاحت فرمائی ہے۔ دوسرے باب میں چہل ربنا (رب کے صیغے پر مشتمل 40
قرآنی دعائیں)، تیسرے باب میں اللہم اغفرلی، چوتھے باب میں اللہم انی
اسٔلک، پانچویں باب میں اللہم انی اعوذبک، چھٹے باب میں اللہم اجعلنی سے
شروع ہونے والی ماثورہ دعائیں ترجمے کے ساتھ درج کی گئی ہیں، جبکہ ساتویں
باب میں ان دعائوں کے علاوہ وہ دعائیں درج ہیں جو اللہم سے شروع ہوتی ہیں۔
آٹھواں باب جس کا عنوان ''الصلوٰة والسلام علیٰ رسول اللہ'' ہے درود شریف
کے صیغوں نیز دس سلاموںپر مشتمل ہے۔نویں باب میں صلوٰة التسبیح کی فضیلت
اور طریقہ بیان کیا گیا ہے۔ آٹھویں باب میں درج مستقل درود شریف کے علاوہ
ہرباب میں درج دعائوں کے آخر میں بھی ایک درود شریف مع ترجمہ لکھا گیا ہے۔
مؤلف نے بری عرق ریزی سے یہ خدمت سرانجام دی ہے اور کتب احادیث و ادعیہ
میںبکھری دعاؤں کو یکجا کرکے ایک عظیم خدمت انجام دی ہے اور ان مسلمان مرد
وخواتین کیلئے جو اور ادوادعیہ پر مشتمل عربی کتب تک دسترس نہیں رکھتے یا
ان سے استفادہ نہیں کر سکتے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ادعیہ
ماثورہ سے استفادہ کرنا آسان بنا دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ مؤلف کی مساعی جمیلہ
کو اپنی بارگاہ میں قبول ومقبول فرمائے اور انہیں آیندہ بھی ایسی عام فہم و
موثر دینی خدمات کیلئے قبول فرمائے۔ (آمین)
کتاب ظاہری و باطنی خوبیوں سے مزین ومرضع ہے۔ لفظی اغلاط بھی نہ ہونے کے
برابر ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اہل ایمان اس سے استفادہ کریں۔ |