سعید غنی سے ملاقات اور مثبت پیش رفت

قلم ایک امانت ہے اسے ظلم کی طاقت سے توڑا تو جا سکتا ہے لیکن موڑا نہیں جا سکتا بہر حال اس کالم کی سطروں کے ذریعے اقتدار کے ایوانوں پر دستک دینا مقصود ہے کہ صحافت سے وابستہ افراد کی مشکلات میں اس قدر اضافہ ہو چکا ہے کہ اب یہ کٹھن حالات صحافیوں کے لئے سوہان روح بنتے جا رہے ہیں، صورتحال یہ ہے کہ صحافیوں کے مسائل حل ہونے اور کم ہونے کی بجائے بڑھتے چلے جا رہے ہیں۔

بالخصوص علاقائی صحافی کے مسائل آج بھی حل طلب ہیں مضافاتی علاقوں میں رپورٹنگ کرنے والا صحافی میڈیا ہاؤسزکے لئے نیوز سروس‘ اخبارات کی سرکولیشن اور بزنس میں ممدو معاون ثابت ہوتا ہے تو وہیں وہ صحت ’بچوں کی تعلیم اور گھر کا چولہا جلانے کے لئے معاشی حالات سے بھی نبرد آزما ہے المیہ ہے صحافتی ادارے علاقائی صحافیوں کے مسائل حل کرنے کی بجائے صحافی کو ایک کماؤ پتر کی نظر سے دیکھتے ہیں۔

پاکستان میں علاقائی صحافت کچھ اس لیے بھی مشکل ہے کہ ان صحافیوں کی رسائی اعلیٰ حکام تک نہیں ہوتی،یہ بیچارے اپنے حقوق کی آواز کو بلند کرنے کے لیے کسی مضبوط پلیٹ فارم کا سہارا لیتے ہیں،ملک کے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں علاقائی صحافیوں کو ایک جیسے ہی مسائل کا سامنا ہے ہر طرف ہمارے ساتھیوں کا استحصال جاری ہے علاقائی صحافیوں کو مسائل سے نکالنے کے لیے ان کی آواز بن کر ایک مضبوط پلیٹ فارم ریجنل یونین آف جرنلسٹس پاکستان سے بطور مرکزی جنرل سیکرٹری میں ناچیز عابد مغل ملک بھر میں اپنے ساتھیو ں کے حقوق کے حصول کی آواز بلند کرتے ہوئے ایک عرصہ بعد کراچی پہنچا، میں اپنے تحریکی ساتھی شہزادحسین نقوی، سندھ دھرتی کے سپوت زخمی رشید مہر اور چھوٹے بھائی رانا عبد اﷲ سرور کے ساتھ جب گلستان جوہر سے نکل کر سول سیکرٹریٹ سندھ پہنچا تو کراچی کا موسم خوش گوار ہو چکا تھا،بادل جم کر برسے اور دیکھتے ہی دیکھتے چاروں طرف پانی ہی پانی نظر آنے لگا،بارش کی اسی آنکھ مچولی میں ہم محکمہ اطلاعات سندھ کے دفتر پہنچے،کچھ دیر بعد ہی ہماری ملاقات سیکرٹری اطلاعات سندھ اعجاز حسین بلوچ سے ہوئی، اچھے موسم کی طرح وہ بھی خوش مزاج آفیسر ہیں ریجنل یونین آف جرنلسٹس پاکستان کے چارٹر آف ڈیمانڈاورسندھ میں علاقائی صحافیوں سے متعلق مسائل کے حوالہ سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیکرٹری اطلا عا ت سندھ اعجاز حسین بلوچ نے وفد کے ارا کین کو یقین دلایا کہ صحا فیو ں کے مسائل کے حل کے لئے محکمہ اطلاعا ت اپنا بھر پو ر کر دار ادا کرے گا، ملاقات کے دوران ڈائریکٹر پریس انفارمیشن محمد سلیم خان کو علاقائی صحافیوں کے حل کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دیا اس موقع پر ڈائریکٹر ایڈمن و اکاوئنٹس اختر سو رہیو بھی موجود تھے۔انہوں نے چند پوائنٹس کے لیے صوبائی حکومت کے پاس جانے کا اشارہ دیااور محبت بھری چائے پلائی۔صوبائی وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کے صدر ہیں جس وجہ سے ان کی مصروفیت بہت زیادہ ہوتی ہے، ہمیں ملاقات کے لیے ہفتے کے روز سندھ اسمبلی آنے کا وقت دیا گیا تھا جب ہم اسمبلی پہنچے تو اسمبلی میں ہو کا عالم تھا ہمیں سعید غنی کے پی اے سے بات کے بعد اندر داخلے کی اجازت تو مل گئی لیکن اسمبلی میں چاروں طرف خاموشی ہی خاموشی تھی، لیکن جب ہم ان کے چیمبر میں پہنچے تو ان کے سٹاف کے چند ممبران اور ان کے ذاتی پی آر او زبیر میمن موجود تھے اور ہمارا انتظار کررہے تھے زبیر میمن کا تعلق کیوں کہ صحافی برادری سے ہے ان کی شخصیات اپنی مثال آپ ہے انہوں نے ہمارے لیے دوپہر کے کھانے کا بھرپور اہتمام کررکھا تھا سندھ میں اسپیشل پنجابی کھانا سندھی مہمان نوازی اور پاکستان پیپلزپارٹی کے اخلاقی اقدار کی اعلیٰ مثال تھی، کھانے کے بعد ہمیں سٹاف ان کی رہائش گاہ پر لے گیا جہاں ان سے ملاقات کے لیے ارکان اسمبلی اور پارٹی عہدیداران کی بڑی تعداد موجود تھی،جیسے ہی ان کو اطلاع دی گئی کہ پنجاب سے صحافتی وفد پہنچ چکا ہے تو وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی فوری ہمارے پاس چلے آئے، ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ صحافیوں کی فلاح و بہبود اور انہیں درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے ہراول دستہ کا کردار ادا کیا ہے، ہم آزادی صحافت کے حامی ہیں اورچاہتے ہیں کہ صحافی کھلی فضا میں بے خوف و خطر اپنی صحافتی ذمہ داریاں پوری کریں،علاقائی صحافیوں کے مسائل کو حل کرنا بھی ہماری اولین ترجیع ہے اور انشاء اﷲ ان کے تمام جائز مسائل اور مطالبات کو پورا کیا جائے گا۔ ریجنل یونین آف جرنلسٹس پاکستان کے رہنما شہزاد حسین نقوی نے صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی کو سندھ میں علاقائی صحافیوں کو درپیش مسائل بالخصوص صحافیوں کے ایکریڈیشن کارڈز کے اجراء، صحت اور تعلیم کے مسائل،صحافی کالونیوں پر توجہ دلائی اورامید ظاہر کی کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہی واحد سیاسی جماعت ہے جس سے کوئی مثبت امید رکھی جاسکتی ہے،صوبائی وزیراطلاعات سعید غنی نے جن محبت بھرے الفاظ میں ریجنل یونین آف جرنلسٹس پاکستان کے وفد کی آمد کا شکریہ ادا کیا انہیں اپنے الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے انہوں نے یقین دلایا کہ صوبہ سندھ میں ریجنل سطح پر صحافیوں کو جوجو مسائل درپیش ہیں اس کا نہ صرف ازالہ کیا جائے گا بلکہ ان صحافیوں کو مکمل طور پر ہر قسم کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ان کے علاقائی صحافیوں کے لیے جزبات اپنی جگہ لیکن وقت خود ہی بتادے گا کہ وہ ان پر عملی اقدامات کس قدر کرتے ہیں۔
 

Abid Hussain Mughal
About the Author: Abid Hussain Mughal Read More Articles by Abid Hussain Mughal: 15 Articles with 11988 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.