تبدیلی سرکار کے ہاتھوں پنجاب پولیس کوتختہ مشق بنے ایک
مدت ہوگئی، اس دوران تین برسوں میں چھ آئی جی "گئی جی"ہوگئے ،ان میں کسی
ایک کوبھی تقرری کی معیاد پوری نہیں کرنے دی گئی اورنہ کسی کوہٹاتے ہوئے
کوئی ٹھوس وجوہات بتائی گئیں۔عوام کی نظروں میں بزدار جبکہ اس کی نظر میں
کوئی چیف سیکرٹری اورآئی جی نہیں جچتا ۔کپتان اپنے معتمد "بزدار"یا"عوام"
میں سے کسی ایک کو راضی رکھیں پنجاب کاسب سے بڑا آئینی منصب تربیت کیلئے
نہیں ہے ،یہ اہم ترین اورحساس عہدہ میاں اسلم اقبال سے زیرک ،تجربہ کار
اورانتھک شخصیت کودیاجائے ۔بزدار سے اناڑی منتظم اعلیٰ نے محض پسندناپسندکی
بنیاد پر پنجاب پولیس میں سیاسی مداخلت کرتے ہوئے تواتر کے ساتھ تبادلے کئے
اوراکھاڑ پچھاڑ کرتے ہوئے اس محکمے کوتماشا بنادیا ۔عمر شیخ کی تقرری کے
دوران چار ماہ میں لاہور کی سطح پرہونیوالے ناقص تجربات نے پولیس کاحلیہ
بگاڑدیاجبکہ تھانہ کلچر پوری طرح کچرے کاڈھیر بن گیا۔ اپنی بدانتظامی
کامداواکرتے ہوئے بزدارحکومت نے جس وقت لاہورپولیس کی کمانڈ غلام محمودڈوگر
کے سپرد کی اس وقت یہ محکمہ داخلی انتشار کاشکار تھا۔ غلام محمودڈوگر نے
ڈینگیں مارنے کی بجائے بردباری کے ساتھ فرض منصبی کی بجاآوری کافیصلہ
کیااورشہریوں کو دفاتر سمیت تھانوں میں عزت دینے کااعلان کیا۔ لاہورپولیس
کی پیشہ ورانہ مہارت کے بل پرمجرمانہ سرگرمیوں کاگراف دن بدن ڈاؤن جبکہ
آفیسرز اوراہلکاروں کااعتماد بحال اورمورال بلند سے بلند ترہورہا ہے۔معاشرے
کوامن وامان کاگہوارہ بنانے جبکہ سماج دشمن عناصر کاراستہ روکنے کیلئے
سکیورٹی فورسز سمیت پولیس آفیسرز اوراہلکاروں کی قربانیوں سے انکار نہیں
کیا جاسکتا ۔ لاہورپولیس پر شہریوں کے اعتماد کی بحالی کاکریڈٹ سی سی پی
اولاہور غلام محمودڈوگراوران کے ٹیم ممبرز کوجاتا ہے ۔سی سی پی اولاہور کی
قیادت میں تسلسل کے ساتھ کامیاب کھلی کچہریوں کے انعقاد سے سائلین کوریلیف
ملنے اورتھانہ کلچر تبدیل ہونے لگا ۔لاہورپولیس میں بروقت اوردرست سزاؤں سے
مجموعی طورپرڈسپلن میں نمایاں بہتری آئی ۔جدیدٹیکنالوجی کے استعمال سے
ملزمان تک رسائی اوران پر مضبوطی کے ساتھ گرفت آسان ہوگئی ۔ سی سی پی
اولاہور ایڈیشنل آئی جی غلام محمودڈوگر نے اپنی قائدانہ صلاحیت اورانتظامی
بصیرت کے بل پرلاہورمیں مجرمانہ سرگرمیوں کے آگے بندباندھ دیا۔ غلام
محمودڈوگر اپنے آفس میں سائلین کی رسائی آسان اورسہل بناتے ہوئے ان کی
محرومیوں کامداواکررہے ہیں۔کھلی کچہریوں میں سائلین کی رودادسنتے ہوئے
انہیں انصاف کی فراہمی کیلئے وہیں احکامات صادر کرنا مثبت پیشرفت ہے ،اس
اقدام کومزید منظم کیاجائے۔
لاہور پولیس نے حالیہ 9ماہ کے دوران مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث شرپسندعناصر
کیخلاف منظم اورموثرانداز سے آپریشن کرتے ہوئے42527ملزمان کوقانون کی گرفت
میں لیا ،1320ڈکیت گینگ سے وابستہ 3142 شرپسندوں کوگرفتار کرکے ان کے قبضہ
سے 5ارب13کروڑ 23لاکھ روپے مالیت کامسروقہ سامان بھی برآمداورمالکان کے
سپردکیا جبکہ بااثر قبضہ مافیا کے شکنجے سے 79.83ارب روپے مالیت کی زمینیں
اور جائیدادیں واگزار کروائی گئیں۔ماہ محرم الحرام اورحضرت داتاگنج بخش علی
ہجویری ؒ کی عرس مبارک کی پروقار تقریبات سمیت مختلف اہم ایام کے دوران امن
ومان برقراررکھنامستحسن اقدام ہے ۔لاہور کے سیاسی ،مذہبی،علمی وادبی ،سماجی
اورکاروباری طبقات نے بھی سی سی پی اولاہورغلام محمودڈوگر اوران کی ٹیم کی
کارکردگی کوسراہا ہے ۔سی سی پی او لاہورغلام محمودڈوگر کے مطابق لاہور
پولیس کی سنجیدہ اورپیشہ ورانہ منصوبہ بندی کے سبب رواں سال2021ء کے
ابتدائی نوماہ کے دوران صوبائی دارالحکومت لاہورمجموعی طورپرانتہائی پرسکون
،پرامن اورمحفوظ رہا ۔بین الااقوامی کرائم انڈیکس پربھی لاہور شہر کی درجہ
بندی محفوظ شہروں کی فہرست میں بہتر اورنمایاں پوزیشن پردیکھی گئی ۔غلام
محمودڈوگر کاکہناہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اورانتظامی اصلاحات کی
بدولت لاہورپولیس بہتر کارکردگی کے سبب عوامی توقعات پرپورااتررہی ہے ۔ ان
کاکہنا تھا کہ لاہورپولیس نے رواں سال کے ابتدائی9ماہ کے دوران جرائم پیشہ
افراد کیخلاف مستعدی اورمہارت کے ساتھ کاrروائی کرتے ہوئے مجموعی
طورپر42527ملزمان کو قانون کی گرفت میں لیا ۔گرفتار ملزمان سے60کاریں
،2737موٹرسائیکل ،96دیگرگاڑیاں ، بیسیوں لیپ ٹاپ اورہزاروں قیمتی موبائل
فون بھی برآمدکئے ہیں ۔
عادی بدمعاشوں ، مقامی غنڈوں اور شہریوں کوہراساں کرنے کیلئے اسلحہ لہرا نے
اورپولیس کی رِٹ چیلنج کرنیوالے سماج دشمن عناصر جبکہ ناجائزاسلحہ کیخلاف
رواں سال گرینڈ آپریشن کے دوران 5149ملزمان گرفتار ہوئے جبکہ ان کے قبضہ سے
63کلاشنکوف ،480رائفل،286بندوقیں ،38921پسٹل ،5کاربین ،31ریوالور اوراس کے
ساتھ ساتھ 52500سے زائدزندہ گولیاں اورکارتوس برآمدکئے گئے ۔ملزمان کیخلاف
متعلقہ تھانوں میں 5155مقدمات درج رجسٹرڈ کئے گئے ۔ لاہور پولیس نے نوجوان
نسل کو منشیات کی لعنت سے بچانے کیلئے ڈرگ مافیا کیخلاف کریک ڈاؤن کرتے
ہوئے اب تک ان کے قبضہ سے 58کلوگرام ہیروئن ،3066کلوگرام چرس ،21کلوگرام
آئس ،121کلوگرام افیون اور75ہزار لٹر شراب اپنی تحویل میں لی ۔سینکڑوں پیشہ
ور قماربازوں کے قبضہ سے داؤپرلگائی گئی 79لاکھ 59ہزارروپے سے زائد رقم
برآمد کی گئی۔سی سی پی او لاہورکاکہنا تھا پولیس اہلکاروں نے سردھڑ کی بازی
لگاتے ہوئے 7276اشتہاری ملزمان ،1292ٹار گٹڈ مفرور اور2994عدالتی مفرور
گرفتار کئے ۔پتنگ بازی ایکٹ کی خلاف ورزی میں ملوث 10268ملزمان گرفتار کرکے
متعلقہ تھانوں میں10166مقدمات درج رجسٹرڈ کئے گئے جبکہ ملزمان کے قبضہ
سے115424پتنگیں ،18153ڈوریں اوربڑی تعداد میں پتنگ سازی کاسامان برآمدکیا
گیا ۔ سی سی پی اولاہور غلام محمود ڈوگر کی کامیاب پیش قدمی کے نتیجہ میں
قبضہ مافیاکے قدم ا کھڑنا اورمجموعی طورپرمعاشرے میں امن واستحکام خوش آئند
ہے،اگر انہیں منتخب قیادت کی طرف سے بھرپور اعتماد ، مینڈیٹ اوراختیارات
ملے تویقینا یہ مزید ڈیلیورکریں گے اورتھانہ کلچر بھی ضرورتبدیل ہوگا۔
|