ہمارے معاشرے میں جن چڑھنا یا حاوی ہو نے والی بات بہت عام ہو چکی ہے۔
لوگوں کا ماننا ہے کہ جن انسان پر حاوی ہو جاتے ہیں اور ان کو کنٹرول کر
رہے ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ مختلف قسم کی آوازیں بھی نکالتے ہیں، عجیب
و غریب حرکتیں بھی کرتے ہیں اور اپنے حواس کھو دیتے ہیں۔ یہاں میں یہ بات
واضح کردوں کہ جن اور شیطان دونوں ایک ہی مخلوق ہیں اور بے شک شیطان انسان
کا کھلا دشمن ہے اور وہ ہمیشہ اسی کوشش میں لگا رہتا ہے کسی طرح ہمیں برائی
کی طرف متوجہ رکھ سکے….. جبکہ شیطان یا جن کو اللہ تعالی نے بہت سے
اختیارات دیئے ہوئے ہیں، جس میں سے ایک اختیار یہ بھی ہے کہ وہ انسان کے دل
یا دماغ میں وسوسہ ڈالتا ہے اور ان کو برائی کی طرف راغب کرتا ہے۔ یہ بات
ذہن میں رہے کہ شیطان یا جن انسان کے دل یا دماغ میں وسوسہ ضرور ڈالتا ہے
لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہوتا کہ وہ انسان کے اوپر مکمل کنٹرول کرے یا
اسے انسان کے جسم پر مکمل اختیار ہے ….. یہاں ایسی کوئی بات معنی نہیں
رکھتی اور جب شیطان ہمارے دل یا دماغ میں وسوسے ڈالتا ہے تو ہم یا تو غصہ
کرنے لگتے ہیں یا بہت سی اس طرح کی برائیاں کرنے لگتے ہیں جو کہ ہر انسان
میں عام ہوتی ہیں…. یعنی ایسا نہیں ہے کہ کسی ایک شخص کے دل میں ہی شیطان
وسوسے ڈالے بلکہ یہ سب کے لئے ہے کہ شیطان ہر انسان کا کھلا دشمن ہے تو وہ
ہر انسان کے دل میں وسوسے ڈالتا ہے اور اس کو برائی کی طرف راغب کرتا ہے۔
اب یہ آوازیں آنا اور باقی ابنارمل (Abnormal) حرکتیں جو انسان کرتا ہے تو
لوگوں نے اپنے عقیدوں کی بنیاد پر انہیں نام دے دیا ہے کہ جن حاوی ہوگیا،
جن چڑھ گیا یا کوئی اثر ہو گیا...تو میں اس چیز کی وضاحت کر دوں کہ یہ ایک
ایسا Disorder ہے٫ جس میں انسان اس طرح کی تکلیفوں سے اور مسائل سے ہو کر
گزرتا ہے۔
Multiple Personality Disorder یا …...
Dissociative Identity Disorder یہ ایک ایسا Disorder ہے…. جس میں انسان
مختلف قسم کی Personality اپنے اندر رکھتا ہے جس کے نتیجے میں وہ مختلف قسم
کی آوازیں بھی نکالتا ہے اور عجیب و غریب حرکتیں بھی کرتا ہے۔ یہ ساری
باتیں بتانے کا مقصد صرف یہی ہے کہ اللہ تعالی نے انسانوں کو یعنی کہ ہمیں
اشرف المخلوقات بنایا ہے جو تمام مخلوقات سے افضل ہیں۔ اب اس کے برعکس اگر
ہم کسی چیز کے بارے میں سوچتے ہیں تو وہ ہمارے ایمان کی کمزوری بھی ہو سکتی
ہے یا پھر شیطان کا ڈالا ہوا وہ وسوسہ بھی ہو سکتا ہے جو اس نے آپ کے دل
میں ڈالا ہو۔ لوگوں سے اس بارے میں ذکر کیا جائے تو بہت کم ہی لوگ ایسے ملے
ہیں جو اس بات کو مانیں کہ ہاں یہ چیز ہمارے اسلام میں کوئی Concept نہیں
رکھتی کہ جنات ہمارے اوپر حاوی ہو جائیں... ہاں البتہ جنات ہوتے ضرور ہیں
یہ بات بلکل درست ہے لیکن انکا ہاوی ہو جانا… .. ایسی کوئی بات نہیں ہے
کیوں کہ ہم تمام مخلوقات میں سے افضل ہیں اسلئے ہمیں صرف اللہ سے ڈرنا
چاہیے نہ کہ پرانے اور عجیب و غریب عقائد پر یقین کر کے اس کو آگے پھیلانا
چاہیے۔ میرا کام تھا بتانا…. ماننا یا نہ ماننا آپ کا کام ہے۔ اللہ ان سب
کو ہدایت دے جو غلطی پر ہے۔ مجھے بھی، آپ کو بھی اور باقی سب کو بھی۔
|