|
|
شوبز کی دنیا میں کچھ نا کچھ نیا ہوتا ہی رہتا ہے۔۔۔اور
پھر وہی کچھ پرستار بھی کاپی کرتے ہیں یا پھر ان کی طرح پہننے کی یا کرنے
کی کوشش کرتے ہی ہیں۔۔۔ پچھلے دنوں ایک نیا ٹرینڈ متعارف ہوا ہے جس میں
دوپٹوں پر خاص الفاظ یا خاص دعائیں لکھی ہوتی ہیں ۔۔۔ |
|
اقراء عزیز کا دوپٹہ |
خوبصورت اداکارہ اقراء عزیز کی گود بھرائی والے دن ان کی
تقریب سے زیادہ پذیرائی ان کے دوپٹے کو حاصل ہوگئی۔ کاسنی رنگ کا یہ بہت
خاص دوپٹہ دعاؤں اور اچھے الفاظ سے بھرپور تھا۔۔۔اس دوپٹے کو بہت خاص انداز
میں ڈیزائنر فہد حسین نے ڈیزائن کیا تھا۔۔۔ان کا کہنا تھا کہ جب اقراء نے
انہیں بتایا کہ وہ اپنی گود بھرائی کے لئے کچھ بنوانا چاہتی ہے تو ساتھ یہ
بھی تھا کہ یہ کوئی برائیڈل شاور جیسا انگریزی فنکشن نا ہو۔۔۔تو یہ طے ہوا
کہ اس دوپٹے پر سو دعائیں لکھی جائیں گی اور یہ دوپٹہ اگر اقراء کی بیٹی
ہوئی تو یہ اسے دیا جائیگا آگے جا کر ورنہ بیٹے کی بیوی کو۔۔۔یاسر حسین اور
ان کی والدہ کی مدد سے سو دعائیں تیار کی گئیں اور سو پھول کاڑھے گئے جس کے
ساتھ ایک ایک دعا تھی۔۔۔ جیسے ’’علم سب سے بڑی دولت ہے‘‘، ’’لوگوں کے ساتھ
بھلائی کرو گے تو ہی تمہاری ساتھ بھلائی کریں گے‘‘۔۔۔ |
|
|
بختاور بھٹو دوپٹہ |
بے نظیر بھٹو کی صاحبزادی بختاور بھٹو کی شادی ایسے ہی
تھی جیسے سندھ کی سب سے بڑی بیٹی کی شادی۔۔۔ اس لئے ہر کوئی ان کی شادی کی
ایک ایک چیز کے لئے بے چہن تھا۔۔۔جب بختاور بھٹو کی مہندی کا دوپٹہ دیکھا
تو سب کو ہی لگا کہ سندھ کی یہ بیٹی اپنی خوشی کے ساتھ بھی سب کو جوڑ کر ہی
رکھنا چاہتی ہے۔۔۔ڈیزائنر زارا شاہجہاں کی مدد سے تیار کردہ مہندی کے دوپٹے
پر بختاور بھٹو نے ایک نظم لکھوائی تھی ۔۔۔اس نظم کا عنوان تھا ’’وہ لڑکی
ہے قلندر‘‘۔۔۔یہ نظم استاد حسن مجتبی نے بی بی کے انتقال کے بعد لکھی تھی
کہ ہر گھر سے بھٹو نکلے گا۔۔۔ |
|
|
ڈاکٹر شائستہ لودھی |
پچھلے دنوں ڈاکٹر شائستہ لودھی کو اپنی فیملی کی
ایک تقریب میں ایک خاص دوپٹہ پہنے دیکھا گیا۔۔۔یہ دوپٹہ کالے رنگ کا تھا
اور اس پر انتہائی خوبصورت انداز میں نظم ’’بول کے لب آزاد ہیں تیرے‘‘ لکھی
ہوئی تھی۔۔۔ سردیوں کے موسم میں اس کا انداز ایک شال کی طرح تھا اور سادہ
سوٹ پر یہ شال الگ ہی مثبت سوچ کا گمان دے رہی تھی۔۔۔ یہ دوپٹہ ان کی
سالگرہ کا تحفہ تھا جو ان کی ایک قریبی ساتھی نے دیا تھا۔۔۔ اور انہوں نے
اسے اپنے اس اہم دن پر ہی پہنا۔۔۔ |
|