پاکستان آئے دن خودکش و نصب بم
دھماکوں کی زد میں رہتا ہے جس میں سینکڑوں بے گناہ و معصوم لوگ شھید ہو
جاتے ہیں لیکن المیہ یہ ہے کہ امن کی دعویدار سلامتی کونسل نہ صرف ان حملوں
پر تشویش کا اظہار کرتی ہے اور نہ ہی امریکی صدر و انتظامیہ کی جانب معصوم
افراد کی ہلاکت پر کوئی تعزیتی بیان جاری کیاجاتا ہے ۔ تیرہ جولائی دو ہزار
گیارہ کی شام بھارت کے شہر ممبئی میں یکے بعد دیگرے تین بم دھماکوں میں محض
اکیس افراد ہلاک ہوتے ہیں اور دھماکوں کے فوراً بعد سلامتی کونسل کی جانب
سے شدید مذمت اور تشویش کا اظہار کیا جاتا ہے ۔ امریکی صدر بارک اوباما
اپنے مذمتی بیان میں ممبئی دھماکوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کو
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا سب سے بڑا اتحادی قرار دیتے ہوئے نہ صرف
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی جانے والی پاکستان کی بے مثال قربانیوں کا
مذاق اڑاتے ہیں بلکہ بھارت کو یقین دلاتے ہیں کہ ان دھماکوں کے پس پردہ
ملوث منصوبہ سازوں کو بے نقاب کرنے میں بھارت کا ہر ممکن ساتھ دینگے ۔
امریکی صدر کا یہ بیان بھارتی حساس اداروں کی جانب سے ان دھماکوں کے پس
پردہ انڈین مجاہدین اور لشکر طیبہ پر شک وشہہ ظاہر کرنے کے چند گھنٹے بعد
منظر عام پر آیا۔ تکلیف دہ امر یہ ہے کہ بھارت میں بم دھماکوں میں ہلاک
ہونے والے امریکہ اور اس کے حواریوں کی نظر میں بے گناہ اور معصوم لوگ تھے
۔ لیکن آئے دن پاکستان ،عراق ، افغانستان ،کشمیر اور فلسطین میں بم دھماکوں
میں شھید ہونے والے معصوم افراد امریکہ اور اس کے حواریوں کی نظر میں صرف
مسلم ہونے کی پاداش سب دہشت گرد ہیں ۔ اس لیے نہ سلامتی کونسل ان دھماکوں
میں تشویش کا اظہار کرتی ہے اور نہ ہی امریکی انتظامیہ کی جانب سے ان
ہلاکتوں پر کوئی تعزیتی بیان جاری کیا جاتا ہے ۔ افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ
دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں پاکستان سے بڑا شاید کو دوسرا اتحادی ملک
ہو جس نے امریکہ کی خوشنودی اور رضا کے لیے اپنے وطن کے بے گناہ بچے اور
بچیوں کا صرف چند لاکھ ڈالر کے عوض سودا کیا بلکہ نام نہاد امریکی جنگ میں
نہ صرف سب سے زیادہ سول وفوجی جانوں کا نظرانہ پیش کیا بلکہ ملک کی معیشت
کا بھی بیڑا غرق کردیا ۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق دہشت گردی کے خلاف
امریکی جنگ میں پاکستان کو ساٹھ ارب ڈالر سے زائد نقصان ہوچکا ہے لیکن
امریکہ نے آج تک کھلے دل کے ساتھ پاکستان کی بے مثال قربانیوں نہ اعتراف
کیا اور نہ ہی پاکستان کو اپنا اتحادی سمجھا ہے ۔ پاکستان کے مختلف ائیر
بیس سے اڑنے والے امریکی جاسوس طیارے پاکستان کے قبائلی علاقوں اور پبلک
ٹرانسپورٹ پر میزائل داغتے ہیں اور لمحہ بھر میں جیتے جاگتے انسانوں کو کشت
و خون میں نہلادیتے ہیں لیکن مردہ قوم کے بے غیرت حکمران بھارت میں بم
دھماکوں میں ضائع ہونے والی جانوں پر تعزیت اور اظہار افسوس کر سکتے ہیں
لیکن اپنی ملک کی سرحدوں کے اندر امریکی ڈروں حملوں میں شھید ہونے والے
معصوم افراد کے لواحقین سے دو بول تعزیت کے ادا نہیں کرسکتے ۔ |