اس میں کوئی شک کی گنجائش موجود نہیں ہے کہ بلدیاتی
اداروں کے سربراہان کو بحالی کے بعد بہت کم وقت ملا ہے کہ وہکوئی خاص کام
کر سکیں لیکن اگر عوامی خدمت کا جذبہ دل میں موجود ہو تو تھوڑے وقت میں بھی
بہت کچھ کیا جا سکتا ہے اتنا ضرور ہے کہ یو سیز کے بلاک شدہ اکاؤنٹ بحال
کیئے جا چکے ہیں اور ان میں اور اگر کچھ بھی نہ ہو لیکن صوابدیدی فنڈز
موجود ہیں ان کو استمعال میں لا کر وہ عوامی خدمت کا فریضہ انجام دے سکتے
ہیں لیکن ایسا دکھائی نہیں دے رہا ہے بہت سی یو سیز میں چئیرمینوں نے اپنے
کونسلز کو بندر بانٹ کر دی ہے اور وہ اپنی اپنی وارڈز میں چھوٹے چھوٹے کام
کروا کر باقی ماندہ فنڈز کو بے تکے کاموں پر خرچ کرنے کی منصوبہ بندی کر
رہے ہیں جو کہ عوام کے ساتھ زیادتی ہو گی اب تو چئیرمینوں کو سارے فنڈز
استمعال میں لانے کی اجازت بھی مل چکی ہے اب تو وہ کام کروا سکتے ہیں
کلرسیداں ن تحصیل کے حوالے سے اگر بات کی جائے تو کہ چلو مان لیتے ہیں کہ
پی ٹی آئی کوئی قابل ذکر ترقیاتی کام نہیں کروا سکی ہے تو اب ن لیگ کے بحال
شدہ چئیرمین کام کروا کر دکھا دیں اور خود اگر وہ کوئی منصوبہ بندی نہیں کر
سکتے ہیں تو چئیرمین یو سی بشندوٹ محمد زبیر کیانی کی کارکردگی ان کے عوامی
خدمت کے جذبے اور ان کی نیک نیتی کو سامنے رکھ کر ہی کچھ کر دکھائیں انہوں
نے یہ بات زہن کے قریب بھی نہیں آنے دی ہے کہ ان کے پاس وقت بہت کم ہے ان
کے زہن میں صرف ایک بات تھی کہ جو کام میں نے ادھورے چھوڑے ہیں سب سے پہلے
ان کو مکمل کرنا ہے انہوں نے اپنے کونسلرز کا اجلاس بلوایا اور ان کے سامنے
اپنا مشن رکھاسب نے متفقہ طور پر اجازت دے دی کہ ہم عوامی خدمت کیلیئے
منتخب ہوئے تھے اور عوامی مفاد کو ہی ترجیح دیں گئے لہذا انہوں نے اپنے
تمام صوابدید ی فنڈز بشندوٹ نئی آبادی کے ایک ایسے روڈ پر خرچ کر دیئے ہیں
جو پچھلے ستر سالوں سے پختہ ہونے کا انتظار کر رہی تھی انہوں نے اس کو
نہایت ہی قلیل وقت میں مکمل کروا کر عوامی نمائندہ ہونے کی واضح مثال قایم
کر دی ہے جس کی تحصیل کلرسیداں میں بھی کوئی مثال نہیں مل رہی ہے ایسے ہوتے
ہیں عوامی نمائندے جن کو عوامی مفاد پہلے اور باقی کام بعد میں نظر آتے ہیں
جب کے ان کی پڑوسی یو سی غزن آباد اور گف میں ایسا کوئی کام دیکھنے اور
سننے کو نہیں ملا ہے جو بحال ہونے والے بلدیاتی نمائندوں نے سرا انجام دیا
ہو چئیرمین یو سی بشندوٹ اس حوالے سے کلرسیداں میں بازی لے گئے ہیں حالانکہ
جتنے صوابدیدی فنڈز ان کے پاس آئے ہیں اتنے دیگر یوسیز میں بھی ضرور موجود
ہیں لیکن بات عوامی مفاد کے جذبے کی ہے جن میں عوامی خدمت کا جذبہ موجود
تھا انہوں نے تھوڑے پیریڈ کو آڑے نہیں آنے دیا ہے اور وہ کام کر دکھایا جو
کوئی بھی نہیں کروا سکا ہے جو روڈ چئیرمین یو سی بشندوٹ نے پختہ کروائی ہے
وہ صرف یو سی کے عوام کے مفاد میں نہیں بلکہ پورے علاقے کیلیئے مفید ثابت
ہو گی کلرسیداں چوکپنڈوڑی سے روات کی طرف جانے والے اور روات سے کلرسیداں
کی طرف جانے والے افارد کو یک بائی پاس کی سہولت حاصل ہو گئی ہے وہ بجائے
مین کلرسیداں روڈ پر جانے کے ادھر سے ہی بغیر رش میں پھنسے اپنا سفر مکمل
کر سکیں گئے ان کا یہ منصوبہ پورے علاقہ کے مفاد میں ثابت ہو گااگر دیگر
تمام بلدیاتی نمائندے بھی زبیر کیانی کی تقلید کریں تو عوای مفاد میں بہت
سی بہتری پیدا ہو سکتی ہیاور تھوڑے وقت میں بھی بہت کچھ کیا جا سکتا ہے اسی
طرح شاہ باغ تا نوتھیہ روڈ جو علاقے کی بدقسمتی کی وجہ سے نہیں بن سکی ہے
چئیرمین یو سی غزن آباد کے پاس بھی صوابدیدی فنڈز موجود ہوں گئے اگر وہ بھی
تھوڑے عرصے کیلیئے زبیر کیانی بن جائیں اور اپنی یو سی کے تمام فنڈز مذکورہ
روڈ پر خرچ کر دیں تو کچھ بہتری آ سکتی ہے مانا کہ اتنے فنڈز میں روڈ نہیں
بن سکتی ہے لیکن اس کی ٹوٹ پھوٹ دور کی جا سکتی ہے اس میں موجود کھڈوں کو
بھرا جا سکتا ہے اگر اتنا کام بھی ہو جائے تو اس وقت جو سفری مشکلات درپیش
ہیں ان میں کمی ممکن ہو سکتی ہے زبیر کیانی نے اپنے فنڈز عوامی مفاد میں
خرچ کر کے اپنی یو سی کے عوام اور پورے علاقے کے عوام کے دل جیت لیئے ہیں ا
ان کے سامنے سرخرو ہو گئے ہیں اور اسی خدمت کے بل بوتے پر وہ دوبارہ بھی
اپنے عوام کا سامنا بخوبی کر سکیں گئے اور عوام کی یہ درینہ خواہش ہو گی کہ
ایسے چئیرمین ہی ان کی بہتر خدمت کا فریضہ انجام دے سکتے ہیں اور ایسے
نمائندے ہی ان کی ضرورت ہیں اور بلا شبہ وہ ایک بہترین مثالی چئیرمین عوام
کی خدمت کا جذبہ رکھنے والے عوامی نمائندے ثابت ہوئے ہیں عوام کو بھی ایسے
نمائندوں کی ضرورت ہے جو ان کیلیئے کچھ کر سکیں ان کیلیئے بہتر سوچ سکیں
عوام بھی بہت سیانے ہو چکے ہیں وہ صرف باتوں سے نہیں بلکہ عملی کام کرنے
والوں کو ہی ترجیح دیں گئے-
|