چینی صدر شی جن پھنگ کا تاریخ ساز خطاب

چینی صدر شی جن پھنگ نے سال نو کے موقع پر اپنے اہم خطاب میں جہاں چین کی حاصل کردہ کامیابیوں کو بھرپور سراہا وہاں انہوں نے دنیا کو درپیش گھمبیر مسائل کے حل کے لیے اتحاو وتعاون کا پیغام بھی دیا۔ یہ بات قابل زکر ہے کہ چینی صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد یہ نواں موقع تھا جب انہوں نے سال نو کے موقع پر خطاب کیا جسے نہ صرف چین بلکہ دنیا بھر کے حلقوں میں سراہا گیا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ دو ہزار اکیس کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک غیر معمولی سال رہا۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا اور ملکی تاریخ کے اہم واقعات رونما ہوئے جو اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ پہلے صد سالہ ہدف کی تکمیل کے بعد دوسرے صد سالہ ہدف کو عملی جامہ پہنانے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ چین نے ہمہ گیر طور پر جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کا آغاز بھی کیا ہے اور ملک چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کی راہ پر گامزن ہے۔

صدر شی نے کہا کہ سال دو ہزار اکیس کے آغاز سے اختتام تک چین بھر میں تمام لوگ کھیتوں ، صنعتی و کاروباری اداروں ، کمیونیٹیز، اسکولوں، ہسپتالوں ، فوجی کیمپوں اور سائنسی ریسرچ اداروں سمیت مختلف شعبہ جات میں مصروف رہے،انہوں نے خدمات سرانجام دیتے ہوئے بہت ساری کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ہم نے ایک متحرک اور طاقتور چین دیکھا اور محسوس کیا ہے جو انتہائی مضبوط ،لچکدار اور تیزی سے ترقی کرنے والا ہے۔اس سرزمین پر ملنسار اور محترم لوگ ہیں جن کی وجہ سے ملک دن دگنی رات چوگنی ترقی کر رہا ہے اور زندگی کے تمام شعبہ جات میں مستقل پیش رفت جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ یکم جولائی 2021 کو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے قیام کی 100ویں سالگرہ منائی گئی ۔صد سالہ تاریخی سفر ہنگامہ خیز رہا ہے ۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے کروڑوں چینی عوام کی قیادت کرتے ہوئے مختلف مشکلات پر قابو پایا ہے اور مختلف خطرات سے نمٹتے ہوئے گزشتہ ایک صدی میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اپنے اولین مقاصد کی تکمیل کے لیے ہمیں کٹھن جدوجہد کی ضرورت ہے تاکہ تاریخ اور عوام دونوں کے سامنے سرخرو ہوا جا سکے۔

صدر شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ سو سال کے تجربات متاثر کن ہیں اور ہم صرف "خود انقلاب" سے تاریخی ترقی میں فعال کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کی تکمیل کوئی آسان ہدف نہیں ہے اور نہ ہی اس کا راستہ ہموار ہے ۔ ہمیں دوررس نقطہ نظر اپنانا چاہیے ، ممکنہ خطرات کے حوالے سے ہمیشہ فکر مندی کی سوچ اپنانی چاہیئے ۔ مضبوط حکمت عملی پر عمل درآمد کے دوران ہر ایک "چھوٹے بڑے "اقدام پر بھی زور دینا چاہیئے ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چین ایک بڑا ملک ہے اور اس کی ترجیحات بھی اُسی قدر زیادہ ہیں۔لیکن ان تمام امور کا تعلق عوام سے ہے ۔ نسلوں کی مشترکہ کوششوں کے باعث غربت کے شکار لوگوں کے لیے آج روٹی ، کپڑے کا مسئلہ حل ہو چکا ہے ، ان کے بچے سکول جا سکتے ہیں اور رہائش اور طبی بیمے کو یقینی بنایا گیا ہے ۔ جامع خوشحال معاشرے کا قیام اور غربت سے نجات ، سی پی سی کی ذمہ داری ہے اور دنیا کے لیے اہم خدمت ہے ۔ عوام کی بہتر زندگی کے لیے ہمیں موجودہ کامیابیوں کو ناکافی تصور کرتے ہوئے ایک طویل فاصلہ طے کرنا ہے ۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر تحفظ ماحول پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر انسان ماحول کا تحفظ کرے گا ،تو ماحول بھی لازماً انسان کی حفاظت کرے گا۔

صدر شی کا کہنا تھا کہ سال 2021 میں بے شمار ناقابل فراموش چینی آوازیں،چینی لمحات اور چینی کہانیاں سامنے آئی ہیں ۔نوجوانوں نے پارٹی پر اعتماد برقرار رکھتے ہوئے ملک کو مضبوط بنانے کے لیے تیار رہنے کا حلف اٹھایا ہے۔"زو رونگ " ڈیٹیکٹر نے مریخ سے متعلق تحقیق کی ،"شی حہ "سیٹلائٹ نے سورج پر نظر رکھی ،اسپیس اسٹیشن کا کور ماڈیول"تیان حہ " اپنےخلائی مشن پر ہے ۔بھرپور محنت کرنے والے کھلاڑی،انسداد وبا کے لیے متحد سارے عوام،آفت زدہ علاقوں کی تعمیر نو کے لیے باہمی مدد و تعاون کرنے والے عوام،عوامی سپاہ آزادی کے کمانڈرز،مسلح پولیس دستوں کے اہلکار،بے شمار عام ہیروز نے مل کر جدوجہد کی اور نئے عہد میں چین کے آگے بڑھنے کا مضبوط دھارا تشکیل دیا گیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ مادر وطن ہمیشہ ہانگ کانگ اور مکاؤ کی خوشحالی و استحکام کو اہمیت دیتی ہے۔صرف مل کر مشترکہ کوششوں سے ہی "ایک ملک دو نظام" کومستحکم طور پر فروغ دیا جائے گا۔ملک کی کامل وحدت آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے ہم وطنوں کی مشترکہ تمنا ہے ۔پوری امید ہے کہ سارے چینی عوام ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر چینی قوم کے خوبصورت مستقبل کی تعمیر کریں گے۔
شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ تاحال چین ایک سو بیس سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو کووڈ۔۱۹ ویکسین کی دو ارب خوراکیں فراہم کر چکا ہے ۔ دنیا کے تمام ممالک ایک ہی کشتی کے مسافر ہیں اور ہمارے مستقبل ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، صرف اتحاد اور تعاون سے ہی بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کا نیا باب رقم کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ماہ بعد بیجنگ سرمائی اولمپکس اور پیرا اولمپکس شروع ہونے جا رہے ہیں۔زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سرمائی کھیلوں میں شامل کرنا اولمپک تحریک کا اصل مقصد اور کلیدی نظریہ ہے۔ہم خلوص دل سے دنیا کے لئے ایک شاندار اولمپک گیمز پیش کریں گے۔ دنیا چین کی منتظر ہے اور چین ہر لحاظ سے تیار ہے۔صدر شی جن پھنگ نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ آئیے ایک ساتھ مل کر مستقبل کا خیر مقدم کریں اور ملک و قوم کی خوشحالی و استحکام کے لئے دعا گو رہیں۔


 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 616091 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More