شجرکاری کے معاشی ، معاشرتی اور سائنسی فوائد

درخت اور پودے کاربن ڈائی آکسائیڈ لیتے اور آکسیجن فراہم کرتے ہیں اور آکسیجن انسانی زندگی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

اہل فارس کی عمریں بہت طویل ہوتی تھی، اس کی وجہ بیا ن کرتے ہوئے مفسرین کرام فرماتے ہیں ’’ فارس کے بادشاہ نہروں کی کھدائی اور شجرکاری میں بہت رغبت رکھتے تھے اسی وجہ سے ان کی عمریں بھی بہت لمبی ہوا کرتی تھی۔ایک نبی نے فارس کے لوگوں کی لمبی عمر سے متعلق اﷲ پاک کی بارگاہ میں استفسار کیا تو اﷲ پاک نے ان کی طرف وحی فرمائی کہ یہ لوگ میرے شہر کو آباد کرتے ہیں ، اسی وجہ سے یہ دنیا میں زیادہ عرصہ زندہ رہتے ہیں۔ حضرت امیر معاویہ نے بھی اپنی آخری عمر میں کھیتی باڑی کا کام شروع کر دیا تھا ( تفسیر کبیر، پ ۱۲)

احادیث پاک میں پودے لگانے کے فضائل بھی بیان ہوئے ہیں ۔ نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جو مسلمان درخت لگاے یا فصل بوئے پھر اس میں جو پرندہ یا انسان یا چوپائے کھائے تو وہ اس کی طرف سے صدقہ شمار ہوگا۔ ایک مقام پر آپ ﷺ نے فرمایا جس نے درخت لگایا پھر اس کی حفاظت کی اور دیکھ بھال پر صبر کیا یہاں تک کہ وہ پھل دینے لگا تو اس میں سے کھایا جانے والا ہر پھل اﷲ پاک کے نزدیک اس ( لگانے والے ) کے لیے صدقہ ہے ( مسند امام احمد)

شجرکاری کے معاشی اور معاشرتی کثیر فوائد ہیں مثلا درخت لکڑی کے حصول کا ذریعہ ہیں اور لکڑی کا انسان ضروریات کو پورا کرنے میں کلیدی کردار ہے۔

فرنیچر، کھڑکیاں، دروازے اور مکان کی چھتیں لکڑی سے ہی بنتی ہیں۔ موجودہ دور میں کاغذ بھی انسان کی بنیادی ضرورت بن چکا ہے۔پرنٹنگ پریس، اسٹیشنری دیگر کئی شعبے کاغذ کے بل بوتے پر قائم ہیں اگر درخت ختم ہو جائیں تو کاغذ سے وابستہ سارے شعبے بھی بند ہو جائیں۔

پھلوں کا حصول بھی درختوں سے ہی ہوتا ہے۔علاوہ ازیں بہت سے لوگوں کا ذریعہ معاش باغبانی اور پھل فروشی ہے۔ مختلف بیماریوں سے جان چھرانے کے لیے جڑی بوٹیاں کا استعمال انسانی تاریخ کا حصہ ہے اور یہ درختوں اور پودوں سے ہی حاصل ہوتی ہیں۔ بارشوں کو برسانے میں بھی درختوں کا اہم کردار ہے۔کپڑا انسان کی بنیادی ضرورت ہے جو کہ کپاس کے پودے سے حاصل ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق درختوں کے درمیان رہنے والے لوگوں کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

سائنسی تحقیق کے مطابق بھی شجرکاری کے بڑے فوائد ہیں۔ درخت اور پودے کاربن ڈائی آکسائیڈ لیتے اور آکسیجن فراہم کرتے ہیں۔آکسیجن انسانی زندگی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔اس کے بناء انسان زندہ نہیں رہ سکتا۔ درخت گندی ہوا لے کر اپنی پاکیزہ ہوا دیتے ہیں۔ درجہ حرارت کو بڑھنے نہیں دیتے۔درخت اور پودے فضائی آلودگی میں کمی کرتے ہیں۔ درخت لینڈ سلائڈنگ کی روک تھام کا بھی باعث بنتے ہیں۔درخت اور پودوں کی کثرت سے ماحول ٹھنڈا اور خوشگوار رہتا ہے۔ یوں ہی درخت اور پودے ’’ گلوبل وارمنگ ‘‘ میں بھی کمی کا سبب بنتے ہیں۔عالمی ماحول کے درجہ حرارت میں خطرناک حد تک اضافہ گلوبل وارمنگ کہلاتا ہے، جس کی وجوہات میں درختوں کا کاٹنا، صنعتوں کا تیزی سے قیام میں لانا اور گاڑیوں کا بے تحاشا دھواں شامل ہے۔درخت لگا کر ان نقصانات سے بچا جا سکتا ہے۔

 

Zarb Tanveer
About the Author: Zarb Tanveer Read More Articles by Zarb Tanveer: 7 Articles with 14335 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.