غیرملکی فنڈنگ کیس منطقی انجام کیا ہوگا؟

پاکستان کی 3بڑی سیاسی پارٹیوں کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس نے ایک نیا رخ اختیارکرلیاہے نصف صدی پیشترپاکستان کی مذہبی جماعتیں ایک دوسری پر الزامات لگایا کرتی تھیں کہ مختلف مسالک اور فرقوں کی ترویج و ترقی کے لئے کچھ مسلم ممالک ان کی سرپرستی کرتے ہوئے فنڈنگ کررہے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں فرقہ پرستی اور انتہاپسندی کوفروغ مل رہاہے اس وقت پاکستان کی بڑی سیاسی پارٹیوں کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کے بارے میں کوئی بات نہں ی کرتا تھا پھر اس عنصرنے سیاسی جماعتوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا حال ہی میں اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ اسپیشل سیکریٹری نے الیکشن کمیشن میں پیش ہو کر بتایا کہ ایک ممبرکی ریٹائرمنٹ کے باعث اسکروٹنی کمیٹی غیرفعال ہوگئی ہے،پی پی پی اور نون لیگ کا کیس بھی اسی نوعیت کا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ اسکروٹنی کمیٹی کی تشکیل نو کردی جائے گی، اس موقع پر الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی۔الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی غیر ملکی فنڈنگ کیس کی رپورٹ خفیہ رکھنے کی استدعا مسترد کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا، نون لیگ، پی پی کے خلاف اسکروٹنی کمیٹی کو 10دن میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیاگیاہے سیاسی مبصرین کاخیال ہے کہ اس حمام میں سب ننگے ہیں شاید اسی لئے پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور نے الیکشن کمیشن سے رپورٹ پبلک نہ کرنے کی درخواست کی تھی ، جس پر الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن حیران ہے کہ ہم ایسا آرڈر کیسے جاری کر سکتے ہیں، ہمارے سامنے پیش کی گئی رپورٹ پبلک دستاویز بن چکی ہے،شاہ خاور کی درخواست کو مسترد کرتے ہیں۔ فیصلے میں الیکشن کمیشن کاکہنا تھا کہ فرخ حبیب پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فریق نہیں ہیں،وہ الگ سے درخواست دائر کرسکتے ہیں۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ نے اکبر ایس بابر کو فارغ کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے کی، پی ٹی آئی کی جانب سے سابق اٹارنی جنرل انور منصور الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے،درخواست گزار اکبر ایس بابر بھی وکیل کے ہمراہ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ سابق اٹارنی اور وکیل پی ٹی آئی جنرل انور منصور نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سیاسی جماعتوں کی اسکروٹنی خوش آئند ہے،یہ اور بات ہے کہ پی ٹی آئی کی اسکروٹنی پہلے کرلی گئی۔ فرخ حبیب نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ رپورٹ سے ہماری فتح ہوئی ،اسرائیل ،بھارت اور غیر ملکی فنڈنگ ثابت نہیں ہوئی ، جو الزام لگاتے تھے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مسلم لیگ نون ،پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کی فارن فنڈنگ کی اسکروٹنی کرے گا

وکیل انور منصور خان نے کہاکہ اس اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں کئی خامیاں ہیں،رپورٹ میں بہت سے اعداد و شمارکی سمجھ نہیں آرہی کہ کہاں سے آئے،جبکہ رپورٹ میں کئی اعداد و شمار کو دہرایا گیا ہے مجھے دو دن پہلے اس کیس میں انگیج کیا گیا ہے،رپورٹ پڑھی، اس میں کچھ خامیاں ہیں،اس پرکام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس لئے مجھے کچھ وقت چاہیے، اس میں کچھ چیزیں دیکھنا چاہوں گا،ہماری کچھ غلطیاں ہیں تو ہم تسلیم کریں گے،اگر کمیٹی کی غلطیاں ہیں تو درست کی جائیں۔ وکیل اکبرایس بابر نے کہاکہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے کچھ حصے ہمیں نہیں دیئے گئے،چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہاکہ رپورٹ کے کچھ حصے خفیہ رکھنے کی استدعا مسترد کردی ، اسکروٹنی کمیٹی کا کوئی ڈاکومنٹ خفیہ نہیں ہے۔

حقیقتاًپاکستان میں بڑھتی غیرملکی مداخلت ،ان کی پسندناپسند اورفرقہ پرستی و انتہاپسندی کے خاتمہ کے لئے سیاسی پارٹیوں کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کیس کو اپنے منطقی انجام تک پہچانا انتہائی ضروری ہے کیونکہ یہ بھی الزامات لگائے جارہے ہیں کہ اسرائیل ،بھارت سمیت کچھ مخصوص مذہبی ممالک بھی اپنی ہم خیال سیاسی جماعتوں کوفنڈنگ کرتی رہی ہیں یہ پاکستان کی سلامتی کے لئے انتہائی خطرناک ہے اور ملکی سلامتی و استحکام کیلئے ایسی غیرملکی فنڈنگ کوروکنا ناگزیرہے۔
 

Ilyas Mohammad Hussain
About the Author: Ilyas Mohammad Hussain Read More Articles by Ilyas Mohammad Hussain: 474 Articles with 399541 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.