لاکھوں کی رقم بھی واپس مل گئی، دنیا کا ایک ایسا ملک جہاں پر کسی کی قیمتی چیز کبھی بھی گم نہیں ہو سکتی

image
 
ہمارے ملک میں اگر کسی انسان کا پرس یا کچھ اور گر جائے تو وہ پولیس سے یا حکام سے رابطہ کرنے کے بجائے مسجد جا کر یا مصلی بچھا کر دعا مانگنا شروع کر دیتا ہے۔ اس کی یہی دعا ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی کے دل میں رحم ڈال دے تاکہ اس کا گم شدہ سامان کسی فرشتے کے ہاتھ لگ جائے اور وہ اس کو واپس لوٹا دے-
 
لوگوں کی گم شدہ اشیا کو بازیاب کروانے کے لیے کسی باقاعدہ نظام کی غیر موجودگی کے سبب اکثر افراد گم ہونے والی اشیا پر فاتحہ پڑھ لیتے ہیں جب کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک ایسے بھی ہیں جہاں پر گم شدہ اشیا کو ڈھونڈنے کے لیے مکمل نظام موجود ہے اور وہ دعویٰ کے ساتھ یہ کہہ سکتے ہیں کہ ان کے ملک میں کسی شخص کی کبھی کوئي چیز گم نہیں ہوتی ہے-
 
جاپان میں گم شدہ چیزوں کو سنبھالنے کا نظام
جاپان کی تہذیب کو دنیا کی قدیم ترین تہذیب قرار دیا جاتا ہے ان لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ گم شدہ چیزوں کو اس کے مالک تک پہنچانے کا رواج ان کے ملک میں ایک ہزار سال پرانا ہے- مگر آج کل کے جدید دور کے حساب سے جاپان والوں نے اس میں کافی تبدیلیاں کی ہیں اور اس کے مطابق انہوں نے جاپان کے شہر لڈا باشی میں گم شدہ اشیا کا ایک سینٹر بھی قائم کر رکھا ہے-
 
گم شدہ چیز کے ملنے کے بعد کا عمل
اس سنٹر کو چلانے والوں کے مطابق جاپان میں گم شدہ اشیا کو مالک تک پہنچانے کے اس نظام میں سب سے اہم کردار یہاں کے شہریوں کا ہے جن کی شروع سے یہی تربیت کی جاتی ہے کہ وہ اچھی اقدار کو اپنائيں اور کبھی بھی کسی دوسرے کے حق کو زبردستی چھیننے کی کوشش نہ کریں-
 
image
 
اسی اصول کے تحت اگر کسی جاپانی شہری کو کسی کی کوئی گری ہوئی چیز ملتی بھی ہے تو وہ اس کو پولیس کے حوالے کر دیتا ہے اور پولیس والے اس شے کو ایک ہفتے تک رکھتے ہیں- اگر اس کو لینے کے لیے کوئی نہیں آتا ہے تو وہ اس کو گم شدہ چیزوں کے سینٹر میں جمع کروا دیتے ہیں-
 
گم شدہ اشیا کے سینٹر میں ان اشیا کو تین ماہ تک رکھا جاتا ہے اور اس کے بعد ان اشیا کو نیلام کر دیا جاتا ہے اور اس کے پیسے حکومت کے خزانے میں جمع کروا دیا جاتا ہے-
 
اب تک کی سب سے قیمتی چیز
اس سینٹر کو چلانے والے افراد کا یہ کہنا ہے کہ ویسے تو سب سے زيادہ موبائل فون یا پرس ہی ان کے پاس لائے جاتے ہیں جن کو یہ شناخت چیک کر کے اس کے مالک کے حوالے کر دیتے ہیں- اس کے علاوہ شناختی کارڈ، صحت کارڈ، اے ٹی ایم کارڈ اور تعلیمی اسناد بھی گم شدہ اشیا میں شامل ہوتی ہیں-
 
تاہم اب تک کی سب سے قیمتی چیز جو انہوں نے اس کے مالک کو لوٹائی وہ کاغذ کے ایک تھیلے میں موجود ایک لاکھ جاپانی ین تھے جو انہوں نے بحفاظت اس کے مالک کو لوٹا دیے-
 
image
 
سب سے عجیب گمشدہ چیز
سب سے عجیب گمشدہ چیز کے بارے میں ان کا بتانا تھا کہ وہ ایک نقلی دانتوں کا سیٹ تھا جس کو دیکھ کر ان کو حیرت ہوئی کہ اس کا مالک اپنے دانتوں کے بغیر اپنے گھر کس طرح گیا ہوگا یا کچھ بھی کھانے پینے کے قابل ہوا ہوگا-
 
گم شدہ اشیا کو اس طرح سے بحفاظت مالک تک پہنچانے کے اس نظام کی کامیابی کا سارا کریڈٹ یہ لوگ اپنی اخلاقی تربیت کو دیتے ہیں جہاں ہر فرد میں یہ احساس ذمہ داری ہے کہ دوسروں کی چیز کو خود لینے کے بجائے اس کے مالک تک پہنچانے میں مدد کی جائے-
 
اللہ کرے ہمارے ملک میں بھی ایسا نظام قائم ہو سکے اور ہم بھی فخریہ طور پر دوسروں کے سامنے اپنی ایمانداری کا پرچار کر سکیں آمین
YOU MAY ALSO LIKE: