آنے والے کچھ دنوں میں یوپی میں الیکشن ہونے جا رہے ہیں
اور سیاست کا بازارگرم ہے ہیںِ اور رشوت کا بازار بھی گرم ہے ایسے وقت میں
دیکھنا ہے کہ ہماری ذمہ داریاں کیا ہے میں کیسے امیدوار چننے ہے ہم اپنا
اور اپنے بچوں کا مستقبل کس کے ہاتھ میں سونپے اورہم کسکو اپنا لیڈر بنائے
جنگ آزادی میں سب سے زیادہ قربانیاں مسلمانوں نے دی اور مسلمانوں میں بھی
میں علمائے دیوبند نے ہندوستان کو انگریزوں کے چنگل سے آزاد کرایا مسلمان
آزادی دلا کر دوسرے کاموں میں لگ گئے اور سیاست کی طرف کوئی توجہ نہ دی
انگلستان کو گاندھی اور نہرو کے ہاتھ میں سونپ دیاآزادی کے بعد 70 سالوں تک
مسلمانوں نے کس پارٹی کا ساتھ دیا اور کس پارٹی کے لیے کام کیا۔اور اس
پارٹی نے مسلمانوں کو کیا دیا؟؟؟اور بابری مسجد کو اسی پارٹی کے اقتدار میں
شہید کیابھیونڈی نگی گجرات جنگی طیارے میں بم دھماکا یہ سب اسی پارٹی کے
دور میں پیش آے اس پارٹی نے مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال
کیااور جب تک مسلمانوں کی ضرورت تھی ان کو ساتھ رکھا اور جب ضرورت ختم ہو
گئی گویا کسی پیپر کی طرح انہیں استعمال کرکے پھینک دیناجس طرح مسلمان آپس
میں نہیں مسلک کے اعتبار سے بڑٹ گئے اسی طرح سیاست کے اعتبار سے بھی بٹ
گئیمسلمانوں نے کبھی بھی خود کی پارٹی بنانے کا نہیں سونچھی۔صرف کرائے کے
گھر میں رہنا چاہیے خود کا ایک پلیٹ فارم بنانے کب نہیں سونچاجس کے نقصانات
آج پورا ہندوستان اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کر رہا ہے تو جس طرح لوگوں کے حقوق
چھین جا رہا ہوں ان کے ساتھ نا انصافی انکے حقوق پامال کے جا رہے ہیں۔
ہر نئے الیکشن کے ساتھ ایک نیا جھوٹ اور نیا وعدہ سامنے آتا ہے کیا اس اس
طرح کے چھوٹے وعدوں سے سماج کی خوشحالی ہو سکتی ہے کیا اس طرح سے ہندوستان
ترقی کر سکتا ہے ؟اور جو مسلمان جس کو اپنا خیرخواہ سمجھ کر کروڑ دیتے ہیں
وہی لوگ ڈی جے پی میں شامل ہو جاتی ہے۔ عربی جے پی کو اقتدار میں لانے کا
ذریعہ مسلمانوں کے ووٹ بن جاتے ہیں پچھلے کچھ سالوں سے لوگوں لوگوں کی
درخواست پر نہ سلوانے کی سمجھ نہیں رہی کہ بی جے پی نہیں آنا
چاہیے۔مسلمانوں نے نہیں سمجھا کہ خود کے پارٹی بنائی جائیں جس میں ہمارے
اپنے بھائیوں کو ساتھ لے کر اس شہر ہندوستان کی تعمیر کی جائے کو ان کے حق
ملے کل تک جو لوگ جس پارٹی کو گالی دیتے ہیں آج وہی لوگ اس اقتدار کی بھوک
و لالچ میں اسی پارٹی میں بے شرمی کے ساتھ شامل ہو رہے ہیں اور آج جو لوگ
اپنا قیمتی ووٹ 500اور 1000 روپے میں بیچ رہے ہیں کل کو ہی لوگ اپنے حقوق
کے لیے ترسینگے اور ہمارے ملک کے وزیر داخلہکل تک جو مسلمانوں کو ہندوستان
سے بھگانے کے لئے NRC لانا چاہ رہے تھے وہی آج آج ووٹ کے لئے مسلمانوں کے
دروازے پر جا رہے ہیں پر مسلمانوں کے سامنے ہاتھ پر جوڑ رہے ہیں وزیر اعظم
مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندوستان کی GDP اتنی گر گئی گئے اس سے پہلے
اتنی کبھی نہیں گریاور CMIE کی رپورٹ کے مطابق پچھلے تین سالوں میں شہری
روزگاروں کی فیصد میں 8 فیصد اضافہ ہوا ،2020 کے لاک ڈاؤن کے دوران بے
روزگاری میں 25 فیصد اضافہ ہوا اتنی بے روزگاری بڑھنے کے باوجود حکومت کی
طرف سے کوئی اس قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے اچھے دن کے کے وعدے کے ساتھ آئی
حکومت روزگاری کو ہٹانے کے بجائے بے روزگاری میں اضافہ کررہی ہیم?ی 2021
میں بے روزگاری کی شرح میں 15 فیصد اضافہ ہوگاپچھلے تین سالوں میں بے
روزگاری کی وجہ سے کی خاندان تباہ وبرباد ہوگئیں ہر ٹائم جوان بے روزگاری
کی وجہ سے اپنی زندگی سے ہار کر خود کشی کرلیسوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ
ہندوستان نے اتنی بے روزگاری کیوں بڑھ رہی ہے پچھلے کچھ سالوں میں National
Crime Record سے جاری ایک ایک رپورٹ یہ بتاتی ہے کہ 2016سے 2019 کے درمیان
بے روزگاری کی وجہ سے خودکشی کرنے والوں کی تعداد میں 24 فیصد اضافہ ہو گیا
2019 میں صرف بے روزگاری کی وجہ سے 2851 نوجوانوں نے خودکشی کی ہے سوال یہ
پیدا ہوتا ہے کہ ہم ووٹ کس کودیہمیں ایسی پارٹی کو ووٹ دینا چاہیے جو پیسوں
کے لیے نہیں کرتے اﷲ کے لئے کام کرتی ہے اور لوگوں کے حقوق دلانے کے لیے صف
اول میں رکھتیاور جس پارٹی کے لیڈر ایماندار اور نیک ہو ? جو محض اﷲ کی رضا
کے لیے کام کرتے ہو جن کا مقصد ہندوستان کے ہر شہری کو اس کا حق ملے یہ
یوپی الیکشن میں اگر فاشسٹ طاقت اقتدار میں آگئے گئے تو ہندو راشٹر کا
اعلان ہو جائے گا اب آپ کے ہاتھ میں ہے ہے اپنا مستقبل اور ہندوستان کا
مستقبل طے کرناہے۔
|