|
|
کچھ حقائق ایسے ہوتے ہیں جن کو عقل تسلیم نہیں کرتی ہے
مگر اس کے باوجود ان کو ماننا پڑتا ہے ایسے حقائق کو تسلیم کرنے کے سوا کچھ
چارہ نہیں ہوتا ہے- مگر اس کے باوجود انسان کے اندر سے بار بار یہ آواز آتی
رہتی ہے کہ ہو سکتا ہے کہ یہ سب غلط ہوں- ایسے ہی کچھ حقائق آج ہم آپ
کوبتائيں گے اس یقین کے ساتھ کہ نہ چاہتے ہوۓ بھی آپ کو ان کو تسلیم کرنا
پڑے گا- |
|
پودے بھی آپس میں باتیں
کرتے ہیں |
یہ تو بچپن سے ہم سنتے آئے ہیں کہ پودے جاندار ہوتے ہیں
اور ان کو درد بھی ہوتا ہے- مگر اب جدید ترین تحقیق کے مطابق سائنسدانوں نے
یہ ثابت کیا ہے کہ درختوں کی بھی ایک زبان ہوتی ہے جس میں وہ نہ صرف ایک
دوسرے سے بات کرتے ہیں بلکہ ایک دوسرے کو اپنی ضروریات سے آگاہ کرتے ہیں-
اور مختلف مادوں کا تبادلہ بھی کرتے ہیں ان کے درمیان یہ بات چیت اور تعلق
ان فنجائی کی مدد سے قائم ہوتا ہے جو ان کی جڑوں میں موجود ہوتے ہیں- |
|
|
بچوں کو ڈاک کے ذریعے
ایک شہر سے دوسرے شہر بھیجا جا سکتا تھا |
خط اور پارسل تو ڈاک کے ذریعے ایک شہر سے دوسرے شہر یا ایک ملک سے دوسرے
ملک بھیجا جانے ہمارے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے- مگر ماضی میں 1920 تک جو
والدین ٹکٹ افورڈ نہیں کر سکتے تھے وہ اپنے بچوں کو ایک شہر سے دوسرے شہر
بھیجنے کے لیے ڈاک کا استعمال کرتے تھے- خاص طور پر چھٹیوں میں بچوں کو
بحفاظت نانی یا دادی تک بھیجنے کے لیے یہ ایک مقبول ترین طریقہ تھا جسکو بے
بی ان پارسل کہا جاتا تھا اور یہ عام سفر کے اخراجات کے مقابلے میں کافی
سستا ہوتا تھا- |
|
|
زمین سورج کے گرد نہیں
بلکہ سورج زمین کے گرد گھومتا ہے |
کیا آپ جانتے ہیں کہ زمین سورج کے گرد مستقل طور پر گردش
میں رہتی ہے اور اسی گردش کی وجہ سے دن رات اور سال میں مختلف موسم ہوتے
ہیں- مگر ایک سروے کے مطابق ہر چار میں سے ایک امریکن کو اس بات پر یقین ہے
کہ سورج زمین کے گرد گردش کر رہا ہے سوچیں اگر اتنے پڑھے لکھے امریکن کا یہ
حال ہے تو ہمارے ملک کے لوگوں کا کیا حال ہوگا- |
|
|
پرنس ہیری اور
میگھن مارکل ایک دوسرے کے کزن بھی ہیں |
بزرگوں کا یہ کہنا ہے کہ انسان ہمیشہ ایسے
انسان کی محبت میں مبتلا ہوتا ہے جو کسی نہ کسی حد تک اس کے والدین سے
مشابہت رکھتا ہے- اس دعویٰ کی حقیقت کو جانچنے کے ویسے تو کئی طریقے ہیں
مگر اس کے ثبوت میں ایک نئی حقیقت سامنے آئی ہے کہ پرنس ہیری اور میگھم
مارکل کے آباؤ اجداد ماضی میں ایک دوسرے کے قریبی رشتے دار بھی تھے اور
پندرہویں پشت میں یہ دونوں ایک دوسرے کے کزن ہیں- |
|
|
ملکہ الزبتھ
اپنے پہنے ہوئے کپڑوں کا ریکارڈ تحریر کرتی ہیں |
ملکہ الزبتھ کے حوالے سے اکثر لوگوں کا یہ
ماننا ہے کہ وہ ایک کپڑا دوبارہ نہیں پہنتی ہیں- یہاں تک کہ ان کے قریبی
لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ ایک ہیٹ دو بار سے زيادہ استعمال نہیں کرتی
ہیں اور اگر اس کو استعمال کر بھی لیں تو اس کے درمیان ایک طویل فاصلہ ہوتا
ہے- اس حوالے سے ملکہ الزبتھ جو کپڑے پہنتی ہیں ان کا ایک تحریری ریکارڈ وہ
اپنے پاس درج کر کے رکھتی ہیں تاکہ یہ چیک کر سکیں کہ کون سا کپڑا انہوں نے
کب اور کس موقع پر پہنا تھا- |
|
|
ہم پلکیں دماغ کو آرام پہنچانے کے لیے
چھپکتے ہیں |
اکثر افراد اگر دیر تک آنکھیں کھلی رکھیں اور ان کو نہ چھپکیں تو اس سے ان
کی آنکھیں خشک ہونے لگتی ہیں اور ان کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ ان کی آنکھیں
چھپکنا درحقیقت آنکھوں کو قدرتی نمی فراہم کرنا ہوتا ہے- مگر ماہرین کی
ریسرچ کے مطابق ہم لوگ درحقیقت دماغ کو آرام پہنچانے کے لیے پلکیں چھپکتے
ہیں اور اس کی وجہ سے دماغ کو نہ صرف آرام ملتا ہے بلکہ وہ دوبارہ سے ترو
تازہ ہو جاتا ہے- |
|
|
امید ہے یہ تمام حقائق آپ کی معلومات میں اضافے کا سبب بنی ہوں گی اگر پسند
آئيں تو ان کو آگے بھی شئير کریں- |