اگر ہم کو روٹی پکا کر کھانی پڑے تو سوچیں کتنی مشقت کا
کام ہے اگر ہم کو کوئی اور چیز بھی بنانی پڑے تو سوچو اس میں کتنا خود کو
کھپا نے والا کام ہے
ہم کو تین وقت پکی پکائی روٹی پکا ہوا سالن آسانی سے مل جاتا ہے
ہم کو اس پر جو محنت ہوئی ہے اس کا احساس نہیں ہے بلکل اسی طرح دین اسلام
بھی ہم کو ماؤں کے پیٹ میں آسانی سے مل گیا اس کے پیچھے جو محنت جو
قربانیاں جو تکلیفیں اانبیا کرامؑ اور صحابہ کرامؓ اور تبع تابعین اور
بزرگان دین نے برداشت کی ہے انکا احساس نہیں
مسلمان ہونا ہمارے لیے کتنی بڑی نعمت ہے اس کا احساس ہم کو مرنے کے بعد ہو
گا یہ بات یاد رکھیں پہلے ہم مسلمان ہے پھر ڈاکٹر انجینئر سائنسدان بزنس
مین دکاندار ہیں دین اسلام کی قدر کریں اور جو احکام اللہ پاک اور نبی صلی
اللہ علیہ وسلم نے ہم پر فرض کئے ہیں ان میں کوتاہی نہ کریں دنیا کے یہ
عھدے رتبے تب تک ہیں جب تک ہم زندہ ہیں بعد میں عمل ہی کام آنے والی چیز ہے
اور ہمیشہ رہنے والی زندگی ہے
|