میں یہ کھانا لے کر اپنے مرے ہوئے بھائی کے پاس چلا گیا، ڈلیوری بوائے نے کسٹمر کے مفت کھانا دینے پر ایسا کیا جواب دیا کہ اس کی انکھوں میں آنسو آگئے

image
 
کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دنوں میں جس صنعت نے تیزی سے ترقی کی وہ آن لائن بزنس تھا جس میں ہر چیز کو گھر بیٹھے ڈلیور کرنے کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ اس سارے عمل میں سب سے اہم کردار ڈلیوری بوائز کا ہوتا ہے جو کہ دن کے چوبیس گھنٹے گھر بیٹھے سہولیات فراہم کر رہے ہیں-
 
اس حوالے سے ڈلیوری بوائز کی کئی کہانیاں سوشل میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ کس طرح شدید موسم میں بھی یہ ڈلیوری بوائے اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہیں اور صرف روزگار کے حصول کے لیے خود بھوکے رہ کر لوگوں کے آرڈر ان تک وقت پر پہنچاتے ہیں-
 
حالیہ دنوں میں اس حوالے سے ڈيوس نامی ایک شخص نے سوشل میڈيا کے حوالے سے ایک پوسٹ شئير کی جس میں اس نے ایک ڈلیوری بوائے کے ساتھ ہونے والی اپنی چیٹ کے کچھ اسکرین شاٹ شئیر کیے جس میں اس نے غلطی سے دوپہر کے کھانے کا آرڈر غلط ایڈریس کے ساتھ دے دیا -
 
اس کا ادراک اس کو اسوقت ہوا جب کہ ڈلیوری بوائے نے اس کا آرڈر پہنچانے کا میسج کیا جس پر اس نے اپنی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے ڈلیوری بوائے کو میسج کیا کہ وہ یہ لنچ کا پارسل خود ہی رکھ لے اور ڈيوس اس کی پے منٹ کر دیتا ہے-
 
image
 
اس سارے واقعہ کا اہم ترین پہلو ڈلیوری بوائے کا وہ جواب تھا جو اس نے ڈيوس کو دیا اور جس نے ڈيوس کو نہ صرف جزباتی کر دیا بلکہ اس سے اس کی آنکھیں بھی بھیگ گئيں اور وہ بے ساختہ اس پیغام کو سوشل میڈيا پر شئير کرنے پر مجبور ہو گیا- جس نے پڑھنے والوں کو بھی جزباتی کر دیا۔ اور وہ بھی اس کو شئير کرنے پر مجبور ہو گئے اور یہ پیغام سوشل میڈیا پر نہ صرف وائرل ہو گیا بلکہ اس نے پڑھنے والوں کو بھی جزباتی کر دیا-
 
ڈیوس کے لنچ کا پارسل دینے کے بعد ڈلیوری بوائے نے پہلے تو اس کا شکریہ ادا کیا اس کے بعد اس کا کہنا تھا کہ میں آپ کا دوبارہ شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کیوں کہ آج میرے مرے ہوئے بھائی کی سالگرہ کا دن تھا جو کہ یہاں قریب ہی دفن ہے اور آپ کی وجہ سے میں یہ لنچ لے کر اپنے بھائی کی قبر پر چلا گیا- اور وہیں بیٹھ کر لنچ کیا اور یہ سب صرف آپ کی وجہ سے ہی ممکن ہو سکا۔ اس لنچ کی میرے لیے بہت اہمیت ہے میں آپ کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں-
 
یہ پوسٹ جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو لوگوں نے بھی ڈيوس کی بہت حوصلہ افزائی کی اور لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو بھی ہوتا ہے اچھے کے لیے ہوتا ہے۔ ڈیوس کا ایڈریس کا بھول جانا بھی درحقیقت قدرت کی طرف سے اس ڈلیوری بوائے کے لیے ایک موقع تھا تاکہ وہ اپنے مرے ہوئے بھائی کی یادوں کے ساتھ کچھ وقت گزار سکے-
 
اس کے ساتھ ساتھ کچھ افراد کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس پیغام کو زیادہ سے زيادہ افراد تک پھیلانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگ ڈلیوری بوائز کی مجبوریوں کو سمجھتے ہوئے ان کے ساتھ اچھا سلوک کریں -
 
image
 
یہ واقعہ اس بات کی دلیل ہے کہ ہمارا ایک چھوٹا سا عمل بھی دوسروں کے لیے کتنا بڑا اور اہم ہو سکتا ہے تبھی تو بزرگ کہتے ہیں کہ نیکی چھوٹی بڑی نہیں ہوتی ہے بلکہ بعض چھوٹے کاموں کا اثر بھی بہت بڑا ہو سکتا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: