میری خواہش ہے کہ میرا بچہ سونے کا چمچ منہ میں لے کر پیدا ہو، اگر آپ ایسا چاہتے ہیں تو بچے کی پیدائش سے پہلے یہ کام ضرور کریں

image
 
آج کل کے اس دور کو مہنگائی کا دور قرار دیا جاتا ہے جس میں ہر چیز مہنگی ہوتی جا رہی ہے ایسے حالات میں بچے کی پیدائش کا مطلب اخراجات میں ایک بڑا اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس وجہ سے جو سمجھدار لوگ بچے کی پیدائش کے خواہشمند ہوتے ہیں وہ اس بات کی خاص طور پر کوشش کرتے ہیں کہ اپنی آمدنی میں بھی اضافہ کر سکیں تاکہ اس دنیا میں آنے والے نئے مہمان کو بہترین اور پر آسائش زندگی فراہم کر سکیں-
 
نئے مہمان کی آمد سے قبل کیے جانے والے کام
نئے مہمان کی آمد کی خبر سنتے ہی ماں باپ اور عزیز و اقارب میں خوشی کی لہر دوڑ جاتی ہے- اس کے ساتھ ہی اس کی آمد کی تیاریوں کا بھی آغاز ہو جاتا ہے- مگر یاد رکھیں اگر آپ اپنے بچے کو ایک اچھا مستقبل دینے کے خواہشمند ہیں تو اس کے لیے آپ کو مکمل پلاننگ کرنی ضروری ہے- جس کے لیے کچھ اقدامات کرنے ضروری ہیں جن کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے-
 
ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے اس کے لیے تیار ہو جائیں
انسان اپنی ذات کے حوالے سے بہت سارے معاملات میں سمجھوتہ کر سکتا ہے لیکن اگر معاملہ اولاد کا ہو تو اس صورت میں انسان کا مزاج کسی قسم کے سمجھوتے کے لیے تیار نہیں ہوتا ہے۔ اس وجہ سے ماں اور باپ دونوں کو اولاد کی آمد سے قبل ہی ذمہ داری کو محسوس کر لینا چاہیے-باپ کو چاہیے کہ وہ معاشی حوالے سے خود کو اتنا مستحکم کرنے کی کوشش کرے کہ وہ بچے کے اخراجات بخوبی ادا کر سکے جب کہ ماں کا بھی فرض ہے کہ وہ بچے کی پرورش اور تربیت کے حوالے سے اپنی عادات کو ایسا بنائے کہ آنے والے وقت میں وہ بچے کی تربیت مثالی کر سکے-
 
image
 
بچت کی عادت اپنائيں
بچے کی آمد کی خوشخبری کا واضح مطلب یہ ہوتا ہےکہ اب آپ کو اس بچے کی تعلیم اور پرورش کے اخراجات کے لیے تیار ہو جانا چاہیے جو کہ ابتدا میں کم ہوں گے- مگر وقت کے ساتھ ساتھ اسکول سے کالج اور کالج سے یونی ورسٹی تک جاتے جاتے بڑھ جائيں گے اور ان سے بخیر و خوبی عہدہ برا ہونے کے لیے ضروری ہےکہ کچھ نہ کچھ پس انداز کرنے کی عادت اپنائی ہو-
 
خوشی میں بچے کے کپڑوں کی بہت ساری خریداری سے پرہیز
اکثر جوڑوں کو جب بچے کی پیدائش کی خبر ملتی ہے تو اس کے ساتھ ہی وہ بچے کے لیے چیزوں کی خریداری کا آغاز کر دیتے ہیں- اور جب بھی بازار جاتے ہیں ان کو بچے کے لیے کچھ نہ کچھ پسند آجاتا ہے جس کو وہ خرید لیتے ہیں- لیکن یہ یاد رکھیں کہ بچہ تیزی سے بڑھتا ہے اس وجہ سے اس کے لیے بہت ساری خریداری پیسے کا ضیاع ہو سکتا ہے- اس وجہ سے صرف اور صرف وہ خریدیں جس کی ضرورت ہو تاکہ چیزوں کے ضياع سے بچا جا سکے-
 
image
 
اپنے فاضل اخراجات پر کنٹرول کریں
والدین بننے سے قبل اکثر جوڑے ہوٹلنگ، شاپنگ اور دوستوں کے ساتھ پارٹی جیسی مصروفیات کی عادت کا شکار ہوتے ہیں- لیکن بچے کی آمد سے قبل والدین کو ایسی تمام عادات کو اگر یکسر ختم نہیں بھی کر سکتے تو کسی حد تک کم ضرور کر دینا چاہیے- کیونکہ اس سے ایک جانب تو پیسے کا ضياع ہوتا ہے اور دوسری جانب اس سے وقت کا بھی ضیاع ہوتا ہے-
 
یہ تمام اقدامات ایسے ہیں جو بچے کی پیدائش سے قبل اگر کر لیے جائیں تو زندگی ایک مثبت انداز میں تبدیل ہو جاتی ہے اور اس سے آپ اپنے بچے کو وہ تمام آسائشیں فراہم کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں جس کے خواہشمند ہوتے ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE: