|
|
دنیا بھر میں روزمرہ کے کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لیے
مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔ جب کہ ہمارے ملک میں کچرے کو کسی کھلی
جگہ میں پھینک کر اس کے پہاڑ بنا دیے جاتے ہیں۔ جہاں پر مکھیاں مچھر
بھنبھناتے ہیں اور لوگوں میں مفت بیماریاں تقسیم کرتے نظر آتے ہیں ۔ لیکن
دنیا کے اندر ایک ملک ایسا بھی ہے جس نے اس کچرے کے پہاڑ بنانے کے بجائے نہ
صرف کچرے کا ایک جزیرہ بنا دیا ہے بلکہ اس کو دنیا بھر کے لوگوں کی سیاحت
کے لیے بھی پیش کر دیا ہے- |
|
سنگاپور کا کچرے کا
جزیرہ جو دنیا بھر کے لیے بنا ایک مثال |
|
دنیا بھر کی حکومتوں کی طرح سنگاپور کی حکومت کے لیے بھی کچرے کو مناسب
انداز میں ٹھکانہ لگانا ایک بڑا مسئلہ تھا- جس کے لیے انہوں نے اپنے قومی
ادارہ ماحولیات کو یہ ذمہ داری سونپی کہ وہ کچھ ایسے اقدامات کریں جس کے
ذریعے کچرے کو اس طرح سے ٹھکانے لگایا جائے کہ وہ ختم بھی ہو جائے اور
ماحول کے لیے خطرہ بھی نہ بنے- |
|
|
|
اس ادارے نے 63 ملین کیوبک میٹر کا ایک رقبہ جس کی مالیت
400 ملین ڈالر تھی کچرے کے لیے مختص کر دیا۔ جس میں اتنی گنجائش موجود ہے
کہ اس میں سن 2040 تک کا سنگاپور کا سارا کچرہ ڈالا جاسکتا ہے - |
|
سب سے پہلے تو پورے ملک کے کچرے کو جمع کر کے ایک خاص
پلانٹ تک لایا جاتا ہے جہاں پر اس کچرے کو بھٹیوں میں جلا کر راکھ میں
تبدیل کر دیا جاتا ہے- اس کے بعد اس راکھ کو جہازوں کے ذریعے اس جزیرے تک
پہنچایا جاتا ہے- |
|
|
|
جہاں پر پہلے ہی سے مٹی بچھا کر پودے اور قدرتی حیات کی
افزائش کرنے کے انتطامات کیے گئے ہیں اور اس جگہ کے گرد پانی کی نہریں بنا
دی گئیں ہیں جہاں اس راکھ کو چھان کر پانی میں شامل کر دیا جاتا ہے اور اس
طرح سے یہ پانی ان پودوں اور جنگلی حیات کو فراہم کیا جاتا ہے جو کہ ایک
قدرتی کھاد کا کام کرتا ہے- |
|
یہ جزیرہ اس انتظام کے سبب اپنی خوبصورتی کی ایک مثال ہے
جہاں پر پانی میں جنگلی حیات موجود ہے جب کہ خشکی پر پودوں کے ساتھ ساتھ
خوبصورت پرندے اور دیگر جانور آنکھوں کو دیکھنے میں بہت بھلے لگتے ہیں- |
|
|
|
فاضل پانی کو مکمل طورپر ماحول کے لیۓ معفوظ بناتے ہوۓ
اور اس میں سے سارے خطرناک اجزا کو نکال کر سمندر میں ڈال دیا جاتا ہے اس
طرح سے سنگاپور کی حکومت نے ایک ایسا نظام بنا دیا ہے جو کہ نہ صرف ماحول
دوست ہے بلکہ کچرے کو ٹھکانے لگانے کا بھی بہترین ذریعہ ہے- |