|
|
ہر کسی کے کام کرنے کی نوعیت اور وجہ مختلف ہوتی ہے-
جیسے کچھ لوگ خریداری ضرورت کے تحت کرتے ہیں اور کچھ خریداری کے شوقین ہوتے
ہیں- اس شوق کی خاطر کسی بھی پہلو پر غور کیے بغیر خرید لیتے ہیں لیکن کبھی
شوق کو بھگتنا بھی پڑتا ہے جو زندگی بھر کے لیے تباہ کن بھى ثابت ہوتا ہے- |
|
اسی طرح پینٹنگ کے شوقين شخص نے اپنے ہی ہاتھوں سے اپنی
ہنستی بستی زندگی کے لیے مشکلات خرید لیں، جب کباڑ مارکیٹ سے خریدی گئى
پینٹنگ نے اس کی خوشحال زندگی کو يکايک اجیرن میں مبتلا کرديا- یقیناً کبھی
آپ نے ایسی خریداری کے بارے میں نہ سوچا ہوگا، نہ دیکھا- |
|
اس شخص ( شناخت ظاہر نہیں کی گئی ) کو پرانی اور عجیب و
غریب اشیاء جمع کرنے اور خریدنے کا جنون تھا- اسی طرح ایک روز کباڑ مارکیٹ
میں اس کی نظر ایک پینٹنگ پر ٹھہر گئی اور پچاس ڈالر میں خاتون سے خرید لى-
حیرت انگیز طور پر خریدتے وقت خاتون نے اسے تنبيہہ کی اور منع کیا کہ یہ
پینٹنگ اس کے لیے بہتر نہیں لیکن اس نے ان سنی کردی محض اس لیے کہ یہ دام
بڑھانے کے ہتھکنڈوں کے سوا کچھ نہیں- اس لمحے اسے وہ پینٹنگ اپنی جانب
کھینچ رہى تھى اور بس وہ اسے خريدنا چاہتا تھا- |
|
|
|
خریدنے کے بعد اس شخص کو احساس ہوا کہ اس پینٹنگ میں
حقیقتاً کوئی ایسی خاص بات نہیں، نہ ہی ایسا مختلف نوعیت کا کام تھا جسے
فوراً لے لیا جائے- اسے اس وقت ایسا لگا کہ جیسے یہ خود فیصلہ نہیں لے رہا
بلکہ کوئی کروا رہا ہے- |
|
لیکن پینٹنگ جب سے گھر کا حصہ بنی عجیب و غریب واقعات
رونما ہونے لگے، جس نے اسے يک دم ہلا کر رکھ دیا- زندگی مشکلات سے دوچار
ہوگئی- سب سے پہلے اس کے گھر سے بڑے پیمانے پر حشرات ملنے لگے اور اس کی
صحت بھی گرتی چلی گئی- مختلف بیماریوں نے گھیر لیا اور تنہائی، بے خوابی،
بے چینی میں مبتلا ہونے لگا- یہی نہیں بلکہ ان کا پالتو ہيمسٹر، جو پہلے
بالکل صحت مند تھا اچانک ہى مر گیا- تواتر کے ساتھ اس طرح سب بدلنے سے اسے
یقین ہو گیا کہ یہ سب اس پینٹنگ کی وجہ سے ہی ہورہا ہے اور وہ خاتون صحیح
منع کر رہی تھیں- |
|
|
|
مذکورہ پینٹنگ کی کينوس کا کوئی عجوبہ اور شاہکار نہیں
بلکہ دو گڑيوں پر مشتمل ہے- خريدنے والے اس شخص کا خیال ہے کہ گڑیا کے لال
بال یقیناً خون سے پینٹ کیے گئے ہیں اور یہ سب اسی کے اثرات ہيں - وہ اب
چاہنے کے باوجود بھی اس سے چھٹکارا حاصل نہیں کر پا رہا-اور یہ سب اس شخص
کا ماننا جو کہ حقیقت میں محض اتفاق بھی ہوسکتا ہے- |