اولاد کا دکھ مجھے مار دے گا۔۔۔ 4 شوبز ستارے جو اولاد کے جانے کے بعد زیادہ دن جی نا سکے

image
 
اولاد ماں باپ کے دل کی دھڑکن ہوتی ہے ۔۔۔جہاں اس دھڑکن کو ذرا سی بھی آنچ پہنچتی ہے تو ماں باپ جینا ہی بھول جاتے ہیں۔۔۔شوبز کے اکثر ستارے اپنی اولاد کی موت کے بعد دنیا سے ہی منہ موڑ گئے۔۔۔
 
مسعود اختر
گزشتہ دنوں پی ٹی وی ڈراموں کے مشہور و معروف اداکار مسعود اختر 82 سال کی عمر میں جہانِ فانی سے کوچ کر گئے-ایک وقت تھا کہ ڈراموں میں ان کی اداکاری جان ڈال دیتی تھی- لیکن خود ان کی جان ان کے بیٹے کی اچانک موت نے لے لی- سینیر اداکار مسعود اختر کے اکلوتے بیٹے علی رضا کی موت 5 ماہ قبل پھیپھڑوں کے کینسر کے باعث ہوئی تو وہ جیسے اسی وقت اندر سے ختم ہو گئے تھے کیونکہ ہمیشہ بیٹے کو یاد کرتے رہتے اور روتے رہتے تھے۔
image
 
سنبل شاہد
 اداکارہ سنبل شاہد اپنی سب بہنوں میں سب سے زیادہ شرارتی اور ہنس مکھ تھیں۔۔۔شوبز انڈسٹری میں یوں تو انہوں نے کام کم کیا لیکن جب بھی کیا تو دل سے کیا۔۔۔ ان کی آواز بھی بہت اچھی تھی۔۔۔ وہ ہر لمحہ مسکراتی تھیں۔۔۔ لیکن زندگی کی ایک شام نے انہیں مسکرانا تو کیا زندگی کا مطلب ہی بھول جانے پر مجبور کردیا۔۔۔ اپنے سب سے بڑے جواں سالہ بیٹے کی حادثاتی موت نے انہیں توڑ کر رکھ دیا۔۔۔ ان کا امیون سسٹم جیسے تباہ ہونے لگا۔۔۔ کورونا کے بعد انہوں نے جینے کا حوصلہ ہی چھوڑ دیا۔۔۔ وہ لڑ رہی تھیں جینے کے لئے لیکن ہمت کھو چکی تھیں۔۔۔ اور بالآخر بیٹے کی موت کے دو سال میں ہی وہ بھی اس کے پاس چلی گئیں۔
image
 
عمر شریف
شہنشاہ ظرافت عمر شریف بھی چند ماہ قبل انتقال کر گئے۔۔۔ بظاہر یہ ایک ستارے کی موت ہے لیکن درحقیقت یہ ایک باپ کی موت ہے۔۔۔اپنی جواں سالہ لاڈلی بیٹی کی موت نے انہیں توڑ دیا تھا۔۔۔وہ امریکہ میں تھے جب انہیں پتہ چلا تھا کہ بیٹی وینٹیلیٹر پر پہنچ گئی ہے۔۔۔ لیکن جب وہ جہاز میں تھے تب ہی بیٹی دنیا سے چلی گئی۔۔۔ وہ سارے راستے چکراتے رہے۔۔۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چکر آج تک ان کی زندگی کا حصہ بن گئے تھے۔۔۔کچھ عرصہ ہی جی پائے وہ اس دکھ کے ساتھ اور پھر جہان فانی سے کوچ کر گئے۔
image
 
طلعت اقبال
اداکار طلعت اقبال کو جب بھی سب نے دیکھا ہمیشہ مسکراتے دیکھا۔۔۔ اپنی بیوی کی موت کے بعد تینوں بچوں کو مسکراتے ہوئے پالا اور ملک سے باہر لے گئے تاکہ چھوٹی بیٹی کا علاج ممکن ہو۔۔۔ لیکن کچھ عرصہ قبل ان کی بیٹی بھی اس دنیا سے چلی گئی۔۔۔ سب کو لگا کہ شاید طلعت اقبال اس درد کو سہہ جائیں گے لیکن وہ کچھ دن بھی یہ تکلیف برداشت نا کرپائے اور بیٹی کے پاس ہی چلے گئے۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: