جنت سے نکلا ہؤا آدمی

ہمارے مشرقی و متوسط طبقے میں گاڑی کی اگلی سیٹ عزت اور احترام کی علامت سمجھی جاتی ہے ۔ اور کشادہ و آرام دہ بھی ہونے کی وجہ سے وہاں عموماً کسی بزرگ شخصیت کو بٹھایا جاتا ہے ۔اگر کوئی شخص ماں باپ اور بال بچوں کے ساتھ کہیں جا رہا ہے تو برابر میں باپ بیٹھتا ہے ، ماں اور بیوی بچے پیچھے ۔ اگر باپ ساتھ نہیں ہے تو ماں ساتھ میں بیٹھتی ہے بال بچے پیچھے ۔ چونکہ اگلی سیٹ سے احترام اور اہمیت کا تصور وابستہ ہے تو عورت بخوشی و بصد احترام بھی ساس یا اس وقت ہمراہ کسی بھی بزگ شخصیت یا فیملی کے مرد کو آگے بٹھاتی ہے اور خود پیچھے بیٹھتی ہے ۔ لیکن کہیں کچھ عورتوں کو ناگوار بھی گزرتا ہے کہ اس کی موجودگی میں اس کے میاں کے ساتھ اس کے علاوہ کوئی اور بیٹھے ۔ ایک ماں نے اپنی بہو کی ایسی ہی کشمکش اور رنجش دیکھ کر خود ہی بیٹے کی مشکل یہ کہہ کر آسان کر دی کہ بیٹا! کیا فرق پڑتا ہے اگلی یا پچھلی سیٹ سے؟ گاڑی تو منزل پر ایک ہی وقت میں پہنچے گی ۔ ویسے ماں ہمیشہ تو ساتھ نہیں ہوتی کتنی ہی جگہ صرف میاں بیوی ہی جا رہے ہوتے ہیں کبھی کبھار اگر ماں یا باپ ساتھ ہے تو ان کی بزرگی اور سہولت کا لحاظ رکھتے ہوئےآگے بٹھانے میں موت تو نہیں پڑنی چاہیئے ۔

ایک روایت یہ بھی ہے کہ باس ہمیشہ پیچھے بیٹھتا ہے لیکن غور طلب بات یہ ہے کہ گاڑی شوفر چلا رہا ہوتا ہے باس کا بیٹا نہیں ۔ اور تمام اہم معزز شخصیات بھی ہمیشہ گاڑی میں پیچھے ہی بیٹھتی ہیں جس کی وجہ ایک تو سیکیورٹی ہوتی ہے اور دوسرے گاڑی ڈرائیور چلاتا ہے جو بہرحال ان کا نوکر ہوتا ہے تو بڑے لوگ بھلا نوکر کے برابر کیوں بیٹھنے لگے؟ کچھ لوگ اپنی تہذیب و روایات کی وجہ سے خواتین کو آگے بٹھاتے ہی نہیں مگر اس وقت بات ان کی ہو بھی نہیں رہی کیونکہ بقول شخصے دنیا چاند پر پہنچ گئی ہے اور ہم ابھی تک گاڑی کی اگلی پچھلی سیٹ کی بحث میں الجھے ہوئے ہیں ۔ مگر یہ کشمکش بارہا مشاہدے و علم میں آتی رہی ہے اور اس کا تعلق اس کلاس سے ہے ہی نہیں جہاں عورت خود بھی ڈرائیو کر لیتی ہے یا ڈرائیور موجود ہوتا ہے ۔ جہاں کہیں عورت اپنے میاں کے ساتھ خود بیٹھنے کو اپنا حق سمجھتی ہے اور وہ اس کی ماں کی وجہ سے سلب ہونے لگے تو ماحول میں کشیدگی پیدا ہونے لگتی ہے ایسے میں مرد مشکل میں پڑ جاتا ہے کیونکہ ایک طرف اس کی جنت ہے تو دوسری طرف اس کے بچوں کی جنت ۔ اب بیچارہ کیا کرے؟ اس مشکل میں گھرے مرد کو یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ خدانخواستہ کسی چھوٹے موٹے ایکسیڈنٹ میں بھی زیادہ خطرہ فرنٹ سیٹ کے مسافر کو ہوتا ہے لیکن ماں کے رتبے کا لحاظ اس رسک پر حاوی ہوتا ہے پھر خود اپنی ماں کے ٹائم کسی بھی طرح ایڈجسٹ کرنے والی منکوحہ اگر ساس کے وقت اپنی حق تلفی سمجھتے ہوئے آپ کا سکون تلف کر رہی ہے تو سوچیں کہ آپ دونوں میں سے زیادہ محبت کس سے کرتے ہیں؟ بس جس سے زیادہ محبت ہو اسے محفوظ جگہ پر بٹھائیں کسی کی ایک نہ سنیں کیونکہ آپ پر دوہری ذمہ داری ہے ۔

Rana Tabassum Pasha(Daur)
About the Author: Rana Tabassum Pasha(Daur) Read More Articles by Rana Tabassum Pasha(Daur): 223 Articles with 1669519 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.