یا رب دل ِ مسلم کو


دنیاکومہذب اور تعلیم یافتہ بنانے کے لئے مسلمانوں کی سب سے زیادہ خدمات ہیں یہ الگ بات ہے کہ گذ شتہ800 سال میں مسلمانوں نے تحقیقی کام نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ دنیا کے شانہ بشانہ اور قدم سے قدم مل کر ترقی کا سفر جاری نہیں رکھ سکے اس کے باوجو یہ ایک ناقابل ِ تردید سچائی ہے کہ دْنیا کی پہلی یونیورسٹی ایک مسلمان خاتون نے قائم کی تھی آج دنیا میں اس وقت 28092 سے زائد یونیورسٹیاں قائم ہیں لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ اس وقتTOP500یونیورسٹیوں میں سے ایک بھی کسی اسلامی ملک میں نہیں ہے بلکہ اس کے لئے غیرمسلم ممالک کا نام لیا جاتاہے حالانکہ علم مومن کی گمشدہ میراث ہے جس مذہب نے علم حاصل کرنافرض قراردیا وہ علمی،تخقیقی اور تخلیقی لحاظ سے پیچھے بہت پیچھے رہ گیا۔

مسلمان خاتون نے قائم کردہ اس یونیورسٹی کو دنیا کی پہلی اور قدیم ترین یونیورسٹی ہونے کا اعزاز حاصل ہے یونیسکو کے ریکارڈ کے مطابق پچھلے 1200 سالوں میں ایک دن کیلئے بھی یہ یونیورسٹی بند نہیں ہوئی ہے یہ بھی ایک عالمگیر اعزاز یہ ہے کہ دنیا میں سب سے پہلے تعلیمی ڈگری کا اجرا بھی اسی یونیورسٹی نے کیا تھا اس یونیورسٹی کی جامع مسجد میں بیک وقت 22 ہزار افراد کے نماز ادا کرنے کی گنجائش تھی بلا تفریق نسل و مذہب دنیا کے کونے کونے سے لوگ اس یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے آتے تھے۔دنیا کے معروف سا ئنسدان علامہ ابن خلدون،لسان الدین الخطیب،محمد الادریسی سمیت نامور مسلم و غیر مسلم اسکالر اسی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہوئے تھے مزے کی بات یہ ہے کہ اس یونیورسٹی کا نام گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کی سب سے پہلی یونیورسٹی کے طور موجود ہے۔
آپ جانتے ہیں اس یونیورسٹی کا نام کیا ہے اور اسے کس نے کب اور کہاں بنایا ہے؟ اس یونیورسٹی کا نام 'جامعہ القرویین ' ہے،یہ مراکش کے فاس شہر میں قائم ہے اس یونیورسٹی کی بنیاد ایک مسلمان رئیس زادی فاطمہ بنت محمد فہریہ نے 245 ہجری میں رکھی تھی،اسے بنانے میں اس نے اپنا ذاتی سرمایہ لگایا،اس یونیورسٹی کو تعمیر ہونے میں 18 سال لگے جبکہ اس دوران فاطمہ مسلسل روزے رکھتی تھی،فاطمہ کی بہن نے اپنے ذاتی خرچ سے یونیورسٹی سے ملحق مسجد بنائی تھی یونیورسٹی اور مسجد کی عمارتیں مسلم فن تعمیر کی خوبصورت شاہکار ہیں مختصر یہ کہ دنیا کی پہلی یونیورسٹی ہم مسلمانوں نے بنائی،بلکہ مسلمان عورتوں نے بنائی پھر بھی ہمیں یہ الزام کہ ہم تعلیم دشمن ہیں اور مغرب سے متاثر ہمارا دیسی لبرل اور لنڈے کے انگریز منہ ٹیڑھی کرکے انگریزی بولتے ہوئے کہتے ہیں کہ مسلمانوں نے انسانیت کی کیا علمی خدمت کی ہے؟
اب دعاہی کی جاسکتی ہے کہ
یارب دل ِ مسلم کو وہ زندہ تمنا دے
جو روح کوگرمادے،جوروح کوتڑپا دے

آج ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلم سربراہان ِ مملکت حالات کی نزاکت کااحساس کرتے ہوئے اپنے اپنے ملک میں عالمی معیارکی کم از کم دس دس یونیورسٹیاں قائم کریں تاکہ مسلم دنیا بھی علم و تحقیق میں اپنی نشاط ِ ثانیہ کے نئے دورکا آغازکرسکے کیونکہ علم کے بغیرکوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی۔
 

Ilyas Mohammad Hussain
About the Author: Ilyas Mohammad Hussain Read More Articles by Ilyas Mohammad Hussain: 474 Articles with 350507 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.