اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منانے کی پاکستانی اور او
آئی سی کی مشترکہ قرارداد،اقوام متحدہ نے منظور کر لی ہے ۔ وزیر اعظم عمران
خان نے امت مسلمہ کو مبارک باد دی اور کہا کہ اگلا قدم اس پر عمل در آمد
ہے۔ بے شک امت مسلمہ اﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کرتی ہے کہ اقوام متحدہ نے ہر
سال ’’۱۵؍ مارچ کو یوم اسلام فوبیا‘‘ منانے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان اور
او آئی سی کی اسلامو فوبیا کے خلاف عالمی دن منانے کی قراراداد اقوام متحدہ
کی جنرل اسمبلی میں پیش ہوئی جسے منظور کر لیا گیا۔اقوام متحدہ میں پاکستان
کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اسلامو فوبیا کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا
کہ وزیر اعظم عمران خان نے اسلامو فوبیا کے خلاف اقوام متحدہ میں آواز
اُٹھائی۔ نائن الیون کے بعد مسلمانوں کے خلاف تشددواقعات بڑھے مذہبی آزادی
ہر شخص کا بنیادی حق ہے۔مختلف ملکوں میں سیاسی مقاصد کے لیے اسلامو فوبیا
کو ہوا دی جاتی ہے۔ اسلامو فوبیا کے خلاف آگاہی اور تدراک کے لیے اقدامات
کی ضرورت ہے۔ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کو روکنا ہوگا۔ مذہبی
رواداری کا خیال رکھنا ہو گا۔دوسری طرف بھارت اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا
کی قراراداد منظور ہونے پر تلملا اُٹھااور شدیدرد عمل کا اظہار کیا۔اقوام
متحدہ میں بھارت کے مسقتل مندوب ٹی ایس ترومورتی نے اقوام متحدہ کی جرنل
اسمبلی میں کہا کہ بھارت امید کرتا ہے کہ یہ قراراداد مستقبل میں پیش کی
جانے والی مخصوص مذہب فوبیا قراردادوں کے لیے اس لیے نظیر نہیں بنے گی جس
سے اقوام متحدہ ایک مذہبی کیمپ کی صورت اختیار کر لے۔ کسی ایک مذہب کے ساتھ
فوبیا مخصوص نہ کریں۔صرف ایک مذہب کے لیے فوبیا منانے کی ضرورت نہیں۔بھارت
پاکستان کا ازلی دشمن ہے۔وہ کئی سالوں سے پاکستان اور اسلام خلاف جو
کاروائیں کرتا رہا ہے وہ ملایا میٹ ہو گئیں ۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ پچھلے
دنوں یورپی یونین نے انکشاف کیا تھا کہ بھارت فیک ویب سائٹز کے ذریعے ایک
عرصے سے پاکستان کے خلاف زہر اگلتا رہا ہے۔عام لوگوں اور حکومتوں کو
پاکستان کے خلاف اُکساتا رہا ہے۔ ہر قسم کے بین الالقوامی اجتماعات میں
پاکستان کے خلاف زہر اُگلتا رہتا ہے۔ بھارت اعلانیہ کہتا رہا ہے کہ وہ
پاکستان کو دنیا کے نقشے سے مٹا دے گا۔ پاکستان میں گھس کر کاروائی کرے گا۔
کئی دفعہ ایسی جعلی حرکتیں کرتا بھی رہا ہے۔ ایک دفعہ ایک ایسی حرکت کا پرو
پیگنڈہ کیا تو پاکستانی فوج نے مقامی اور غیر ملکوں صحافیوں کو لین آف
کنٹرول کا دورہ کرایا تھا۔ جس میں بھارت کی سلطان راہی جیسی بھڑک کو غلط
ثابت کیا تھا۔ ایک دفعہ بالاکوٹ پر ہوائی حملہ کیا ۔ اس کے بعد مودی حکومت
کی ہدایت پرگودی میڈیا نے فوراً چلانا شروع کر دیا کہ بھارتی ہوائی فورس نے
دہشت گردوں کے اڈے بالا کوٹ پر حملہ کیا اور اڈے میں موجود تین سو
پچاس(۳۵۰۰) دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ پاکستان نے ملکی اور غیر ملکی
صحافیوں کو بالا کوٹ کا دورا کرایا ۔ صحافیوں نے بالا کوٹ کے رہائیشیوں کے
انٹرو ویو کیے اور معلومات اکٹھی کیں اور اپنی رپورٹ میں کہا کہ بالا کوٹ
میں بھارتی ہوئی حملے سے کوئی بھی عمارت تباہ ہوتی نظر نہیں آئی اور نہ
وہاں کسی انسانی جان کا نقصان ہوا۔ہاں کچھ جنگلی درخت گرے ہوئے پائے گئے
تھے اور ایک جگہ گھڑے میں ایک مردہ کوا پایا گیا۔فوجی ماہرین نے کہا کہ
بھارتی جہازوں کو پاکستان ہوائی جہازوں نے فضا میں للکارا تو بھارت
جہازگھبراہٹ میں اپنے پے لوڈ جنگل میں ہی گھرا کر واپس الٹے پاؤں بھاگ
گئے۔اس کے جواب میں پاکستان کی ہوائی فورس نے دوسرے دن مقبوضہ کشمیر میں
اسلحہ ڈپو کے پاس ،جہاں بھارتی فوج کے سربراہ میٹنگ میں مصروف تھا،منتخب
اہداف جہاں انسانی جانوں کا نقصان نہ ہو،ہو ائی حملہ کیا۔ جب بھارتی جہا
زوں نے پاکستانی جہازوں کو گرانے کے لیے تعقب کیا تو پاکستان جہاز کے پائلٹ
نے بھارت کے دو جہاز گھرا دیے۔ایک کاملبہ مقبوضہ کشمیر اور دوسرے کا
پاکستانی حدود میں گھرا۔ پاکستان نے ایک پائلٹ ابھی نندن کوگرفتار کر لیا۔
بھارت جو پروپیگنڈے کے سہارے اپنی عوام کو دوھکے میں رکھتا ہے ،مشہور کر
دیا کہ ابھی نندن نے پاکستان کا ایف سولہ جہاز گھرا دیا۔ پاکستان نے ایف
سولہ بنانے والی کمپنی کو دعوت دی کہ ا یف سولہ جہازوں کی گنتی کر لے۔ گنتی
کرنے کے بعد ایف سولہ بنانے والی کمپنی نے بیان جاری کیا کہ پاکستان کو
سپلائی گئے ایف سولہ پاکستان کے پاس موجود ہیں۔ جبکہ ابھی نندھن کو ایف
سولہ گرانے پر انعام سے بھی نواز دیا۔امریکا کمزور ملکوں پر حملے کرتا ہے
اور پروپیگنڈے کے زور پر ان کو دبا کے بھی رکھتا ہے۔اسی پالیسی پر بھارت نے
بھی عمل کرنا شرو ع کرنے کی کوشش کی۔ ایک دفعہ نیپال پر گھس کرہوائی حملہ
کا ڈرامہ رچایا۔پاکستان کے ساتھ بھی ایسا کرنے کی دھمکیاں دیتا رہتا ہے۔اس
پر ہم نے ایک مضمون میں بھار ت کی گیڈر بھبکیوں اور اس کے جھوٹے پروپیگنڈ ے
کو بے نقاب کرنے کے لیے لکھا تھا کہ’’ کوّا چلا ہنس کی چال تو اپنی بھی
بھول گیا‘‘ اپنے ایک اور مضمون’’ ہم نے آپ پر ایک ہزار سال حکومت کی آپ سو
سال تو پورے کرو‘‘ میں مودی کو ہٹلر کے قومی برتری میں مبتلا اوردشت گرد
تنظیم آ رایس ایس کے بنیادی ممبر کو کہا کہ تم نے مسلمانوں کا جینا دوبر کر
دیا ہے۔
جبکہ اقلیت ہو کر مسلمانوں نے ہندو اکثریت پر اسلام کے پر امن اور شانتی
والے مذہب کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ہزار سال حکومت کی تھی۔
پاکستان کے لیے یہ خوشی کامقام ہے کہ اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیامنانے کی
منظوری دی۔ اب ۱۵؍ مارچ ہر سال اقوام متحدہ کے تحت اسلامو فوبیا کا دن
منایا جایا کرے گا۔ اسلام امن آشتی والا دین ہے۔ جس میں ذات پات، رنگ نسل۔
کالے گورے اور قومیتوں کی برتی کا کوئی بھی تصور وجود نہیں۔ اسلام میں صرف
تقویٰ کی بنیاد پر انسانوں کو پرکھا جا تا ہے سب انسان آدم کی اولاد ہیں۔
|