روزہ امراض جگر کے لئے نعمتِ خداوندی

آج کل مصنوعی اور کیمیکل سے بھر پور خوراکیں ناقص اور غیر معیاری کھانوں اور ادویات کی وجہ سے ہر دوسرا انسان بیمار ہے۔ آج ہم بات کریں گئے ۔ امراض جگر Liver Disease کے حوالے سے جیسا کہ ماہ مقدس رمضان المبارک کے بابرکت مہنے کی جس کو رمضان المبارک کا ماہ کہا جاتا ہے۔ مومن اس ماہ کی تیاری اور انتظار سال بھر کرتے ہیں کیونکہ اس کی فضیلت کا زکر اﷲ تعالی کی الہامی و لاریب قرآن پاک میں آیا ہے۔ اسی رمضان المبارک کے بارے میں آقا دو جہاں سردار الانبیاء خاتم النبیین کے فرمان عالی شان میں سے ایک عرض کرتا ہوں !

حضرت جابر بن عبد اﷲ رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میری اُمت کو ماہ رمضان میں پانچ تحفے ملے ہیں جو اس سے پہلے کسی نبی کو نہیں ملے۔ پہلا یہ ہے کہ جب رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے تواﷲ تعالیٰ ان کی طرف نظرِ التفات فرماتا ہے اور جس پر اُس کی نظرِ رحمت پڑجائے اسے کبھی عذاب نہیں دے گا۔ دوسرا یہ ہے کہ شام کے وقت ان کے منہ کی بو اﷲ تعالیٰ کو کستوری کی خوشبو سے بھی زیادہ اچھی لگتی ہے۔ تیسرا یہ ہے کہ فرشتے ہر دن اور ہر رات ان کے لیے بخشش کی دعا کرتے رہتے ہیں۔ چوتھا یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ اپنی جنت کو حکم دیتاہے کہ میرے بندوں کے لیے تیاری کرلے اور مزین ہو جا، تاکہ وہ دنیا کی تھکاوٹ سے میرے گھر اور میرے دارِ رحمت میں پہنچ کر آرام حاصل کریں۔ پانچواں یہ ہے کہ جب (رمضان کی) آخری رات ہوتی ہے ان سب کو بخش دیا جاتا ہے۔ ایک صحابی نے عرض کیا: کیا یہ شبِ قدر ہے؟ آپ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں۔ کیا تم جانتے نہیں ہو کہ جب مزدور اپنے کام سے فارغ ہو جاتے ہیں تو انہیں پوری پوری مزدوری دی جاتی ہے؟‘‘ اِس حدیث کو امام بیہقی نے روایت کیا ہے۔

آج کل ہر تیسرا شخص امراض جگر میں مبتلا ہے ان کے لئے روزہ ایک نعمت ِ خداوندی ہے جیسا کہ
روزے کے اثرات پر کی جانے والی ایک نئی تحقیق سے یہ اچھی خبر سامنے آئی ہے کہ روزے کی حالت میں ہمارے جسم کو 'فربہ جگر' کی بیماری سے چھٹکارا پانے میں مدد ملتی ہے۔

نئی تحقیق میونخ میں 'جرمن ریسرچ سینٹر فار اینوئرمنٹل ہیلتھ' سے وابستہ سائنس دانوں کی قیادت میں ہوئی۔ جس سے یہ اہم معلومات حاصل ہوئی ہے کہ روزے کی وجہ سے جگر کے خلیات ایک مخصوص پروٹین کی پیداوار میں اضافہ کردیتے ہیں،جو جگر میں فیٹی ایسڈ کے جذب کو کنٹرول کرتا ہے۔

زیادہ وزنی افراد کی بڑھتی ہوئی تعدادلمحہ فکریہ ہے۔خاص طور پر ٹائپ ٹو ذیا بیطس اور جگر کی بیماریوں کے صحت کے لیے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں لیکن محدود ڈائیٹ کھانے جیسا کہ فاقے یا روزے رکھنے کی وجہ سے میٹا بولزم کو واپس معمول پر لانے میں مدد ملتی ہے تاہم یہاں سائنس دان یہ جاننا چاہتے تھے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟

ہیلم ہولٹز زینٹریم میونخ کے سائنس دان نئے مطالعے میں یہ بھی دیکھنا چاہتے تھے کہ جب ہم بھوکے ہوتے ہیں تو مالیکولز کی سطح پر کیا اثر پڑتا ہے؟

تحقیق میں پروفیسر ڈاکٹر اسٹیفن ہرزیگ نے اس کا جواب دیا ہے کہ خوراک کی محرومی یا کمی پر جسم ایک مخصوص پروٹین GADD45ß بناتا ہے جو جگر میں میٹابولزم کو کنٹرول کرتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ''جب ہم ایک بار میٹابولزم پر روزے کے اثرات سمجھ لیتے ہیں تو ہم اس کا اثر علاج میں لانے کی کوشش کرسکتے ہیں''۔

GADD45ß پروٹین پر دباؤ جگر میں فیٹی ایسڈ کے جذب کو کم کرتا ہے:
ظاہرہے کہ GADD45ß پروٹین کے لیے جین کو غذا کے حساب سے اکثر مختلف طریقے سے پڑھا جاتا ہے جیسا کہ جتنی زیادہ بھوک بڑھتی ہے اتنی ہی کثرت سے جگر کے خلیات اس پروٹین کو بناتے ہیں۔محققین کے مطابق ماضی میں اس پروٹین کو میٹا بولزم کی بہتری کے بجائے جینیاتی معلومات کے نقصان کی مرمت کے ساتھ منسلک کیا گیا تھا۔اب جدید مزید تجربات کے نتائج سے ظاہر ہوا کہ یہ پروٹین جگر میں فیٹی ایسڈ کے جذب کو کنٹرول کرنے کے لیے ذمہ دار ہے،

پروفیسر ڈاکٹر اسٹیفن ہرزیگ نے کہا کہ ''جگر کے خلیات پر دباؤ نے اس پروٹین کی پیداوار کی حوصلہ افزائی کی تھی جس نے میٹا بولزم کو کم کھانے کی مقدار کے ساتھ ایڈجسٹ کیا تھا۔۔''ثابت ہوا کہ درزہ کہ جگر کے مریضوں کے لئے ایک نعمتِ خداوندی ہے
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،

 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Dr Tasawar Hussain Mirza
About the Author: Dr Tasawar Hussain Mirza Read More Articles by Dr Tasawar Hussain Mirza: 301 Articles with 347085 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.