سابق وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے پنجاب میں
خاموشی سے ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا خاموش طبع اس شخص کے کارنامے تاریخ
میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے ان پر میں آخر میں لکھوں گا پہلے کچھ ان افراد
میں سے ایک کا مختصر حال لکھوں گا جنہیں عمران خان نے آستین کا سانپ کہا ہے
ان میں طارق بشیر چیمہ بھی شامل ہے جوپاکستان تحریک انصاف کی حمایت سے مسلم
لیگ ق کے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے طارق بشیر چیمہ نے عین موقعہ پر
اپنے محسن کودھوکہ دیکر بہاولپور کی عوام کے دل پر بڑا گہرازخم لگایا پرویز
مشرف نے چوہدریوں کے کہنے پر بہاولپور کا ناظم بنائے رکھا اور سیاست میں
ایک پہچان دی مگر اس نے ان دونوں کو بھی چھوڑ دیاساڑھے تین سال حکومت میں
مزے لینے والے نے جب دیکھا کہ اب حالات پلٹنے والے ہیں تو فورا چھلانگ لگا
دی حالانکہ عمران خان بہت مضبوط کھڑا ہوا ہے اور اس نے مفاد پرستوں کی
سیاست ہمیشہ کے لیے ختم کردی وہ کون سی ڈیمانڈ ہے جو عمران خان نے آپکی
پوری نہیں کی آپ نے ضلع بہاولپور میں اپنی مرضی کے افسران کی بھر مار کی آپ
کو بے تحاشا فنڈ اور نوکریاں دیں پورے پنجاب میں اکثر ضلعے انتظامی لحاظ سے
آپکی صوابدید پر تھے آپکی بلیک میلنگ والی خواہشوں پر تحریک انصاف کے
ساتھیوں کی قربانیاں لی اور دی گئیں آپ نے مذید ناجائز خواہشوں کی تکمیل
پوری نہ ہونے پر عین اس وقت وزارت چھوڑنے کا اعلان کردیا جب عمران خان پر
بُرا وقت تھا اور وہ چاروں طرف سے مشکلات میں گھرا ہوا ہے تاکہ اسے مذید
بلیک میل کرسک آپ نے ہمیشہ تحریک انصاف کو نقصان پہنچایا اسمبلی میں تقریر
کرتے وقت عمران خان کو اس قوم کا مسیحا بتاتے نہیں تھکتے تھے اور اسکے
برعکس مشکل وقت میں اسکی پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا اور اب عوام کو بیوقوُف
سمجھ کر یہ بتا رہے ہیں کہ عمران خان نے مہنگائی کردی اور صوبہ بہاولپور
نہیں دیا کوئی ان سے پوچھے آپ نے مانگا کب اور کس وقت مانگا آپ نے صرف صوبے
کے نام پر ہمیشہ سیاست چمکائی باہر کچھ اندر کچھ اگر آپ کو اتنا درد تھا
اگر آپ اتنے اصول پسند اور صوبہ بہاولپور کے لیے درد دل رکھتے تھے تو آپ نے
2018 کا الیکشن تحریک انصاف کے ساتھ ملکر کیوں لڑا جسکے منشور میں واضع طور
پر صوبہ جنوبی پنجاب تھا بہاولپور کی عوام کو بیوقوُف مت بنائیں ہمیشہ آپ
نے اور دوسرے مداریوں نے صوبے کے نام پر بہاولپور والوں کو بیوقوُف بنایا
پہلی بار تحریک انصاف کی حکومت نے صوبہ جنوبی پنجاب کے لیے عملی طور پر کچھ
کرکے دکھایا ہے اس میں سے ایک بہاولپور سیکریٹریٹ ہے جسکو رکوانے کے لیے آپ
جیسوں نے بہت کوشش کی یہ یہاں نہ بنے مگر بہاولپور سیکریٹریٹ نے بلڈنگ
تعمیرہونے سے پہلے ہی کام شروع کردیا جو شائد آپ کو پسند نہیں تھا ایک بات
طے ہے کہ آئندہ آپ ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑکر بھی ہاریں گے کیونکہ عمران
خان نے جو شعور عوام کو دیدیا ہے وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ اس میں مزید پختگی
آتی رہے گی ۔اب کچھ باتیں اس مرد قلندر کی جس نے جنوبی پنجاب صوبے کی بنیاد
رکھی اور تیزی سے کام بھی شروع کروایا جی ہاں میری مراد سابق وزیر اعلی
پنجاب سردار عثمان بزدار سے ہے یکم مئی 1969 کو جنم لینے والے سردار عثمان
بزدار کے بارے وزیراعظم عمران خان متعدد بار کہہ چکے کہ عثمان بزدار ایک
بہترین وزیراعلی ہے پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازہ خان کی تحصیل تونسہ سے تعلق
رکھنے والے عثمان بزدار 2018 میں پہلی مرتبہ رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے
عثمان بزدار تونسہ اور بلوچستان کے قبائلی علاقے میں آباد بزدار قبیلے سے
تعلق رکھتے ہیں سردار عثمان بزدار کے والد سردار فتح محمد خان اپنے قبیلے
کے سردار تھے وہ تین مرتبہ رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے جنہوں نے سکول میں
استاد کی حیثیت سے بھی کام کیا انتخابات سے قبل شاہ محمود قریشی، فواد
چوہدری اور عبدالعلیم خان کا نام بھی وزارت اعلٰی کے لیے زیرگردش رہا عثمان
بزدار نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز پرویز مشرف کے دور میں بلدیاتی
انتخابات میں حصہ لے کر کیا اور وہ 2008 تک مسلم لیگ ق کے تحصیل ناظم رہے۔
2008 میں انہوں نے مسلم لیگ ق چھوڑ کر مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی
2013 کے انتخابات میں مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر صوبائی اسمبلی کی سیٹ پر الیکشن
میں حصہ لیامگر ناکام رہے۔ 2018 کے عام انتخابات سے قبل انہوں نے جنوبی
پنجاب صوبہ محاذ میں شمولیت اختیار کی تاہم انتخابات سے قبل خسرو بختیار کی
سربراہی میں بننے والا یہ گروپ تحریک انصاف میں ضم ہوگیا عثمان بزدار میڈیا
اور خبروں سے دور رہنے والی شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں اور وزیراعظم
عمران خان متعدد بار یہ کہہ چکے ہیں کہ عثمان بزدار میڈیا پر نہیں آتے اس
لیے ان کے کاموں کو پذیرائی نہیں ملتی حکومت سنبھالنے کے بعد عثمان بزدار
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر لاہور سے اسلام آباد
پہنچتے تو بعض حلقوں کا کہنا ہوتا تھا کہ کابینہ اجلاس کی صدارت اور دیگر
حکومتی امور نمٹانے کے لیے عمران خان انہیں تربیت دینے کے لیے وفاقی کابینہ
کے اجلاسوں میں مدعو کیا کرتے ہیں بظاہر تو عمران خان عثمان بذدار کی تربیت
کر رہے تھے عثمان بزدار ایک خوش اخلاق، سیدھا سادھا، بھولاسا معصوم اور ہر
وقت اس وجہ سے پریشان رہنے والا کہ ترقیاتی پراجیکٹس کیسے لگے گیں مشیر وں
اور ترجمانوں کو کیسے احکامات دینے ہیں اسمبلی کا اجلاس کیسے بلاناہے
بیورکریٹ کے سامنے بے بس ہونے والا سیاسی گفتگو میں بھی شائستگی برتنے والا
ایسا نایاب وزیراعلی تھا جو تاریخ کے سنہری حروف میں مدتوں یاد رکھا جائیگا
مشکل وقت میں اپنے کپتان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہونے والے عثمان بزدار اور
طارق بشیر چیمہ جیسے افراد جو اپنی ٹیم کا ساتھ چھوڑ کر مخالفین کے ساتھ
سازش کاکھیل کھیلے انکویہ قوم کبھی فراموش نہیں کرے گئی دونوں کردار ناقابل
فراموش ہیں۔
|