انٹلیجنس ایجنسیز کے اہلکار ہمارے شیر، ہمارے گمنام سپاہی
ہمارے اور آپ جیسے انسان ہیں ۔ وہ خدا کی مدد و نصرت سے لڑتے ہیں مگر ایک
بات اچھی طرح ذہن نشین کر لیجیے کہ وہ نعوذباﷲ خدا نہیں ہیں ۔ انہیں خدا
سمجھنا بند کریں اور انسان سمجھ کر انہیں اپنے ساتھ کا یقین دلائیں. کچھ
عرصہ قبل حملے ہونے کی اطلاع تھی انہی انٹلیجنس اداروں نے سب سے پہلے
شہریوں پہ ہونے والے حملوں کو ناکام بنایا تاکہ ہمارے شہری محفوظ رہیں، جو
4 حملے ناکام بنائے گئے کیا کسی کو خبر بھی ہے؟ کیا خیال ہے کیا دشمن کبھی
کبھار ہی بس صرف ایک حملے کی پلاننگ کرتے ہیں؟ بالکل نہیں دشمن دن میں 20
حملوں کی بھی پلاننگ کرتا ہے مگر اسے کون ناکام بنا جاتا ہے؟ ہمارے
انٹلیجنس ادارے جو اعلان نہیں کرتے ایک کام پورا کرکے دوسرے پہ لگ جاتے
ہیں. چوروں، لٹیروں، دین و ملک فروشوں اور مردہ ضمیروں کے درمیان صرف وہی
تو زندہ ہیں ورنہ جو عوام اپنی فوج اور ریاست کے خلاف دشمنوں کی مدد کرے اس
ریاست کا کیا انجام ہوتا ہے ذیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں ساتھ افغانستان
کو ہی دیکھ لیں. بہت آسان ہے سوال اٹھا دینا کہ انٹلیجنس ادارے کہاں تھے
لیکن جب اکا دکا خبریں باہر آتی ہیں کہ فلاں جگہ حملہ ناکام بنا دیا گیا ہے
فلاں جگہ ناکام بنا دیا گیا ہے وہاں ہم سب گونگے، اندھے اور بہرے ہو جاتے
ہیں کسی کی زبان سے دعا یا شاباشی کا لفظ تک نہیں نکلتا آخر کیوں؟ ہم
بیوقوفوں کو دشمن ہمارے جیسے نام رکھ کر بیوقوف بنا جاتا ہے کہ ہماری
انٹلیجنس ایجنسیز ناکام ہوگئی ہیں اور ہم ٹرک کی لال بتی دیکھ کر بھاگ کھڑے
ہوتے ہیں. را، موساد، ایم آئی 6، بلیک واٹر، سی آئی اے، این ایس اے،
ایرانی، فرانسیسی انٹلیجنس ایجنسیز، بی ایل اے، بی ایل ایف، بی آر اے، بی
این اے، لشکرِ بلوچستان، داعش، ٹی ٹی پی، پی ٹی ایم، سندھو دیش، الاحرار،
غرض اندرونی غداروں سمیت سینکڑوں چھوٹی بڑی ایجنسیاں پاکستان کے خلاف مشرقی
و مغربی سرحد، بھارت، افغانستان، ایران، اسرائیل، امریکہ، دبئی، برطانیہ،
فرانس سمیت دنیا کے کونے کونے سے ایکٹیو ہیں انکا مقابلہ کون کر رہا ہے؟
ہال وڈ/ بالی وڈ موویز دیکھ کر فوج کے دفاع اور ایجنسیز کی طاقت کا تعین
کرنا چھوڑ دیں ۔ وہ موویز ہوتی ہیں کچھ اصل نہیں ہوتا ۔ ان میں، ریاست کو 3
گھنٹے کی فلم نہ سمجھیں ادارے اپنا کام کر رہے ہیں انہیں کرنے دیں، ہم اپنا
کام بھی تو کریں یا وہ بھی انٹلیجنس اداروں پہ چھوڑنا ہے؟ استاد اپنا کام
چھوڑ کے بیٹھا ہے، ڈاکٹر اپنا کام چھوڑ کے بیٹھا ہے، جج ضمیر فروش اپنا کام
چھوڑ کے بیٹھا ہے، صحافی، لفافے، پٹواری، ٹوکرے غرض تمام اداروں کے اہلکار
اپنا کام چھوڑ کر صرف ایک بات پوچھ رہے ہیں انٹلیجنس ادارے کہاں ہیں؟ ملک
کو محفوظ رکھنا انٹلیجنس اداروں کا کام ہے لیکن ملک کو اوپر اٹھانا آپکا
اور میرا کام ہے کیا ہم وہ کام کر رہے ہیں؟ ہم ایمانداری سے اپنے فرائض
سرانجام دے رہے ہیں؟ 22 کروڑ کی آبادی میں چند ہزار لوگوں کی ڈیوٹی ہے کیا
اس ملک کو اٹھانا؟ اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہے، ریاست میرے نزدیک فلم نہیں
ہے ورنہ کبھی بتاتا کہ مشرق سے مغرب تک ایجنسیز کیا کر رہی ہیں، کیسے کام
کر رہی ہیں لیکن چونکہ یہ شوبازی، دکھاوے اور بڑلولے پن کا کام نہیں کہ یہ
سب کچھ بتا کر شوبازی کی جائے، تالیاں بجائیں جائیں، واہی واہی بٹوری
جائیں، یہ ریاست کی بقا ہے ایسے معاملات میں جتنی کم ٹانگ اڑائی جائے اتنا
بہتر ہے ویسے بھی ہم نہ بتائیں تو دشمن خود بتا دیتا ہے کہ انکے ساتھ کیا
ہوتا ہے. اس لیے کسی کے کچھ بھی کہنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا یہاں سوال
اٹھانا آسان مگر اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا نہایت مشکل ہے. سوشل میڈیا کو
اپنے وطن کے دفاع کے لیے استعمال کیجیئے ۔ دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے ۔آج
آپ نے کوئی بھی معلومات لینی ہو یا کوئی کتاب ڈان لوڈ کرنی ہو سب انٹرنیٹ
پر مل جاتا ۔جہاں ٹیکنالوجی نے ہماری زندگی میں آسانیاں پیدا کی ہیں وہاں
اس کے منفی استمعال کا عنصر بھی جنم لے رہا ۔ پاکستان میں یہ منفی عنصر بہت
زیادہ پایا جاتا ۔آج ہر دوسرے شخص کے پاس اینڈرائیڈ موبائل فون ہے اور ہر
شخص فیسبک اور ٹویٹر انسٹاگرام پر ایکٹو ہوتا ہے کچھ لوگ اسکا مثبت استعمال
کر رہے کچھ لوگ منفی ۔ جو مثبت استعمال کر رہے وہ اپنے فارغ وقت میں سوشل
میڈیا کے زریعے اپنے وطن اور افواج پاکستان ،اپنی خفیہ ایجنسی کے ساتھ
یکجحتی کا اظہار کرتے ہیں اور انکے خلاف دشمنوں کے پروپگنڈہ کو ناکام بناتے
ہیں ۔ جو لوگ منفی استعمال کر رہے ہیں وہ ہوش میں آئیں ۔ زندگی چھوٹی ہے
اسکو فضولیات میں برباد نا کریں ۔ سوشل میڈیا کو تفریح کا ذریعہ مت بنائیں
۔اس کا بہترین استمعال کریں اور آج کل مثبت استعمال یہ ہے آپ ففتھ جنریشن
وار کے سپاہی بن جائیں اور دشمنوں کی پاکستان کے خلاف شروع کی جنگ میں
ہمارے شانہ بشانہ لڑیں ۔ اس سے آپ کی ذات کو فائدہ ہوگا ۔ اگر آپ ایسا کرتے
تو یقین جانیے آپ کو ہندوستان اور بالی وڈ سے نفرت ہو جائے گیآپ عالمی
سازشوں کو سمجھنے لگے گے وطن پرستی پروان چڑھے گی آپ کے پاس فضول کاموں کے
لیے وقت نہیں ہوگا ۔آپ کے علم میں اضافہ ہوگا ۔ اسلام اور پاکستان کی مکمل
تاریخ جاننے میں آپ کو مدد ملے گی ۔ اس لئے آئیے اور وطن کا دفاع کیجے ۔اگر
آپ کسی پارٹی کے کارکن ہیں اور افواج پاکستان سے اپنے لیڈروں کی وجہ سے بغض
میں مبتلا ہو گئے ہیں تو اس راہ پر آپ پر بہت حقائق آشکار ہوں گے ۔ آئیے
اور سوشل میڈیا کا اپنے وطن کے لیے استعمال کیجئے ۔ آپ کو لگے گا کہ آپ
اپنا وقت برباد نہیں کر رہے آپ کا ضمیر مطمئن رہے گا ۔ میں جب دیکھتا ہوں
کہ جن قوموں کے وطن چھن گئے، آزادیاں چھن گئیں، ان کے ساتھ کیا بیت رہی ہے،
وہ دنیا بھر میں پناہ گزینوں کے طور پر زندگی گزار رہی ہیں، ان کے اپنے ملک
پر قبضے ہو چکے ہیں، آزادی ان کے لئے ایک خواب بن گئی ہے سر اٹھا کے جینا
اور فخر سے زندگی گزارنا ان کے لئے نا ممکن سی بات ہے۔کوئی ان سے پوچھے
اپنے ملک کی قدر کیا ہوتی ہے ۔ اگر کسی کو لگ رہا ہے کہ ان کو کوئی دیکھ
نہیں رہا تو ان کا شوق بھی ہم پورا کرنے والے ہیں ہم آپ کو پیار سے سمجھا
رہے ہیں تو اس کا غلط مطلب مت لو آپ سب پر مارخور نظر رکھے ہوئے ہے ورنہ
وقت آنے پر ہم لال پیلی بھی کرتے ہیں ۔ پاکستان کے محافظ اپنا وقار اپنا
یقین اپنی پہچان اونچی رکھو نظریں زمین پر مگر اپنی اڑان اونچی رکھو ۔ وہ
تب تک حاوی نہیں ہو سکتے جب تک آپ کی فوج ہے اور افغانستان میں بیٹھ کر سپر
پاور اور اس کے اتحادی , آسٹریلیا , نیوزی لینڈ ، انڈیا ، انگلینڈ اور نیٹو
کے 48 ممالک اور دو درجن ان کی خفیہ ایجنسیاں , کمر توڑست پروکسی وار لڑی
گئی جس میں یہ معلوم نہیں تھا کہ ہمارا دشمن کون ہے۔ کس روپ میں ہمارے
درمیان موجود ہے کون سا دوست ہمیں دھوکا دے رہا ہے ۔ ٹی ٹی پی ، داعش ، پی
ٹی ایم اور ہمارے چند مہرے جج ، سیاستدان ، اور بڑے بڑے نامور مہرے پاکستان
کے خلاف استعمال ہوئے ۔ امریکہ نے اسرائیل اور مکار انڈیا کی شے پر 23 ارب
ڈالر سالانہ صرف پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کو ڈھونڈنے پر خرچ کئے ہیں ،
اندزاہ لگا آپ کہ کتنی بڑی طاقتوں کی ناک رگڑ دی آئی ایس آئی نے ۔ ان گنت
سی آئی اے ، ایف بی آئی ، بلیک واٹر ، انڈین را ، اسرائیلی موساد کے جاسوس
اس مشن پر لگے رہے کہ ہم پاکستان کا ایٹم بم چرائیں گے۔ ایٹم بم کا تو پتہ
نہیں لیکن ان جاسوں کی لاشیں کہاں ہیں ، یہ خفیہ طاقتیں پتہ لگا لیں تو ہم
ان کو مان لیں گے۔ رہی بات ایٹم بم چرانا کی ۔ ایک پٹاخہ نہیں ڈھونڈ سکے یہ
سب مل کر کیونکہ اس ایٹم بم کی حفاظت پر کوہ کاف سے جنات کے قبیلے ISI کے
جوان معمور ہیں ، جو اپنا فرض ایمانداری سے نبھا رہے ہیں۔ چلو اب وہ
اندرونی اور بیرونی دشمن غدار نزدیک ہو جا جو کہتے ہیں کہ پاکستان محفوظ
نہیں ہے ۔ کبھی اپنے ان باپوں (امریکہ ، انڈیا ، اسرائیل اور اسے اتحادی )
سے جا کر پوچھنا ۔ جن کو تم پوجتے ہو ۔ ان خفیہ شیطانی طاقتوں سے پوچھنا
پاکستان کتنا محفوظ ہے ؟ وہ تمہیں بہتر طریقے سے بتائیں کہ پاکستان کیا ہے
؟ کتنا محفوظ ہے اور کیا کر سکتا ہے ؟ جب اس پر کوئی سامنے آ کر جنگ مسلط
کرے گا۔ تو انشااﷲ وہ اپنی نسلوں کو روتا ہوا پائے گا ۔ پاکستان کی طاقت
اتنی ہے کہ کوئی اس پر ڈائریکٹ آ کر مردوں کی طرح نہیں لڑتا سکتا ،جو بھی
آتا ہے مکاری اور چھپ کر وار کرتے ہیں ۔ ہماری طاقت کی گواہی دو سپر پاوروں
سمیت آدھی دنیا کی چیخیں دیتی ہیں۔ پاک فوج زندہ باد آئی ایس آئی زندہ
باد،بشکریہ سی سی پی۔
|