رضوانہ ایک چھوٹی سی بچی تھی۔ اس
کی عمر سات سال کی تھی ۔ روزے آنے والے تھے۔ اور سب گھر والے روزوں کے
حوالے سے بڑے پر جوش تھے۔اور روزوں کی خوب تیاری میں مصروف تھے۔
رضوانہ یہ سب کچھ دیکھ کر بہت حیران ہو رہی تھی آخر یہ روزہ کیا ہوتا ہے۔اس
نے اپنے والدین اور بہن ، بھائیوں سے روزے کا پوچھا لیکن ہر کوئی جلدی میں
تھا۔اور رضوانہ کو اپنے سوال کا جواب نہ مل سکا۔اور رضوانہ بھی کھیل کود
میں مصروف ہو گی۔
رضوانہ کے گھر میں ان کے رشتے دار آئے تو رضوانہ نے ان سے پوچھا کہ روزہ
کیا ہوتا ہے۔انہوں نے بڑے پیار سے رضوانہ کو بتایا کہ بیٹا روزہ مسلمانوں
پر فرض ہے۔ روزے میں ہم سحری کے ٹائم اٹھتے ہیں اور اذان ہونے سے پہلے تک
کھانا کھاتے ہیں اور یوں ہی اذان ہوتی ہے ہم کھانا پینا بند کر دیتے
ہیں۔اور سارا دن کچھ نہیں کھاتے۔اور جب اذان ہوتی ہے تو ہم روزہ کھول لیتے
ہیں۔
رضوانہ نے کہا پھر تو میں بھی روزہ رکھوں گی۔
پھر اگلے دن پہلا روزہ تھا اور رضوانہ نے بھی روزہ رکھا۔اور سب بہت خوش
ہوئے۔
اور رضوانہ کو پہلا روزہ رکھنے پر انعام کے طور پر گڑیا دی۔اور کھانے کے
لیے لالی پوپ بھی دیا۔ |