”عرفان القران“ اپنی نوعیت کا
ایک منفرد ترجمہ ہے جو کئی جہات سے دیگر تراجمِ قرآن کے مقابلہ میں نمایاں
مقام رکھتا ہے ۔ اِس کی درج ذیل خصوصیات اسے دیگر تراجم پر فوقیت دیتی ہیں:
ہر ذہنی سطح کےلیے یکساں قابلِ فہم اور منفرد اُسلوبِ بیان کا حامل ہے، جس
میں بامحاورہ زبان کی سلاست اور روانی ہے۔
ترجمہ ہونے کے باوجود تفسیری شان کا حامل ہے اور آیات کے مفاہیم کی وضاحت
جاننے کےلیے قاری کو تفسیری حوالوں سے بے نیاز کر دیتا ہے ۔
یہ نہ صرف فہمِ قرآن میں معاون بنتا ہے بلکہ قاری کے ایقان میں اضافہ کا
سامان بھی ہے ۔
یہ تاثیر آمیز بھی ہے اور عمل انگیز بھی۔
حبّی کیفیت سے سرشار اَدبِ اُلوہیت اور ادبِ بارگاہِ نبوی صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم کا ایسا شاہکار ہے جس میں حفظِ آداب و مراتب کا خصوصی اہتمام کیا
گیا ہے۔
یہ اِعتقادی صحت و ایمانی معارِف کا مرقع ہے۔
تجدیدی اہمیت کا حامل دورِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق جدید ترین اُردو ترجمہ
ہے، جس میں جدید سائنسی تحقیقات کو مدِ نظر رکھا گیا ہے ۔
یہ علمی ثقاہت و فکری معنویت سے لبریز ایسا شاہکار ہے، جس میں عقلی تفکر و
عملیت کا پہلو بھی پایا جاتا ہے۔
روحانی حلاوت و قلبی تذکر کا مظہر ہے۔
اِس میں نہ صرف قرآنی جغرافیہ کا بیان ہے بلکہ سابقہ اقوام کا تاریخی پس
منظر بھی مذکور ہیں۔
قرآن حکیم کی تفسیر جو عصری مسائل اور ضروریات کی تکمیل کرسکے جدید دور کی
اہم ترین دینی ضرورت ہے اس رمضان المبارک سے اس کی تحریر کا آغاز ہوچکا ہے
اور ان شاء اللہ العزیز 4 سال میں مکمل ہوجائے گی۔ اللہ تعالیٰ حضورصلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحمت کے طفیل حضرت شیخ الاسلام کو اس کی تکمیل
کےلئے صحت و طاقت کی خصوصی نوازش سے نواز دے تاکہ وہ امت کو یہ قیمتی اثاثہ
بھی دے سکیں۔ |