ماں کی قربانی اور بھارت میں بابری مسجد کے بعد مزید مساجد پر قبضے، یہ سلسلہ کب تھمے گا؟

image
 
بھارت میں مسلمانوں کیلئے عرصہ حیات مزید تنگ کردیا گیا، ایودھیا کی بابری مسجد کے بعد ملک میں مساجد پر قبضوں کا سلسلہ زور پکڑ گیا، انتہا پسندوں نے ایک مسجد کو آگ لگا دی۔
 
مسجد کو آگ لگا دی گئی
ریاست مدھیا پردیش کے ضلع نیمچ میں ہندو انتہا پسندوں نے مسجد کو آگ لگانے کے بعد علاقے میں درگاہ کے سامنے مورتی نصب کردی، انتہا پسندوں نے مسلمانوں کے گھروں پر پتھراؤ بھی کیا۔ مسلمانوں پر حملوں اور مذہبی مقامات کی مبینہ بے حرمتی پر علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ہے اور لوگوں میں شدید اشتعال پایا جارہا ہے۔
 
شاہی عید گاہ مسجد مندر قرار
بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے متھرا کی شاہی عید گاہ مسجد کو مندر قرار دے دیا۔ عدالت میں نماز کی ادائیگی پر پابندی کے لئے درخواست دائر کردی گئی۔
 
image
 
درخواست ہندو انتہا پسند وکلا کے 10 ارکان پر مشتمل گروپ نے دائر کی ہے۔ ہندو انتہا پسند وکیلوں کے گروپ میں دعویٰ کیا گیا کہ متھرا عید گاہ مسجد اصل میں مندر اور لارڈ کرشن کی جائے پیدائش ہے۔
 
انہوں نے مسجد میں نماز کی ادائیگی پر فوری اور مستقل پابندی لگانے کی استدعا بھی کی ہے۔اتر پردیش کی گیان واپی مسجد پر بھی ہندو انتہا پسند قبضے کی کوشش کررہے ہیں اور اس سلسلے میں انہیں مقامی انتظامیہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
 
نماز پر پابندی ختم
بھارتی سپریم کورٹ نے شمالی ہند میں واقع تاریخی گیان واپی مسجد میں مسلمانوں کے نمازوں کے بڑے اجتماعات پر پابندی کے فیصلہ کو منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔
 
ایک سروے ٹیم نے کہا تھا کہ اسے اس مسجد کی جگہ پر ہندو دیوتا شیو اور دیگر مذہبی علامات کے آثار ملے ہیں۔ اس سے پہلے بھی تاریخی بابری مسجد پر ہندو مسلم تنازع خطرنات فسادات کا باعث بنا تھا۔
 
image
 
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ مسلمانوں کے نماز کے حق میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے اور اس کے ساتھ ساتھ جس علاقے میں ہندو مذہبی آثار پائے جاتے ہیں، ان کی حفاظت کی جانی چاہیے۔
 
 
مسلم ماں قتل
ریاست اترپردیش میں بیٹے کی گرفتاری کے خلاف مزاحمت کرنے پر پولیس نے مسلمان خاتون کو گولی مار کر قتل کردیا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پولیس وجوہات بتائے بغیر خاتون کے بیٹے کو گرفتار کر رہی تھی جس پر ماں کی جانب سے اپنے بیٹے کو بچانے کیلئے مزاحمت پولیس نے گولی ماردی جس سے خاتون جان کی بازی ہار گئی۔
 
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارت میں پھیلتی یہ ہندو انتہا پسندی وہاں کی سیاسی جماعتوں کو کیوں نہیں دکھائی دیتی یا پھر فلاحی تنظیمیں حقیقی معنوں کیوں اس ظلم کے خلاف آواز بلند نہیں کرتیں- جان لیں یہ سلسلہ اگر اب بھی نہ رکا تو خدشہ ہے کسی بڑی خونریزی کا سبب بھی بن سکتا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: