ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والے کے ہاتھوں ووٹ کی تذلیل
(Hafiz Azam Mahmood, Lahore)
نواز شریف کو جب تیسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کی کرسی سے اتارا گیا. جب اسے تیسری مرتبہ بھی پانچ سال پورے نہیں کرنے دیے گئے، تو اس نے مجھے کیوں نکالا کا ورد کرنا شروع کر دیا. ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بلند کرنا شروع کر دیا. |
|
نواز شریف کو جب تیسری مرتبہ وزارت عظمیٰ
کی کرسی سے اتارا گیا. جب اسے تیسری مرتبہ بھی پانچ سال پورے نہیں کرنے دیے
گئے، تو اس نے مجھے کیوں نکالا کا ورد کرنا شروع کر دیا. ووٹ کو عزت دو کا
نعرہ بلند کرنا شروع کر دیا. حالانکہ اس کی پارٹی کی حکومت کو ختم نہیں کیا
گیا تھا، صرف اسے ہی وزارت سے ہٹایا گیا تھا. آج یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ
نواز شریف کا جو بیانیہ ووٹ کو عزت دو تھا وہ صرف اس کی اپنی وزارت تک
محدود تھا. یہ بات عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد واضح ہو
گئی ہے. بے نظیر بھٹو کو دو بار اور نواز شریف کو تین بار مدت پوری نہیں
کرنے دی گئی. پانچ بار عوام کے مینڈیٹ کا احترام نہیں کیا گیا. نواز شریف
سیاست کرتے ہوئے اور حکومت سنبھالتے ہوئے اپنی عمر کے آخری حصہ میں پہنچ
چکا ہے. لیکن اس کے باوجود بھی یہ میچور سیاست دان نہیں بن سکا، ووٹ کو عزت
دو کا نعرہ لگانے والے نے خود عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا ہے، خود اس نے
عوام کے مینڈیٹ کو پیروں تلے روندا ہے. عمران خان بھی عوام کا مینڈیٹ لے کر
آیا تھا، اس کی پارٹی کو بھی پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل تھی، اس کو بھی پانچ
سال وزیراعظم رہنا چاہیے تھا، اس کی حکومت کو بھی پانچ سال پورے کرنے چاہیے
تھے. لیکن افسوس کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والے نے عوام کے ووٹ کو
عزت نہ دی، آج اگر عمران خان سڑکوں پر ہے تو اس کی اصل وجہ اس کے ووٹ کو
عزت نہیں دی گئی، آج اگر عمران خان کے ساتھ عوام سڑکوں پر آ گئی ہے تو اپنے
ووٹ کی عزت کی خاطر. اور آج اگر پاکستان کا معاشی، سیاسی، مالی اور جانی
نقصان ہو رہا ہے تو وہ صرف ووٹ کی پامالی کی وجہ سے ہو رہا ہے.
|
|