پاکستان میں کتنے فیصد لوگ فوری الیکشن چاہتے ہیں؟ سروے جاری

image
 
ایک تازہ ترین سروے کے مطابق پاکستانیوں کی اکثریت ملک کے اندر اسی سال عام انتخابات چاہتی ہے اور وہ پٹرول کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے سے متعلق مسلم لیگ نواز کی قیادت والی حکومت کے دلائل سے مطمئن نہیں ہے۔
 
اپسوس (IPSOS) کی طرف سے کیے گئے سروے میں جب لوگوں کے سامنے پاکستان کی اتحادی حکومت کی یہ دلیل رکھی گئی کہ اس وقت پٹرول و ڈیزل کی قیمت کا بڑھانا ناگزیر مجبوری ہے اور یہ ملک کے لیے مجموعی طور پر اچھا ہو گا تو اس پر صرف 19 فیصد نے اتفاق کیا جبکہ 62 فیصد نے اس بیان سے اتفاق نہیں کیا۔ مطلب دس میں سے چھ افراد پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے مطمئن نہیں ہیں۔
 
جب ان کے سامنے بیان رکھا گیا کہ اس وقت پٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھانا عوام کی مشکلات میں اضافہ کرے گا تو 59 فیصد نے اس بیان سے اتفاق کیا جبکہ 17 فیصد نے اس کی مخالفت کی۔
 
اپسس کے اسی سروے میں پاکستان کے اندر سیاسی صورتحال کے پس منظر میں نئے انتخابات کے انعقاد سے متعلق بھی شہریوں کی رائے لی گئی۔
 
سروے میں شامل ہونے والے دو تہائی افراد نے اس سال 2022 کے اندر اندر نئے انتخابات کے حق میں رائے دی۔
 
شہریوں سے سوال کیا گیاکہ آیا ان کے خیال میں موجودہ حکومت کو مدت پوری کرنی چاہیے یا مڈ ٹرم الیکشن کا اعلان کرنا چاہیے۔ اس سوال کے جواب میں 64 فیصد یعنی تقریباً دو تہائی افراد نے کہا مڈ ٹرم انتخابات کا اعلان کردینا چاہیے اور اسی سال ان انتخابات کا انعقاد بھی ہونا چاہیے۔ تاہم، سروے میں شامل ہونے والے 36 فیصد افراد کا یہ کہنا تھا کہ حکومت کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے اور انتخابات کا انعقاد آئندہ سال ہونا چاہیے۔
 
اپسوس ’ مارکیٹ رسرچ‘ میں دنیا کا تیسرا بڑا بین الاقوامی ادارہ سمجھا جاتا ہے۔
 
تحریک انصاف کے راہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھی اس سروے کے نتائج کو ایک ٹویٹ کی شکل میں پوسٹ کیا ہے
 
image
 
سینئر صحافی اور تجزیہ کار طلعت حسین نے بھی اس سروے کے نتائج کے اجرا سے ایک دن قبل اپنی پوسٹ میں لکھا کہ پٹرول کی قیمتوں اور انتخابات سے متعلق عوام کی رائے پر مبنی جو اعدادوشمار سامنے آنے والے ہیں، ان پر شہباز حکومت کو جھٹکا لگے گا۔
 
image
 
طلعت حسین ایک ٹویٹ میں یہ کہہ چکے ہیں کہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ عمران خان کو حکومت کے خلاف مہم میں مزید ایندھن فراہم کرے گا۔
 
پاکستان میں اپریل میں اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد تحریک انصاف کے راہنما عمران خان ملک بھر میں احتجاجی تحریک جاری رکھے ہوئے اور فوری انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دوسری جانب اتحادی حکومت کے وزرا اور وزیراعظم شہباز شریف بار بار یہ باور کرا رہے ہیں کہ انتخابات آئندہ سال اپنے مقررہ مدت کے مطابق ہو ں گے اور، بقول ان کے، انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ کسی کی دھونس میں آ کر نہیں کیا جائے گا۔
 
Partner Content: VOA Urdu
YOU MAY ALSO LIKE: