عوام غربت کے ہاتھوں پہلے ہی پریشان ہیں مہنگائی آسمان کو
چھو رہی ہے‘ اس کے باوجود اشیائے صرف اورضروریات زندگی کی قیمتوں میں مسلسل
اضافہ ہورہا ہے۔ آٹا‘ دال‘ دودھ‘ دہی‘ سبزی‘ پھل اور پیٹرول کی قیمتوں
کوتوکوئی روکنے والاہی نہیں ہے۔ دراصل ہمارے حکمرانوں کو تو یہ معلوم ہی
نہیں ہے کہ ایک غریب کیسے گزارہ کرتاہے۔ اس حقیقت سے انکارممکن نہیں کہ
جتنی لوٹ مارمنافع خورمافیا اور بھتہ مافیا نے کی ہے اور حکمرانوں اور حکام
کی مجرمانہ خاموشی عوام پربوجھ ہے۔ قیمتوں میں روز بروز اضافہ اب عوام کے
لئے مسئلہ بن چکا ہے۔ بنیادی ضروریات زندگی بہت مہنگی اور غریب کی دسترس سے
دور ہوتی جارہی ہے‘ دووقت کی روٹی کھانامشکل بنادیا گیا ہے۔ یہ صورت حال
خطرناک ہوسکتی ہے اورملک میںانتشارپھیل سکتا ہے۔ دنیا کے تمام ترقی یافتہ
ممالک میں مہنگائی روکنے کے لئے منصوبے بنائے جاتے ہیں‘ ہمارے ملک میں عوام
مہنگائی کے ہاتھوں پریشان ہیں
وطن عزیز پاکستان کے عوام 75سال سے مہنگائی ، بے روزگاری اور کرپشن کے
خاتمے کا راگ سنانے والوں کے دھوکہ میں آکر سر دھنتے اپنے ووٹ سے مختلف
جماعتوں کے ناموں سے برسراقتدار آنے والے اشرافیہ کو اپنا نجات دہندہ
سمجھتے رہے ہیں ، دولت اور طاقت کے زور پر عوام کے یہ خادم ہر بار اُنہیں
نئی کہانیاں سنا کر اقتدار کے مزے اور اپنی دولت میں اضافہ کرتے چلے آئے
ہیں ، کبھی کوئی ایک سو بیس دن سے زائد دھرنا اور احتجاج عوام کے لیے کرنے
کا دعویدار بن کر آیا اور کبھی مہنگائی کے خلاف لانگ مارچ کر کے برسر
اقتدار آنے والوں نے عوام سے ایک وقت کی روٹی اور زندگی کی سانسیں کم کرنے
کا بندوبست کیا ، دعوی سب کا یہ ہی رہا کہ گزشتہ حکمرانوں نے غلط پالیسیاں
بنائیں جس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں ، دیکھا جائے تو 1985کی غیر جماعتی
انتخابات کے نتیجہ میں پارلیمنٹ کا حصہ بننے والوں کی اکثریت آج بھی مختلف
جماعتوں میں موجود ہے جو آج خودزندہ نہیں انکی اولادیں عوامی سیاست کے نام
پر عوام پر مہنگائی کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں یہ عوامی
لوگ کروڑوں روپے خرچ کر کے پارلیمنٹ کا حصہ بنتے ہیں اور پھر عوام سے ملکی
خزانہ خالی کہہ کرمہنگائی میں پہلے سے کئی گنا اضافہ کر کے، مشکل فیصلے کہہ
کرعوام سے مزید قربانی مانگتے ہیں جب کہ ِانھوں نے اپنی تعیشات کو نہیں
چھوڑا ، عمران خان کی حکومت کو مہنگائی ،بے روزگاری ، اور معیشت کی تباہی
کا کہنے والوں نے آتے ہی عوام کوکوئی ریلیف دینے کی بجائے ملکی تاریخ کی سب
سے زیادہ مہنگائی کر دی ، پٹرول ، بجلی ،گھی اور دیگر ضروریات زندگی کو
عوام کی پہنچ سے کوسوں دور کر دیا ہے ، پاکستانی حکمرانوں نے اپنی تعیشات
کو تو کم نہیں کیا جس سے یقینا اربوں کی بچت ہو سکتی ہے ، لاکھوں کا ماہانہ
پٹرول ، مفت بجلی کی فراہمی ، عالی شان بنگلے ، سینکڑوں ملازمین کی فوج اور
ساتھ میں سیکورٹی پر اُٹھنے والے اخراجات اس کے علاوہ لاکھوں ماہانہ تنخواہ
اور الاؤنس ،جبکہ غریب عوام تو پچاس بجلی کے یونٹ پرہونے والا اضافہ بھی دے
اور ضروریات زندگی کی اشیاء پر ٹیکس بھی ادا کرے اور ساتھ یہ بھی سنے کہ
عوام ٹیکس نہیں دیتے کیا ظلم ہے ؟ جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا ، کوئی نیا
پاکستان بنانے کا دعوی کر کے ساڑھے تین سال میں عوام سے دو وقت کی روٹی
چھین لے گیا اور کسی نے آئین کے تحت عدم اعتماد منظور کر کے ایک وقت کی
روٹی کا حصول بھی ناممکن کردیا ۔
یہ بازاروں میں مہنگائی کا عالم
سبھی چہرے اترتے لگ رہے ہیں |