پاکستان کا حال ایک غریب جیسا

انتہائی غریب اور دیہاڑی دار طبقہ کس طرح گزر بسر کرتا ہے میری طرح آپ نے بھی اکثر دیکھا ہو گا. یہ لوگ جب پرچون والے کی دکان سے واپس آ رہے ہوتے ہیں تو ان کے ہاتھ میں ایک شاپر ہو گا جس میں کلو دو کلو آٹا ہو گا.

انتہائی غریب اور دیہاڑی دار طبقہ کس طرح گزر بسر کرتا ہے میری طرح آپ نے بھی اکثر دیکھا ہو گا. یہ لوگ جب پرچون والے کی دکان سے واپس آ رہے ہوتے ہیں تو ان کے ہاتھ میں ایک شاپر ہو گا جس میں کلو دو کلو آٹا ہوگا. جس سے سارے کنبے کیلئے ایک دو وقت کی روٹی پکے گی. ایک چھوٹے سے شاپر میں کوئی آدھا پاؤ چینی ہوگی جو ایک بار چائے بنانے کیلئے ہو گی. ہاتھ میں ایک کولی پکڑی ہو گی جس میں تھوڑا سا گھی لے کر جا رہے ہوں گے جس سے ایک دو وقت کا سالن تیار کریں گے. جب ان کی دیہاڑی نہ لگے یا جب ان کے پاس پیسے نہ ہوں تو یہ محلے میں کسی سے دو ڈھائی سو روپے ادھار لے کر اپنی وقتی ضرورت پوری کرتے ہیں. اس طرح غریب لوگ اپنی زندگی کے دن گزار رہے ہوتے ہیں اور اس طرح یہ غریب لوگ اپنی زندگی کے ڈنگ ٹپا رہے ہوتے ہیں. یہی حال پاکستان اور اس کی معیشت کا ہے. پاکستان کبھی سعودی عرب کے پاس جاتا ہے کہ مجھے ایک ماہ کیلئے ادھار تیل دے دو تاکہ میں اپنی وقتی ضرورت پوری کر سکوں. کبھی چین کے پاس جاتا ہے کہ آپ ایک ڈیڑھ ارب ڈالر دے دیں تاکہ ہم اپنے بنک میں رکھ کر اسے ڈیفالٹ سے بچا سکیں. کبھی آئی ایم ایف کے پاس جاتا ہے کہ آپ ہمیں ایک دو ارب ڈالر قرض دے دو تاکہ ہم اپنے سرکاری ملازمین کو تنخواہیں دے سکیں. اور یہ سلسلہ تب سے چلا آ رہا جب سے پاکستان بنا ہے. اس ملک کو چلانے والے تبدیل ہوتے رہتے ہیں لیکن یہ سسٹم یہ نظام ویسے کا ویسا ہی چلا آ رہا ہے. پاکستان کا حال بھی اس غریب جیسا ہے جو کبھی دیہاڑی کرکے کبھی ادھار پیسے لے کر صرف ڈنگ ٹپا رہا ہے.
 

Hafiz Azam Mahmood
About the Author: Hafiz Azam Mahmood Read More Articles by Hafiz Azam Mahmood: 32 Articles with 17423 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.