اگست کاتاریخی مہینہ شروع
ہوچکایہ وہ مہینہ ہے جس میں بے شمار قربانیوں کے بعد پاکستان وجود میں
آیاتھا ہرپاکستانی کواپنے وطن سے بے حد محبت ہے اگست کامہینہ شروع ہوتے ہی
ملک بھرمیں 14اگست کوجشن آزادی منانے کے لئے سیمینارز،مقابلہ جات،تقریبات
کی تیاریاں شروع ہوجاتی ہیں سبزہلالی پرچموں سے شہروں کوسجایا جاتا ہے جبکہ
قومی ترانوں کوگونج بھی ہرگھرسے سنائی دیتی ہے مساجد میں نوافل اداکیے جاتے
ہیں جبکہ پاکستان کی لمبی عمرکے لئے دعائیں کی جاتی ہیں ہرچھوٹے بڑے کوجشن
آزادی کی مبارک دی جاتی ہے پوری پاکستانی قوم اس دن خوشی سے سرشار ہوتی ہے
کیونکہ انہیں اس دن ایک الگ ملک اور ہندو کے تسلط سے آزادی ملی تھی جہاں
ملک بھر میں جشن آزادی کی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں وہیں ملک سے باہر محنت
مزدوری کرنےوالا طبقہ تارکین وطن بھی ملک سے جتنی محبت کرتاہے کوئی نہیں
سوچ سکتاوہ بھی اس دن جشن آزادی پاکستان بڑے جوش وخروش سے مناتے ہیں بیرون
ممالک میں رہتے ہوئے بھی انکے دلوں کے اندرپاکستان کی محبت ہے اورکیوں نہ
ہوپاکستان بے شمار قربانیوں کے بعد حاصل کیاجانے والا اسلامی ملک ہے تارکین
وطن کوپاکستان کے ساتھ اتنا والہانہ لگاؤ ہے کہ پاکستان کوپہنچنے والے
نقصان سے انکے دل تڑپ جاتے ہیں اوروہ ملک کی سلامتی کے لئے دعائیں کرتے
رہتے ہیں تارکین وطن بیرون ممالک میں جشن آزادی کیسے مناتے ہیں آئیے اس کی
ایک جھلک دیکھتے ہیں۔
فرانس میں مقیم پاکستانی جشن آزادی پاکستان بڑے جوش وخروش سے مناتے ہیں یوم
آزادی کے موقع پر سفارتخانے میں تقریب منعقد کی جاتی ہے جہاں سفیرپاکستان
دس بجے پرچم کشائی کرتے ہیں اس موقع پرقومی ترانہ بھی پڑھا جاتاہے جشن
آزادی کی اس تقریب میں فرانس میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے علاوہ مقامی
لوگوں کوبھی مدعو کیاجاتاہے جشن آزادی کے موقع پر فرانس کے مختلف علاقوں
میں پاکستانی بچوں کے درمیان مقابلہ حسن قرآت ومقابلہ حسن نعت بھی کروائے
جاتے ہیں جبکہ کبڈی کے میچز بھی 14اگست کوکروائے جاتے ہیں جس میں یورپی
ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی ٹیمیں حصہ لیتی ہیں سفارتخانے کے علاوہ ادارہ
منہاج القرآن اورعوامی تحریک بھی یوم آزادی کی تقریبات منعقد کرتی ہیں جن
میں فرانس کی تمام سیاسی مذبہی سماجی ،کلچر تنظیمں اورکاروباری شخصیات
کومدعو کیاجاتاہے ان تقریبات میں ملی نغمے پیش کیے جاتے ہیں ااوریوم آزادی
و نظریہ پاکستان پر گفتگو کی جاتی ہے۔
جاپان میں رہنے والے پاکستانی بھی 14 اگست کوجشن آزادی پاکستان مناتے ہیں
اس دن مختلف تقریبات کاانعقاد کیاجاتاہے گنماکین، ٹوکیو،سندھائی ودیگر
علاقوں سے پاکستانی اکٹھے ہوتے ہیں اوریوم آزادی کی تقریب بڑے جوش وخروش سے
مناتے ہیں تقریب میں مقررین جشن آزادی پاکستان پرخطابات کرتے ہیں جبکہ ملی
نغموں سے ان محفلوں کوسجایا جاتاہے جاپان میں جشن آزادی پاکستان کی ہونے
والی ان تقریبات میں بڑوں اوربچوں کے لئے کوئینرپروگرام بھی منعقد کیے جاتے
ہیں جبکہ پروجیکشن کے ذریعے تاریخ پاکستان اورقائداعظم کے متعلق فلمیں بھی
دکھائی جاتی ہیںجاپان میںجشن آزادی کے جلسے مسلم لیگ(ن) بھی منعقد کرتی ہے
جس میں پاکستانی باشندوں کے علاوہ مقامی لوگ بھی شرکت کرتے ہیں اوران
تقربیات سے محظوظ ہوتے ہیں۔
ہالینڈ میں پاکستان کے سفیرکی رہائش گاہ پرجشن آزادی پاکستان کی تقریب
منعقد کی جاتی ہے جس میں پاکستانی خواتین ومرد،بچے بڑی تعداد میں شرکت کرتے
ہیں تلاوت قرآن سے شروع ہونے والی اس تقریب میں ملی نغموں کی گونج
پاکستانیوں کے چہروں کو خوشگوار کردیتاہے اس تقریب میں پاکستان کاسبزہلالی
پرچم بھی لہرایا جاتاہے جبکہ مقررین قائداعظم محمدعلی جناح،علامہ اقبال
کوجدوجہد پاکستان پرخراج تحسین پیش کرتے ہیں اورپاکستان کی بقاءکے لئے
دعائیں بھی مانگی جاتی ہیں۔
آسٹریلیا میں بھی پاکستان کایوم آزادی پورے جوش وجذبے اورپاکستان کے
استحکام کے لئے کی گئی دعاؤں کے ساتھ منایا جاتاہے پاکستانی ہائی کمیشن میں
جشن آزادی کی تقریب ہرسال 14اگست کومنعقد کی جاتی جس میں کینڈا میں مقیم
پکاکستانیوں کے علاوہ سڈنی ودیگر علاقوں سے بھی پاکستان ومقامی لوگ شرکت
کرتے ہیں اس تقریب میں پاکستان ہائی کمیشن کی عمارت کے سامنے پاکستان کے
ہائی کمشنرپاکستانی خواتین وحضرات کی موجودگی میں پاکستانی پرچم لہراتے ہیں
اس وقت وہاں موجود افراد قومی ترانہ بلندآواز میں ملکر پڑھتے ہیں۔
امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پاکستان کے یوم آزادی کے حوالے سے رنگا رنگ
ثقافتی میلے ”پاکستان فیسٹیول“ کا انعقاد کیاجاتا ہے جس میں پاکستانی نژاد
امریکی ہزاروں کی تعداد میں شرکت کرتے ہیں اور ملک کی ترقی ‘ سالمیت اور
خوشحالی کیلئے اپنی خدمات فراہم کرنے کے عزم کا اظہارکرتے ہیں۔ جشن آزادی
پاکستان کی تقریب میں واشنگٹن کے گردونواح میں مقیم پاکستانیوں کی ایک بڑی
تعداد شامل ہوکر اپنے قومی قائدین کوخراج عقیدت پیشکرتی ہے۔
پاکستانی جہاں کہیں بھی ہو وہ14اگست کونہیںبھول پاتا جشن آزادی پاکستان کے
حوالے سے ضرورتقریبات کے علاوہ استحکام پاکستان کے لئے دعائیں کرتے ہیں
اپنے وطن عزیزکوچھوڑ کردیارغیرمیںبسنے والے پاکستانی 14اگست کو جشن آزادی
بڑے جوش وخروش سے مناتے ہیں فرانس،جاپان،ہالینڈ،امریکہ میں مقیم پاکستانیوں
کی طرح ڈنمارک کے تارکین وطن بھی جشن آزادی بڑے دھوم دھام سے مناتے ہیں
،کوپن ہیگن کے نواح میں باکن میلہ کی جگہ ہرسال پاکستان کایوم آزادی بڑے
شان وشوکت سے منایا جاتاہے دورونزدیک سے ہزاروں اہل وطن بچوں فیملیوں سمیت
جشن آزادی کی تقریب میںشرکت کرکے اپنے وطن عزیز کے ساتھ محبت کاثبوت دیتے
ہیں اس تقریب میں ہرسال تقاریر،ترانوں ونغموں کاسلسلہ رات دس بجے تک چلتا
رہتا ہے،دس بجے کیک اورآتشبازی کے ساتھ اس تقریبب کااختتام ہوتاہے۔
کویت میںجشن آزادی پاکستان کے سلسلہ میں پاکستان ویلفیئر سوسائٹی کویت کا
ایک اہم اجلاس زیر صدارت فیاض احمد انجم چودھری کے زیر صدارت ہوا جس میں
14اگست 2010کے حوالے سے ہونے والی تقریبات کا جائزہ لیا گےااور کہا گیا کہ
14اگست پاکستان کی آزادی کا دن ہے اور مہذب قومیں اپنی آزادی کا دن بڑی شان
و شوکت سے مناتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کوتباہی سے دوچار کرنے والے
دہشت گردوں کو ملک سے اٹھا کر باہر پھینکنا چاہئے یہ اسی وقت ہوسکتا جب قوم
میں یک جہتی ہوگی ورنہ ہمارا دشمن ہماری صفوں میں گھس کر اپنے ناپاک ارادوں
کو پایہ تکمیل تک پہنچا سکتا ہے اس لئے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم تمام
اختلافات بھلا کر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوجائیں ہم سب مسلمان ہیں
اورپاکستان اسلام کے نام سے معرض وجود میں آیا اوراسلام میں حاکمیت صرف اور
صرف اللہ تعالٰی کی ہے ہمیں اسلام کے اصولوں پر چلنا ہوگا پاکستان کی ترقی
میں تارکین وطن کا بڑا ہاتھ ہے دیار غیر میں پاکستانی محنت ،مزدوری کرکے
اپنے وطن میں بھیجتے ہیں جو پاکستان کی اقتصادیات میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت
رکھتی ہے تارکین وطن پر ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنے بچوں کو اچھی تعلیم سے
آراستہ کرائیں۔
متحدہ عرب امارات میں یوم آزادی پاکستان کے حوالہ سے گزشتہ سال چودہ اگست
2009ءکو سرکاری پرچم کشائی کی تقریب پاکستانی سفارت خانہ ابوظہبی (متحدہ
عرب امارات) میں منعقد ہوئی جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے
والے پاکستانی احباب نے بھرپور شرکت کی پروگرام کا آغاز صبح آٹھ بجے تلاوت
کلام پاک سے ہوا بعد ازاں سفیر اسلامی جمہوریہ پاکستان خورشیداحمد جونیجو
صاحب نے دیار غیر میں بسنے والے پاکستانیوں کو اس تاریخی دن کے موقع پر
مبارکباد دی اور لوگوں کو بتایا کہ ہمارے لیڈر کس طرح اس کٹھن وقت میں
حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے پاکستان کو لئے منزل کی طرف رواں دواں ہیں اور
اس ضرورت پر زور دیا کہ ہم حالات کی سنگینی کا اندازہ کرتے ہوئے ہر وہ عمل
کریں کہ جس سے ہمارے ملک کا وقار بلند ہواس کے بعد ملی نغمے سنائے گئے جن
کو سن کر حاضرین بہت محظوظ ہوئے آخر میں ملک پاکستان کی سلامتی کیلئے دعا
کی گئی۔
دبئی میں جشن آزادی کی خوشیوں کوشایان شان طریقے سے منانے کے لئے ہرسال کی
طرح اے ٹی وی دبئی سنٹر ایک شاندار پروگرام اس سال بھی ترتیب دے رہاہے جس
میںپاکستان کے نمایاں فنکار شرکت کریں گے پروگرام کی تمام تیاریاں مکمل
کرلی گئی ہیں اس پروگرام میں ملی نغموں کے علاوہ پرچم کشائی اورکوئز مقابلے
بھی کروائے جاتے ہیں جس میںچھوٹے بڑے سب حصہ لیتے ہیں دبئی میں بسنے والی
پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد جشن آزادی پاکستان میں شرکت کرتی ہے۔
ناروے میں بھی پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پرمختلف تقریبات کاانعقاد
کیاجاتاہے جس میںبچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شرکت کرتی ہے ان تقریبات
میںپاکستانی شلوار قمیض میں ملبوس ہوکرشرکت کرتے ہیں اور پاکستان کلچر کو
نمایایاں کرتے ہیں گزشتہ سال پاکستان کلچرل سوسائٹی شیمشوناروے میں ہونے
والی 14اگست کی تقریب میں مقررین نے اپنے خطابات میں14اگست کے پس منظر
پرروشنی ڈالی اورملکی استحکام بقائ کےلئے دعائیں کیں تقریب کے اختتام پرملی
ترانے گائے گئے اورمہمانوں کوگلدستے پیش کئے گئے۔
اسپین میںبھی مقیم پاکستانی جشن آزادی منانے میں کسی سے پیچھے نہیں منہاج
القرآن انٹرنیشل سپین دیگر مقامی تنظیمات سے ملکر بارسلونا سنٹر میں جشن
آزادی کاسب سے بڑے پروگرام کاانعقاد کرتی ہے جس میں پاکستانی کے علاوہ
مقامی لوگ بھی بڑی تعدادمیں شرکت کرتے ہیںپاکستان کاقومی ترانہ پیش کرنے
دوران پاکستانی ومقامی لوگ سب ترانے کے احترام میں کھڑے ہوجاتے ہیں تقریب
میں شریک بچے ملی نغمے گاتے ہیں جبکہ مقررین قیام پاکستان کے موضوع
پرخطابات بھی کرتے یں گزشتہ سال اس تقریب میں قونصل جنرل آف پاکستان
سیدایازحسین نے بھی شرکت کی اورپاکستان کمیونٹی کوجشن آزادی پرمبارکبار پیش
کی اورملی نغموں،کوئز مقابلہ جات میںحصہ لینے والوں میں شیلڈزتقسیم کیں اسی
طرح دیگر ممالک میں بھی بسنے والے پاکستانی اپنے وطن عزیز کے لئے یو م
آزادی کے موقع پر خصوصی دعائیں کرتے ہیں،پاکستانی کہیں بھی ہو اس کے دل و
دماغ سے پاکستان کی محبت،والہانہ لگاﺅ کو ہر گز نہیں چھینا جا سکتا کیونکہ
پاکستان ہے تو ہماری جان ہے۔ |