|
|
اکثر لوگوں کا یہ کہنا ہوتا ہے کہ قرآن مسلمانوں کی مقدس
کتاب ہے مگر یہ ایک حقیقت ہے کہ جس طرح ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم
کو رحمت العالمین بنا کر بھیجا گیا اور ان کی رحمت صرف مسلمانوں تک محدود
نہ تھی بلکہ وہ پورے عالم کے لیے تھے- بالکل اسی طرح قرآن پاک ایک ایسی
کتاب ہدایت ہے جس میں ہر ہر فرد کے لیے ہدایت موجود ہے ضرورت صرف اس نظر کی
ہے جو کہ اس کتاب سے ہدایت حاصل کرنے کے لیے چاہیے ہوتی ہے- |
|
قرآن کو حفظ کرنے کے
انعامات |
قرآن کی تلاوت اور اس کو حفظ کرنا دونوں ہی باتیں باعث
برکت ہوتی ہیں مگر قرآن کے تیس پاروں کو زبانی یاد کر کے ہمیشہ کے لیے اس
کو یاد رکھنا بہت زیادہ درجات کا سبب ہوتا ہے- احادیث کی روشنی میں قرآن
حفظ کرنے والے کو کیا کیا انعامات ملتے ہیں آج ہم آپ کو بتائيں گے- |
|
1: دین و دنیا میں درجے بلند ہوتے ہیں
|
ترمزی میں بیان کی گئی ایک حدیث کا مفہوم کچھ اس طرح سے ہے کہ جو شخص قرآن
کے ساتھ محبت رکھے گا اس کا صلہ اس کو قیامت کے دن ملے گا- دنیا میں قرآن
پڑھنے اور اس کو حفظ کرنے والے دین و دنیا میں عزت کے قابل ہوتے ہیں یعنی
اس حدیث کی رو سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ قرآن کو پڑھنے والے کو اس کے پڑھنے کا
اجر نہ صرف قیامت کے دن ملے گا بلکہ دنیا میں بھی ان کو عزت و تکریم سے
نوازہ جائے گا- اسی طرح ابو داؤد میں فرمان نبوی ہے کہ جو تم میں سے زيادہ
قرآن جانتا اور یاد رکھتا ہے وہ امام بننے کا حق دار ہے- |
|
|
|
2: حافظ قرآن کے ساتھ
فرشتے ہوتے ہیں |
صحیح بخاری میں بیان کی گئی ایک حدیث کے مفہوم کے مطابق
جو انسان قرآن کی تلاوت کرتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اس کو حفظ بھی کرتا ہے
وہ جنت کے فرشتوں کے ساتھ ہو جاتا ہے اور جو انسان محنت اور مشقت سے قرآن
حفظ کرتا ہے اس کے لیے دوہرا انعام ہے- اس حدیث کے مطابق قرآن کو حفظ کرنے
والا اللہ کو بہت پسند ہے اس وجہ سے اس کے ساتھ فرشتوں کو ہم نوا بنا دیا
جاتا ہے اور جتنی دشواری کے ساتھ کوئی قرآن کو حفظ کرتا ہے اتنا ہی بڑا اجر
ان کو ملے گا- |
|
3: جہنم کی آگ سے بچاتا
ہے |
قرآن میں ایسی بہت ساری آیات ہیں جو ہمیں جہنم کی آگ،
دجال کے فتنے، قبر کے عذاب اور دنیاوی وسوسوں سے بچاتی ہیں- قرآن کو حفظ کر
لینا بالکل ایسا ہوتا ہے جیسے کسی نے قرآن کو اپنے دل میں اتار لیا ہو اور
جس دل میں قرآن ہوتا ہے اس دل تک جہنم کی آگ نہیں پہنچ سکتی ہے- احادیث سے
یہ ثابت ہے کہ جس انسان کو سورۃ الکہف یاد ہو گی اس انسان کو قیامت کے قریب
دجال کے فتنے سے تحفظ حاصل ہو گا تو اس اعتبار سے تمام حافظ قرآن اس فتنے
سے محفوظ رہیں گئے- اسی طرح سورہ الملک کی ہر رات سونے سے قبل تلاوت انسان
کو عذاب قبر سے محفوظ رکھتی ہے- |
|
4: حافظ قرآن کے سر پر تاج ہوگا |
قیامت کے دن جب کوئی بھی کسی کو نہیں پہچانے گا سورج سوا نیزے پر ہوگا اور
اس کی گرمی اتنی ہوگی کہ کھوپڑیاں پگھل رہی ہوں گی- اس عالم میں حافظ قرآن
کے سر پر حدیث نبوی کے مطابق قرآن کا سایہ ہو گا جو اس کو اس گرمی سے بچائے
گا بلکہ یہی قرآن اللہ سے سفارش کر کے حافظ قرآن کے سر پر تاج بھی پہنائے
گا- |
|
|
|
5: حافظ قرآن اپنے
والدین کی بخشش کا ذریعہ |
حافظ قرآن کو اللہ کی بارگاہ میں اتنی پسندیدگی اور
درجات ملتے ہیں جس کے بعد وہ قیامت کے دن نہ صرف اپنی بخشش کروا سکے گا
بلکہ وہ اپنے والدین کے لیے بھی ان کی بخشش کی سفارش کرنے کا سبب بن سکے گا- |
|
قرآن حفظ کرنا اگرچہ اتنا آسان کام نہیں ہے مگر اس کے
بعد ملنے والے انعامات اتنے بڑے ہیں جو کہ ساری مشکلوں کا خاتمہ کر دیتے
ہیں- |