سازشی سیاست

پاکستان میں پہلے ن لیگ اور پیپلز پارٹی دو بڑی سیاسی جماعتیں تھیں جو باری باری اقتدار میں آتیں تھیں اب تیسری جماعت پی ٹی آئی بھی حصہ دار بن گئی ہے. پیپلزپارٹی چار بار اور ن لیگ تین مرتبہ اقتدار میں آ چکی ہے. پی ٹی آئی پرورش پاتے پاتے بائیس سال میں جوان ہو چکی ہے اب اسے اقتدار منتقل کرنے کیلئے ایک ماحول بنایا گیا، ایک مہم چلائی گئی، میڈیا اور ادارے اس مہم کا حصہ بنے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو چور ڈکلئیر کیا گیا، عمران خان کی ایمانداری کا ڈھول پیٹا گیا، تبدیلی کا نعرہ لگایا گیا، کرپشن کے خلاف جہاد کا اعلان کیا گیا، اداروں کو سدھارنے کا عزم کیا گیا، فوری انصاف کا وعدہ کیا گیا، نئے پاکستان کا سہانا خواب دکھایا گیا اور وعدہ کیا گیا کہ ۹۰ دن کے اندر اندر پرانے پاکستان کو تبدیل کیا جائے گا اور اس طرح عمران خان کو اقتدار میں لایا گیا. حکومت میں آتے ہی عمران خان کو کورونا جیسی جان لیوا بیماری سے نمٹنا پڑا اور اس میں کامیاب بھی ہوئے ۔اس بات کی تعریف بہت سےبیرون ممالک کے صدر اور وزیر اعظم نے بھی کی۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کی عوام کے لئے بہت سے رلیف پیکجز دینے کا اعلان بھی کیا جن سے بہت لوگوں کو فائدہ بھی ہوا ۔ان کی حکومت کا سب سے اہم کارنامہ اسلامی فوبیا کو بڑے پیمانے پر منظور کروانا بھی شامل ہے۔ابھی ا قتدار میںآئے چار سال کا عرصہ ہی گزرا تھا کہ اپوزیشن میں بیٹھی گیارہ جماعتوں نے مہنگائی کا راگ الاپتے ہوئے عدم اعتماد کی تحریک کا سہارا لیتے ہوئے ایک سازش کے تحت ان کی حکومت کو چلتا کیا جبکہ مہنگائی ایک عالمی مسئلہ تھا ۔ جب عمران خان حکومت میں تھا تو پاکستان کو لوٹنے والی، عوام کا پیسہ کھانے والی، تین تین چار چار بار اقتدار کا مزہ لوٹنے والی، غریب آدمی کا خون چوسنے والی ن لیگ اور پیپلز پارٹی جماعتیں عوام کی ہمدرد بن گئیں۔ان پارٹیوں نے سڑکوں پر اپنا مسکن بنانا شروع کیا، مہنگائی مارچ کرنا شروع کیا، عوام کا مسیحا بننا شروع کیا،یوں کہیں کہ غریب عوام کے جذبات سے کھیلنا شروع کیا، عوام کو ورغلانا اور بیوقوفبنانا شروع کیا، اپنا سیاسی کھیل کھیلنا شروع کیا اور اپنی سیاست کو چمکانا شروع کیا، جب عمران خان کی حکومت ختم کر کے یہ خود اقتدار میں آئے تو عوام کی ہمدرد یہ دونوں جماعتیں عوام کی دشمن بن گئیں۔ پانچ دس روپے پیڑول مہنگا ہونے پر شور مچانے والی اور عوام کا درد محسوس کرنے والیجماعتوں نے اب خود عوام پر ساٹھ روپے کا پیٹرول بم پھینکا ،اس کے باوجود کے ابھی پیٹرول کی قیمتیں مستحکم تھیاورایک زوردار قہقہ لگاتے ہوئے مزید قیمت بڑھانے کا عندیہ بھی دے دیا ۔ان کے اقتدار سنبھالتے ہی ہر چیز کیقیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی۔ ڈالر کی اڑان میں بھی اضافی ہوتا گیااب مہنگائی کا ایک سونامی آئے گا اور وہ پاکستان میں مزید تباہی مچائے گا۔ بجلی کی قیمت میں اضافہ ہو ا، کرایوں میں اضافہ ہو ا، اشیائے خورد نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو ا، حتیٰ کہ ضرورت کی ہر چیز مہنگی ہو گئی، کاروبار سے منسلک ہر بندہ اپنی چیزوں کے من مانے ریٹ بڑھارہا ہے، ایک اور ستم ملک بھرمیں کبھی آٹا نایاب ہوجاتاہے تو کبھی بلیک میں ملتاہے یہی حال چینی کا ہے جس کی قیمتیں کئی سال سے مستحکم نہیں ہوسکیں اور اس کے ساتھ ہی ساتھ لوڈشیڈنگ میں بھی بد ترین اضافہ ہو گیا ہے ،ایک گھنٹہ بجلی آتی ہے اور کئی گھنٹے غائب رہتی ہے ،بجلی آ نہیں رہی اور بل بھر بھر کے آ رہے ہیں لیکن غریب اور تنخواہ دار طبقہ آخر کدھر جائے گا،یہ طبقہ جھولیاں اٹھا اٹھا کر وزیراعظم اور حکومت کو بد دعائیں دے گا۔
آج انہیں مہنگائی کا احساس نہیں ہو رہا، آج انہیں عوام کا درد محسوس نہیں ہو رہا اور ذمہ دار سابق حکومت کو ٹھرایا جا رہا ہے۔ جب سے تجربہ کار لوگوں کی حکومت آئی ہے عوام سخت مشکلات سے دوچارہوگئے ہیں

اب عوام جائیں تو کہاں جائیں لگتاہے تجربہ کار سرکار نے صرف اپنے اقتدارکوبرقرارکھنے کے لئے ملکی وسائل سیاسی بھٹی میں جھونک دئیے ہیں ان کی نظرمیں شاید ایسے ہی جمہوریت ’’ سربلند ‘‘ ہوسکتی ہے مزے کی بات یہ ہے کہ ہر سیاستدان نے اپنے اپنے بیٹوں کو وزیربنالیاہے اب نیپرا نے فرمان جاری کیاہے کہ اپریل کا ایف سی اے مارچ کی نسبت 1 روپے 13 پیسے جون میں زیادہ چارج کیا جائے گانئے وزیر ِ اعظم نے عوام کوریلیف دینے کا جواعلان کیاہے اس کو بھی ملاحضہ کیجیے آپ بھی غورکرکے ’’عبرت‘‘ حاصل کرنے کاشرف پا سکتے ہیں وفاقی حکومت نے 1 کروڑ 40 لاکھ گھرانوں کا تخمینہ ساڑھے 8 کروڑ افراد پر لگایا ہے مطلب 1 گھر کے 6 افراد کو ملے گا 2000 روپے یعنی ماہانہ فی بندہ ماہانہ 333 روپے روزانہ ایک بندے کو ملیں گے 11۔11 روپے اب غورکریں کہ 11 روپے سے بندہ کیسےخوش حال ہو سکتاہے۔ایک من چلے نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ ہوتا تجربہ اور یہ ہوتی ہے تجربہ کار حکومت۔۔ ویسے جو حالات جارہے ہیں ماضی کی اپوزیشن جماعتوں نے تحریک ِ عدم اعتماد لاکر عمران خان کی مقبولیت کو بڑھا دیا ہے اور پی ٹی آئی کو ہیرو بنا دیا ہے۔ اسے کہتے ہیں اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنا۔اپوزیشن کو لگا تھا کہ سازش کا سہارا لے کر عمران خان کو نکالیں گے تو وہ چپ کر کے بیٹھ جائے گا لیکن یہ سازش الٹا ان کے ہی گلے کی ہڈی بن چکی ہی اور اب عمران خان کا بیانیہ زور پکڑ چکا ہے، حکومت سے نکل جانے کے بعد عمران خان نے عوام کی عدالت میں حاضر ہو کر نئے انتخابات کا مطالبہ کر دیا ہے مگر اپوزیشن ابھی تیار نہیں کیونکہ سب کو اس بات کا بخوبی علم ہی کہ اگر ابھی انتخابات ہو جاتے ہیں تو عمران خان دو تہائی اکثریت سے واپس اقتدار میں آئے گا۔

مگر سارا رونا تو مہنگائی کا ہے جو اب بلکل بے قابو ہو چکی ہے اور اب عوام کو عمران خان کی یاد تو آتی ہو گی کیونکہ جس طرح مہنگائی بڑھرہی ہے تو وہ دن دور نہیں جب عوام سڑکوں پر نعرے لگاتے دکھائی دیں گے
ہائے بجلی،ہائے آٹا کریں
امپورٹڈ حکومت کا سیاپا
 

Maisha Aslam
About the Author: Maisha Aslam Read More Articles by Maisha Aslam: 8 Articles with 4489 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.