حکمران جماعت کو بڑا دھچکا تخت لاہور چھن گیا پنجاب
کے ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے تاریخی کامیابی حاصل کرتے
ہوئے مسلم لیگ(ن) کوشکست سے دوچار کردیا 20حلقوں میں سے پی ٹی آئی نے
16نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی (ن ) لیگ صرف3نشستیں حاصل کرسکی ایک سیٹ پر
آزاد امیدوار کامیاب ہوگیا یہ سب اقتدار کے لالچ ،لوٹوں کو ٹکٹ اور مہنگائی
کا طوفان برپا کرنے پرہوا جسکے سبب ن لیگ فارغ ہوگئی لاہور جو کبھی پیپلز
پارٹی کا قلعہ ہوا کرتا تھا پھر ن لیگ والوں نے لاہوریوں کے سر پر موجیں کی
مگر انکی رعونت دیکھ کر باشعور لوگوں نے جو حشر کردیا وہ مدتوں یاد رہے گا
اقتدار کو خاندانی میراث سمجھنے والوں نے سوائے الزامات کی سیاست اور
مہنگائی کے سوا کچھ نہیں کیا پنجاب میں ضمنی الیکشن کے بعد اب جمہوری
روایات تحریروں اور بیانات تک ہی نہیں رہنی چاہیے بلکہ ان کا عملی مظاہرہ
بھی ہونا چاہیے یہاں مغربی جمہوریت کی بات تو کی جاتی ہے لیکن اس کے خواص
پر غور نہیں کیا جاتا اس میں جبر کی کوئی مثال نہیں ملتی ہے لوگوں کو برابر
مواقع مہیاہوتے ہیں اور یہ ہی اصل جمہوریت ہے پاکستان دنیا کے اندر رائے
رکھنے والا 24 کروڑ آبادی کا ملک ہے جو کلمہ کی بنیاد پر وجود میں آیا جبکہ
ریاست مدینہ کانعرہ بلند کرکے عوام کو انکے حقوق دلوانے والے عمران خان کی
بیوی بچوں اور والدین تک کوسیاست میں گھسیٹا گیاجنکا کبھی سیاست سے تعلق ہی
نہیں رہا عمران خان سپورٹس مین ہیں اور انہوں نے ہمیشہ سپرٹ کا مظاہرہ کیا
اتنی باتوں کے باوجود انہوں نے مریم نواز کے خلاف کوئی بات نہیں کی یہی وجہ
ہے کہ پاکستان کا ہر باشعور شہری بغیر کسی لالچ کے اپنے عمران خان کے ساتھ
چٹان کی طرح کھڑا ہوگیا بلا شبہ عمران خان کے دور حکومت میں ملک ترقی کی
راہ پہ گامزن تھامگر اتحادیوں کی حکومت کے آتے ہی ملکی معیشت بری طرح متاثر
ہوئی ہے عوام نے اپنے ووٹوں کی طاقت سے اس گیارہ جماعتی مسلط ٹولے کو شکست
دے دی حالیہ الیکشن کے ہونے والے نتیجہ پر اگر ایک نظر ڈالیں تو سبھی لوٹے
عوام نے فارغ کردیے بلکہ آنے والے الیکشن کا نتیجہ بھی بتا دیا اگر ہم
حالیہ ضمنی الیکشن کو دیکھیں تو نتائج کچھ یوں بنتے ہیں حلقہ پی پی
217ملتان سے پی ٹی آئی کے امیدوار مخدوم زین قریشی نے ن لیگ کے امیدوار
سلمان نعیم کو شکست دے دی حلقہ پی پی 158لاہور سے پی ٹی آئی کے امیدوار
میاں محمد اکرم عثمان نے 37463ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جبکہ مسلم لیگ(ن)
کے رانا احسن نے 31906ووٹ حاصل کئے حلقہ پی پی 167لاہور سے پی ٹی آئی کے
امیدوار شبیر احمد 40511 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے جبکہ مسلم لیگ(ن) کے
نذیر احمد چوہان نے 26473 ووٹ حاصل کیے حلقہ پی پی 170 سے پی ٹی آئی کے
امیدوار ملک ظہیر عباس 24688 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے
محمد امین ذوالقرنین نے 17519ووٹ حاصل کئے۔حلقہ پی پی 168لاہور سے مسلم
لیگ(ن) کے امیدوار ملک اسد علی نے 26169ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی
جبکہ جبکہ پی ٹی آئی کے محمد نواز اعوان 15767ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر
رہے ۔حلقہ پی پی 288 ڈیرہ غازی خان سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار
سردار محمد سیف الدین کھوسہ 58166ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے جبکہ مسلم
لیگ(ن) کے عبدالقادر خان 32212ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔ حلقہ پی
پی 228 لودھراں سے آزاد امیدوار سید محمد رفیع الدین بخاری 45020 ووٹ لے کر
کامیاب ہوئے جب کہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عزت جاوید خان 38338 ووٹ
لے کر دوسرے اور نون لیگ کے امیدوار نذیر احمد خان 34929 ووٹ لے کر تیسرے
نمبر پر رہے ۔ پی پی 7 راولپنڈی سے پاکستان تحریک انصاف کے کرنل(ر)شبیر
اعوان 44120 ووٹ لیکر آگے جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے راجہ صغیر احمد 43853
ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔ پی پی 83 خوشاب میں پاکستان تحریک انصاف کے
امیدوار حسن اسلم نے کامیابی حاصل کرتے ہوئے 48475 ووٹ حاصل کیے انکے
مقابلے میں آزاد امیدوار اسلم بھا نے 41752 ووٹ حاصل کر کے دوسری پوزیشن
حاصل کی۔ پی پی 90 بھکر سے پاکستان تحریک انصاف کے عرفان اﷲ نیازی 68982
ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار سعید اکبر نوانی 59856
لیکر دوسرے نمبر پر رہے ۔ پی پی 97 فیصل آباد سے پاکستان تحریک انصاف کے
امیدوار علی افضل ساہی 44550 ووٹ لیکر آگے جبکہ مسلم لیگ ن کے محمد اجمل
چیمہ 37016 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے ۔ پی پی 125 جھنگ سے پاکستان تحریک
انصاف کے اعظم چیلہ نے 82382 ووٹ حاصل کیے اور فتح حاصل کی جبکہ پاکستان
مسلم لیگ ن کے امیدوار فیصل حیات جبوانہ نے 52128 ووٹ لیکر دوسری پوزیشن
حاصل کی۔ پی پی سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار مہر نواز بھروانہ نے
69986 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار مہر اسلم
بھروانہ نے 46825 ووٹ حاصل کیے پی پی 140 شیخوپورہ سے پاکستان تحریک انصاف
کے امیدوار خرم شہزاد ورک نے 49 ہزار 734 ووٹ حاصل کیے جبکہ مسلم لیگ ن کے
امیدوار میاں خالد محمود نے 32 ہزار 812 ووٹ حاصل کر کے دوسری پوزیشن حاصل
کی۔ پی پی 202 چیچہ وطنی سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار میجر(ر)غلام
سرور 61 ہزار 989 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ٹھہرے ہ پاکستان مسلم لیگ ن کے
امیدوار نعمان لنگڑیال نے 59167 ووٹ حاصل کیے۔ پی پی 237 بہاولنگر سے
پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار فدا حسین وٹو نے 61248 ووٹ حاصل کیے
اورپاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سید آفتاب رضا نے 25227 ووٹ حاصل کیے پی
پی 272 میں پاکستان تحریک انصاف کے معظم جتوئی 49823 ووٹ لیکر فاتح ٹھہرے
جبکہ زہرہ باسط بخاری 42995 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ر ہی ۔ پی پی273 میں
پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد سبطین رضا نے فتح حاصل کی پی پی 282
لیہ سے پاکستان تحریک انصاف کے قیصر عباس مگسی 43922 ووٹ حاصل کر کے کامیاب
ہوئے جبکہ لالہ طاہر رندھاوا 29715 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔حلقہ پی پی
202 ساہیوال سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار محمد غلام سرور 62298 ووٹ
لے کر کامیاب ہوئے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ملک نعمان احمد لنگڑیال
59191 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ان ہارنے والوں میں تقریبا تمام کے تمام
امیدوار لوٹے تھے جنہیں نہ صرف مسلم لیگ ن کے ووٹرز نے مسترد کردیا بلکہ ہر
باشعور شہری نے انہیں رد کردیا اب ملکی سیاست میں ہر دن اہم ہوتا جائیگا
وزیر اعظم اسمبلی بھی توڑ سکتے ہیں مگر انکے اتحادی ابھی ن لیگ کو مزید
بدنام کرنے کے لیے ایسا نہیں ہونے دینگے جبکہ پنجاب میں حکومت کی تبدیلی کے
بعد بھی ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا ۔
|