ایک دِل جلے سے انٹرویو

مستانہ صاحب ہمارے محلے کی ایک ہر دلعزیز شخصیت میں شمار ہوتے ہیں، جسکی وجہ انکا مخصوص انداز بیان ہے جو کہ بہت ہی نرالا اور اپنی مثال آپ ہے۔ مستانہ صاحب اپنی کچھ نا معلوم مشکوک سرگرمیوں اور گوناگوں مصروفیات کی وجہ سے لوگوں سے کم کم ہی ملتے ہیں اور لوگ ان سے ملاقات کے لیے ترستے ہیں۔ یہ بیچارے صاحب آئے روز کسی نہ کسی جائز ناجائز مقدمے میں جیل کی ہوا بھی کھا رہے ہوتے ہیں۔ ہم نے بھی اس بار جیل یاترا سے واپس آتے ہی انہیں جیل کے گیٹ پر ہی جا لیا اور جو مختصر سی گفتگو ہوئی وہ کچھ اسطرح تھی۔

سوال۔ مستانہ صاحب یہ بتائیے کہ اس بار آپ کس جرم میں داخل جیل ہوئے ؟
جواب۔ ہم لڑکیوں کو چھیڑنے میں مگن تھے کچھ اسطرح
چونکے بھی تو تب ، جب جا پہنچے جیل میں

سوال۔اچھا یہ بتائیے کہ اس چھیڑ چھاڑ میں کبھی آپ کو آجتک کوئی لڑکی پسند آئی؟
جواب۔ہزاروں لڑکیاں ایسی کہ ہر لڑکی پہ دم نکلے
مگر جو پسند آئے وہ گھر سے کم نکلے

سوال۔ پچھلی بار جو سائنس کے سٹوڈنٹ آپ سے مشاورت کے لیئے آئے تھے انہیں آپ نے کیا مشورہ دیا تھا؟
جواب۔ میں نے انہیں کہا تھا کہ:
سائنس کو چھوڑدے آرٹس کے سبجیکٹ میں گم ہو جا
نہ رہے پریکٹکل باقی، نہ ریاضی نہ بیالوجی

سوال۔ سنا ہے کہ جب آپ کی بیگم میکے جاتی ہیں تو آپ اسے خط پر خط لکھتے ہیں، مگر وہ آپ کو جواب ہی دینا گوارا نہیں کرتیں؟۔
جواب۔ جواب میں بولے!
یا الہی کیا ہوا ، خط کیوں آنا بند ہوا
کیا محبت کم ہوئی، یا ڈاکخانہ بند ہوا

سوال۔اچھا اگر کبھی آپ کی بیگم کا موڈ اچھا ہو تو کیا سوچتے ہیں ؟
جواب۔یہی کہ ۔
انداز بیگم کچھ ٹھیک سا ہی ہے آج
شاید کہ مل جائے دال اور چاول آج

سوال۔تو کیا پھر آپکو دال چاول ملے؟
جواب۔ واقعی دال چاول مل گئے، مگر ۔
مرچیں اگرچہ تیز ہیں مگر بیگم سے گلہ کیا کریں
فرمان یہ ہے کہ ہر حال میں شکر اداکریں

سوال۔ ہم نے اگلا سوال پوچھا کہ آپکی بیگم آپ کو ویسے نارملی سارا دن کھانے پینے میں کیا پیش کرتی ہیں؟
جواب۔تو انتہائی دردناک انداز میں بولے
آغاز صبح ہوتا ہے گالیوں سے اور اختتام جوتوں پر
رات تلک پہنچ جاتی ہے تعداد انکی ہزارسے اوپر

سوال۔ اگر آپ ایک اور شادی کرنا چاہیں تو کیسی لڑکی پسند کریں گے؟۔
جواب۔ گھنی زلفیں، شربتی آنکھیں، پتلی کمر، ترچھی نظر ہو
مزاج میں مگر میری موجودہ جورو سے ذرا مختلف ہو

سوال۔سنا ہے کہ جب آپکی بیگم میکے سے واپس آرہی ہوتی ہیں تو آپ کچھ پریشان سے ہو جاتے ہیں؟۔
جواب۔ خوشی تو بہت ہوتی ہے کہ بیگم صاحبہ پھر تشریف لا رہی ہیں
مگر پرابلم یہ ہے کہ ساس صاحبہ بھی ساتھ آرہی ہوتی ہیں

سوال۔ آپکے بچے کتنے ہیں؟۔
جواب۔ فی ا لحال بچے ہیں میرے پانچ ذرا غور سے سنیے
پر بڑھ جائیگا انمیں چھٹا بھی، دیکھنا تم اس سال

سوال و جواب کے اس سلسلے سے اکتا کر مستانہ صاحب گھر کی طرف کو ہوتے ہوتے خود ہی بڑبڑائے۔
بس کر مستانہ بہت ہوچکی، اور بند کر اب اپنی یہ بکواس
چل گھر کو جہاں ڈنڈا لیکر بیٹھی ہونگی تیری بیوی اور ساس

اور پھر خود ہی اپنے دل کو تسلی دیتے ہو ئے گویا ہوئے کہ۔
اے مستانہ ، نہ ہو پریشان اور نہ کر کوئی بھی غم اور فکر
سدا سہتے آئے ہیں اور سہتے رہیں گے جورو کے یہ ظلم و ستم

مستانہ صاحب کو گھر جاتے دیکھ کر ہم نے بھی اپنے گھر کی راہ لی۔ خدا حافظ۔
Mohammad Shafiq Ahmed Khan-0333-6017660
About the Author: Mohammad Shafiq Ahmed Khan-0333-6017660 Read More Articles by Mohammad Shafiq Ahmed Khan-0333-6017660: 93 Articles with 234805 views self motivated, self made persons.. View More