|
|
آج پوری دنیا میں حضرت امام حسینؓ کا یوم شہادت پوری
عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے، میدان کربلا میں جرات و بہادری کی
لازوال داستان رقم کرنے والے حضرت امام حسینؓ کی عظیم قربانی کو صرف مسلمان
ہی نہیں بلکہ غیر مسلم بھی عقیدت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ آئیے آپ کو بتاتے
ہیں کہ دنیا کی نامور غیر مسلم شخصیات حضرت امام حسینؓ کی شان کیسے بیان
کرتی ہیں |
|
نیلسن منڈیلا |
جنوبی افریقہ میں سیاہ فاموں سے نسلی امتیاز کے خلاف
تحریک پر تقریباً 27 سال پابند سلاسل رہنے والے نیلسن منڈیلا حضرت امام
حسینؓ کے بارے میں کہتے تھے کہ جب جیل میں میں اسیری 20سال سے زائد ہوئی تو
ایک رات میں نے یہ فیصلہ کرلیا تھا کہ کل صبح حکومت کی تمام تر شرائط مان
کر سر جھکا دوں- لیکن اچانک اسی رات مجھے کربلا اور حضرت امام حسینؓ کی یاد
نے ہمت باندھی کہ جب حضرت امام حسینؓ نے کربلا میں نامناسب حالات کے باوجود
بیعت نہیں کی تو میں نیلسن منڈیلا کیوں ظلم کے آگے سر جھکاؤں، اسلئے میری
کامیابی کا راز کربلا اور حضرت امام حسینؓ ہیں۔ |
|
|
موہن داس کرم چند گاندھی
|
بھارت کو انگریز کے تسلط سے آزاد کروانے والے موہن داس
کرم چند گاندھی کہتے تھے کہ اگر میرے پاس امام حسینؓ کی طرح 72 سپاہی ہوتے
تو میں 24 گھنٹے میں بھارت کو آزاد کروا لیتا۔ |
|
|
واشنگٹن ارونگ |
امریکی مصنف واشنگٹن ارونگ امام حسینؓ کی شان بیان کرتے
ہوئے کہتے تھے کہ امام حسینؓ چاہتے تو یزید کی بیعت کرکے اپنی جان بچاسکتے
تھے لیکن انہوں نے حق کی جنگ میں جان دیکر فتح حاصل کی۔ |
|
|
ڈاکٹر راجند
پرساد |
تحریک آزادی کے رہنماء کردار اور بھارت کے
پہلے صدر ڈاکٹر راجند پرساد کہتے تھے کہ حضرت امام حسینؓ کی شہادت کسی ایک
مذہب یا قوم کیلئے نہیں بلکہ تمام انسانیت کیلئے بھائی چارے کا پیغام ہے۔ |
|
|
رینالڈ ایلن
نکلسن |
برطانیہ کے ماہر حجریات اور اسلام ادب اور تصوف
پر عبور رکھنے والے رینالڈ ایلن نکلسن حضرت امام حسینؓ کی شان یوں بیان
کرتے تھے کہ حضرت امام حسینؓ اور ان کے رفقاء نے اسلام کی خاطر اپنی جان کی
قربانی دی لیکن باطل کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ |
|
|
جواہر لعل نہرو |
انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما اور تحریک آزادی ہند کے اہم کردار اور بھارت
کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو امام حسینؓ کے بارے میں کہتے تھے کہ حضرت
امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں کی قربانی صرف اسلام کیلئے نہیں بلکہ پوری
دنیا کیلئے سچائی کی ایک اعلیٰ مثال ہے۔ |
|
|
ایڈورڈ گبن |
انگریز مؤرخ اور جدید تاریخ نگاری کے بانی کہلانے والے ایڈورڈ گبن کہتے
تھے کہ حضرت امام حسینؓ کی کم عمری اور نامساعد حالات میں بے مثال قربانی
تمام مذاہب اور انسانیت کیلئے ایک لازوال مثال ہے۔ |
|
|
سروپلی رادھا کرشنن |
سیاست دان، فلسفی اور آزاد بھارت کے دوسرے نائب صدر سروپلی رادھا کرشنن
کہتے تھے کہ حضرت امام حسینؓ کی قربانی کو اگرچہ 13 سو سال گزر چکے ہیں
لیکن وہ اپنی بہادری اور شجاعت کی وجہ سے آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ
ہیں۔ |
|
|
چارلس ڈیکنز |
شہرہ آفاق برطانوی مصنف چارلس ڈیکنز کہتے تھے کہ اگر امام حسینؓ یزید کے
سامنے سر جھکا دیتے تو میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوتا کہ ان کے اہل خانہ ان کا
ساتھ کیسے دیتے۔ |
|
|
فریڈرک نطشے |
مشہور جرمن فلاسفر فریڈرک نطشے بلاامتیاز مذہب و ملت ہر قوم کی نجات کو
فلسفہ امام حسینؓ کو یوں بیان کرتے ہیں کہ زہد و تقویٰ اور شجاعت کے سنگم
میں خاکی انسان کے عروج کی انتہا ہے جن کو زوال کبھی نہیں آئے گا۔ اس
کسوٹی کے اصول پر حضرت امام حسینؓ نے اپنی زندگی کی بامقصد اور عظیم الشان
قربانی دے کر ایسی مثال پیش کی جو دنیا کی قوموں کی ہمیشہ رہنمائی کرتی رہے
گی۔ |
|