پاکستان اور برطانیہ کا مجرموں کی حوالگی معاہدہ ۔۔ کیا نواز شریف اور بانی متحدہ کو پاکستان لایا جائے

image
 
پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مجرموں کی حوالگی کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کے بعد پاکستان سے فرار ہوکر برطانیہ میں پناہ لینے والے مجرموں کے علاوہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور بانی متحدہ الطاف حسین کو وطن واپس لانے کے حوالے سے سوالات جنم لینے لگے ہیں۔
 
حوالگی کا معاہدہ
معاہدے کے تحت، مجرموں، ناکام پناہ گزینوں اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے مجرموں سمیت برطانیہ میں قیام کا قانونی حق نہ رکھنے والے پاکستانی شہریوں کو مبینہ طور پر بے دخل کردیا جائے گا۔ پاکستانی شہری انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں میں غیر ملکی مجرموں کی ساتویں بڑی تعداد ہیں جو کہ غیر ملکی شہریوں کی مجموعی آبادی کا تقریباً تین فیصد بنتا ہے۔ برطانیہ نے گزشتہ 15ماہ کے دوران بھارت، البانیہ، سربیا اور نائجیریا سے بھی اسی طرح کے معاہدے کیے ہیں۔
 
برطانوی حکومت
دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کے بعد غیر ملکی مجرموں اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرکے برطانیہ فرار ہوجانے والے مجرموں کو برطانیہ سے پاکستان واپس لانے میں مدد ملے گی۔ برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل کا کہنا ہے کہ اب برطانیہ غیر ملکی مجرموں اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے مجرموں کو پاکستان کے حوالے کرسکے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ خطرناک غیر ملکی مجرموں اور امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو برطانیہ میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے اور مجھے ایسے لوگوں کو برطانیہ سے بے دخل کرنے میں کوئی شرمندگی نہیں ہے۔"برطانوی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں بہت سے ایسے لوگ موجود ہیں جو برطانوی قوانین کا غلط استعمال کرتے ہیں اور ان قوانین سے کھلواڑ کرتے ہیں جب کہ ہم انہیں بے دخل نہیں کرسکتے۔
 
image
 
نواز شریف کی واپسی
برطانیہ کے ساتھ مجرموں کی حوالگی کا یہ معاہدہ پی ٹی آئی حکومت نے گزشتہ برس تیار کیا تھا جسے برطانیہ نے حتمی شکل دینے کے بعد بدھ کے روز اس پر دستخط کردیے ہیں تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق اس معاہدے کا نواز شریف پر براہ راست کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ وہ طبی علاج کے لیے لندن میں مقیم ہیں اور حکومت پاکستان کی مکمل رضا مندی سے برطانیہ آئے اور اس وقت پاکستان میں ان کی جماعت برسراقتدار ہے اس لئے اس معاہدے سے انہیں کوئی خطرہ نہیں ہے۔
 
الطاف حسین
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی و قائد الطاف حسین 1991ء میں ناکام قاتلانہ حملے کے بعد برطانیہ منتقل ہوگئے تھے، برطانیہ نے 2002ء میں الطاف حسین کو برطانوی شہریت دے دی تھی۔ الطاف حسین پر پاکستان اور برطانیہ میں کئی مقدمات قائم ہیں اور پاکستان میں ان کی سیاست پر پابندی عائد ہوچکی ہے تاہم حکومت کی جانب سے الطاف حسین کی وطن واپسی کیلئے اقدامات خارج از امکان ہیں اور برطانوی شہریت کی وجہ سے برطانیہ کی حکومت انہیں بے دخل نہیں کرسکتی، اس لئے الطاف حسین کی پاکستان واپسی بھی شائد ممکن نہ ہوسکے۔
 
image
YOU MAY ALSO LIKE: