ﷲ کی عدالت

اس وقت مرکز اور پنجاب میں دو مختلف حکومتیں کام کررہی ہیں اور ان دونوں میں اتحادی شامل ہیں پنجاب کے وزیر اعلی چوہدری پرویز الہی جب سے آئے ہیں تب سے آئے روز کسی نہ کسی عوامی فلاحی منصوبے کا آغاز کرر ہے ہیں ابھی کل ہی انہوں نے پنجاب کے تمام سرکاری اداروں میں نابینا،گونگے وبہرے اوردیگرمعذوری میں مبتلا ملازمین کے لئے کنوینس الاؤنس بڑھانے ،پوسٹوں کی اپ گریڈیشن اور664خالی آسامیوں پر بھرتی کا اعلان کیا ہے جی ہاں یہ وہی معذور افراد ہیں جو اپنے حقوق کے لیے کلب چوک ،فیصل چوک مال روڈ اور میٹرو بس کے روٹ پر متعدد بار دھرنہ دے چکے ہیں بلکہ کلب چوک میں ان معصوم فرشتوں پر بدترین تشدد بھی کیا گیا تھااور اب انہیں بن مانگے ہی سب کچھ مل رہا ہے وہ بھی توقع سے بڑھ کر اب پنجاب کے تمام سرکاری اداروں میں معذور افراد جس میں نہ سن سکیں نہ چل سکیں سب شامل ہیں کیلئے پوسٹوں کو اپ گریڈکیا جائیگا معذورافرادکیلئے 664 خالی آسامیوں پرفی الفوربھرتی کا عمل شروع ہو گا جبکہ دوسری طرف مرکز میں پی ڈی ایم کی حکومت آئے روز عوام کو مہنگائی کے ہاتھوں ذہنی معذور بنا رہی ہے کوئی دن ایسا نہیں گذرتا جب لوگ تنگ آکر خود کشی نہیں کررہے حکمرانوں نے عوام پر نت نئے ٹیکسوں اور مہنگائی سے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ہر روز مہنگائی میں جکڑے ہوئے اور معاشی مسائل سے دوچار عوام پر حکومتی فیصلے بجلی بن کر گر رہے ہیں جس سے عام افراد اور مزدور پیشہ لوگ شدید متاثرہیں پوری دنیا میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو پہنچایا جارہا ہے لیکن اے پی ڈی ایم کی حکومت نے عوام کو تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ پہنچانے کی بجائے مزید مہنگا کرکے عوام دشمنی کا ثبوت دیا ہے حالیہ چند دنوں میں پہلے 9 روپے 90 پیسے کا بجلی بم گرایا اور پھر 6 روپے 72 پیسے پٹرول مہنگا کردیا تجربہ کار کہتے تھے کہ ہم معیشت کو بہتر نہیں بلکہ بہترین کرینگے مگر ان سب نے ملکر پاکستانی عوام اور معیشت کے ساتھ حکومت کی خوفناک تجربہ کاریاں شروع کردی ہیں خوفناک مہنگائی سے متوسط طبقہ حد درجہ پریشان ہے سفیدپویشی کا بھرم رکھنانا ممکن ہو چکا ہے بجلی کے بل، گیس کے بل، گھر کی ضروریات آٹا، چینی، گھی، آئل، دالیں اور سبزیاں بہت زیادہ مہنگی ہو چکی ہیں آٹے کے ریٹ ہر روز بدلے ہوتے ہیں حکومت ہوش کے ناخن لے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لیکر عوام کی حالت زار پر رحم کرے ایک طرف عوام کا یہ حال ہے تو دوسری طرف رنگیلے حکمرانوں نے 14اگست کے دن اسلام کے نام پر قائم اسلام آباد میں سرکاری خزانے کے خرچ پر ناچ گانے اور بے ہودہ رقص وسرور کی محفل رچاکر عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے زہر کھانے کے پیسے نہ ہونے کی دعویدار حکومت نے تین گھنٹے کی بے ہودہ محفل پر عوام کے کروڑوں روپے لٹاکر بے حیائی اور بے شرمی کے تمام رکارڈ توڑدیئے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے، کپڑے بیچ کر عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے والے وزیراعظم نے ناچ گانے پر عوام کے کروڑوں روپے لٹاکر بدترین عوام دشمنی کا ثبوت دیا ہے قائد اعظم کی تصویر کے سامنے خواتین کا بے ہودہ رقص اور سامنے تمام وزراء بڑی جماعتوں کے قائدین بیٹھ کر لطف اندوز ہوتے رہے اس سے بڑی بیہودگی اور کیا ہوگی کہ بلوچستان،سندھ اور کراچی کے عوام بارش اور سیلاب میں ڈوب رہے ہیں لیکن حکمران اسلام آباد میں قومی دن کے موقع پر بیہودگی سے لطف اندوز ہوکر عوام کی مفلسی کا مذاق اڑارہے ہیں عوام کا خون نچوڑ کر کرپشن کے ذریعے اپنی تجوریاں بھرنے والوں کو اس بات سے کیا لینا دینا کہ عوام مہنگائی، بیروزگاری مفلسی کے ہاتھوں مرتی رہے کیونکہ عوام تو ہر دور میں صرف نعرے مارنے کے لیے ہی ہوتی ہے اور سہولیات امیروں اور وڈیروں کیلئے ہیں حکمران عوام کے صبر کامزید امتحان نہ لیں کیونکہ لوڈشیڈنگ، مہنگائی، بے روزگاری سے ہر پانچواں شہری ڈپریشن کا شکار ہے جبکہ ملک میں صرف دو فیصد اشرافیہ ہی سکون میں ہے ملک میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں بچے اپنے والدین کے سامنے پانی میں ڈوب رہے ہیں کیا بلاول بھٹو زرداری اس پانی میں تھوڑی دیر کے لیے کھڑا ہوسکتا ہے جنکے ووٹوں سے وہ حکمران بنے ہوئے ہیں ان شاہ خرچ حکمرانوں کو دیکھ دیکھ کر ہمارے ادارے بھی انہی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں آج کے جدید دور میں بھی ہمارے پاس سیلاب اور بارشوں سے متعلق پیشگی اطلاعات کاموثر نظام موجود نہیں یوں لگتا ہے کہ ایمرجنسی حالات سے نمٹنے والے اداروں میں خود ایمرجنسی جیسے حالات ہیں اس وقت لاکھوں کی تعداد میں سیلاب متاثرین مدد کے منتظر ہیں اور حکومتی کارندے گنے چنے افراد کے ہاتھوں میں چند ہزار تھما کر فوٹوشوٹ کروا کر بری الذمہ ہو رہے ہیں بارشوں اور سیلاب سے سیکڑوں افراد لقمہ اجل بن گئے لوگوں کے گھر پانی میں بہہ رہے ہیں ملک بحرانوں کی زد میں ہے روپے کی مسلسل بے قدری کے بعد اگر ڈالر تھوڑا نیچے آیا ہے تو اس کے اثرات کہیں دکھائی نہیں دے رہے ڈالر اوپر جاتا تھا تو مہنگائی میں بھی اسی لمحے اضافہ ہو جاتا مگر اب ڈالر کی قیمت میں کمی پر عوام کو کوئی ریلیف نہیں مل رہا سفید پوش آدمی حالات سے پریشان اور کروڑوں نوجوان روزگار کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں ملک کے طول و عرض میں گھنٹوں لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے 37ہزار میگاواٹ پیدا کرنے کے دعویدار قوم کو بتائیں کہ وہ بجلی کہاں گئی ایک دن اﷲ کی عدالت میں بھی پیش ہونا ہے وہاں کوئی ضمانت نہیں مل سکتی اور نہ ہی اشٹام پر رہائی مل سکے گی اب بھی وقت ہے عوام کو مشکلات سے نکالیں۔
rohailakbar
About the Author: rohailakbar Read More Articles by rohailakbar: 830 Articles with 612134 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.