ڈپریشن آج کے دور کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ ہر دوسرا شخص
ذہنی دبائو کا شکار ہے۔
ڈپریشن ایک دماغی بیماری ہے جس کی علامات میں پریشانی، اداسی، نیند ، بھوک
اور وزن میں کمی شامل ہیں۔ جب تک ہم کسی پریشانی کی وجوہات پر غور نہیں
کرتے، تب تک ہم اس کا حل نہیں پا سکتے۔ڈپریشن کی وجہ حقیقت کو قبول نہ کرنا
ہے۔ انسان جو چاہتا ، اگر وہ نہ ملے تو ڈپریشن ہوتا ہے۔ جو ہے جیسا ہے کی
بنا پر چیزوں کو قبول کر لیا جائے تو اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔حال پر
خوش رہنا عقلمندی کی علامت ہے۔ اگر انسان کا الله پر مکمل یقین ہو،انسان
جانتا ہو کہ جو ہوتا الله کی مرضی سے ہوتا تو زندگی میں سکون حاصل کیا جا
سکتا ہے۔ واصف علی واصف فرماتے ہیں کہ مان جانے میں نجات ہے جو مان جاتا وہ
جان جاتا جبکہ جو جانتا ہے وہ ماننے سے گریز کرتا۔ اس لیے پہلے الله کی
مرضی پر سر جھکائیں اور پھر دیکھیں کے ڈپریشن سے کیسے نجات ملتی۔ کبھی امید
نہ کھو ئیں۔ لا تقنطو من رحمتہ الله💞
|