تصویر دیکھ کر ڈرامے کا نام بتائيں تو مانیں، آج کل کے ڈرامے تو سب کو پتہ ہیں بات تو تب ہے جب ان ڈراموں کے نام بوجھیں

image
 
پاکستان کے شائقین نے ڈرامہ کب دیکھنا شروع کیا اس کا جواب کچھ آسان اور کچھ مشکل ہے۔ آسان اس طرح سے کہ جب سے پاکستان ٹیلی وژن گھر گھر آيا تب سے ہر گھر میں ڈرامہ دیکھا جانے لگا اور روز بروز اس کے دیکھنے والوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مگر پہلا ڈرامہ پاکستانیوں نے کب دیکھا تھا اس کا تھوڑا دشوار اس لیے ہے کہ پاکستان میں ایک طویل وقت تک بہت سارے گھرانوں میں ٹی وی کا داخلہ اس لیے معیوب سمجھا جاتا تھا کہ جس گھر میں ٹی وی ہو گا اس گھر میں شیطان آجائے گا-
 
پرانے ڈرامے جو آج بھی عوام کو یاد ہیں
مگر پھر وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلی آتی گئی اور ٹیلی وژن ہر گھر کی ضرورت بنتا گیا۔ کسی نے بچوں کی خوشی کی خاطر تو کسی نے بیوی کو خوش کرنے کے لیے ٹیلی وژن خریدا ایسے وقت میں کچھ لوگ ایسے بھی تھے جنہوں نے ٹیلی وژن اسٹیٹس کو بڑھانے کی خاطر خریدا- تاہم اس وقت کے ڈرامے ایسے ہوتے تھے جو لوگوں کو اپنی گرفت میں لے لیتے تھے یہی وجہ ہے کہ آج بھی لوگ ان ڈراموں اور کرداروں کو نہیں بھولے-
 
بوجھو تو جانیں
آج ہم آپ کی ذہانت چیک کرنے کے لیے آپ کو کچھ ڈراموں کی تصاویر دکھائيں گے اگر آپ نے ان کو صحیح پہچان لیا تو یقیناً آپ پاکستان ٹیلی وژن کے ڈراموں کے حقیقی شوقین قرار پائيں گے-
 
1: اس تصویر کو دیکھ کر ڈرامے کا نام بتائيں
 
image
 
یہ پاکستان ٹیلی وژن کا مشہور ڈرامہ الف نون ہے جس میں الف کا کردار کمال احمد رضوی نے کیا تھا اور وہی اس ڈرامے کے مصنف بھی تھے جبکہ ننھے کا کردار رفیع خاور نے ادا کیا تھا۔
 
2: لاہور مرکز سے پیش کیا جانے والے اس ڈرامے کا نام بتائيں
 
image
 
یہ ڈرامہ سونا چاندی ہے جس کو منو بھائی نے تحریر کیا تھا اور اس ڈرامے میں چاندی کا کردار شیبا حسن جبکہ سونے کے کردار میں حامد رانا نے ادا کیا- یہ دونوں اداکار اس ڈرامے سے قبل گمنامی کے اندھیروں میں گم تھے مگر اس ڈرامے نے انہیں شہرت کے آسمان پر پہنچا دیا- اس ڈرامے کی خاص بات یہ تھی کہ یہ پاکستان ٹیلی وژن کا پہلا ڈرامہ تھا جس کی سو سے زيادہ اقساط پیش کی گئی تھیں-
 
3: سڑکوں کو سنسان کر دینے والا یہ ڈرامہ کس کس کو یاد ہے
 
image
 
یہ لاہور مرکز سے اسی کی دہائی میں پیش کيے جانے والا ڈرامہ وارث ہے جس کو امجد اسلام امجد نے تحریر کیا تھا۔ جاگیردارانہ نظام کے موضوع پر بننے والا یہ ڈرامہ اتنا مشہور ہوا کہ جب یہ پیش کیا جاتا تھا تو سڑکیں سنسان ہو جاتی تھیں- اس ڈرامے کا مشہور ترین کردار چوہدری حشمت کا تھا جو کہ ایک نوجوان اداکار محبوب عالم نے ادا کیا تھا۔ جو اب ہم میں موجود نہیں ہیں۔
 
4: بچوں اور بڑوں سب کو یہ ڈرامہ تو یاد ہی ہوگا
 
image
 
بچوں کے لیے بنایا گیا یہ ڈرامہ عینک والا جن اپنی کہانی اور کرداروں کے سبب اتنا مشہور ہوا کہ بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں کی بھی پسند بن گیا- اس ڈرامے کے کردار بل بتوڑی اور زکوٹا جن آج بھی بچوں کو یاد ہوں گے-
 
5: کبھی نہ بھولے جانے والا ڈرامہ
 
image
 
حسینہ معین کا شمار پاکستان ٹیلی وژن کے لیے لکھنے والے ان مصنفین میں ہوتا ہے جن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ان کا ہر ڈرامہ مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کر کے اپنے پرانے ڈرامے کے ریکارڈ توڑ دیتا تھا- یہ تصویر حسینہ معین کے تحریر کردہ ڈرامے تنہائياں کی ہے جس میں مرکزی کردار شہناز شیخ، مرینہ خان، آصف رضا میر اور بہروز سبزواری نے ادا کیے تھے۔
 
6: ایسا ڈرامہ جس کے ڈائیلاگ آج بھی یاد کیے جاتے ہیں
 
image
 
ڈرامہ آنگن ٹیڑھا انور مقصود کا تحریر کردہ ڈرامہ تھا جس کی سب سے خاص بات انور مقصود کے ڈائیلاگ کے ساتھ ساتھ مرحوم سلیم ناصر کی اداکاری تھی جس نے اس ڈرامے کو یاد گار بنا دیا تھا-
 
7: پاک فوج پر بننے والا ہر ڈرامہ ہی مقبول ہوتا تھا مگر اس کا نام بتائیں تو مانیں
 
image
 
ڈرامہ الفا براؤ اور چارلی تین مختلف پس منظر کے ان نوجوانوں کی کہانی تھی جنہوں نے فوج میں کمیشن حاصل کیا ہوتا ہے اور تربیت کے مختلف مراحل سے گزرتے ہیں- شعیب منصور کی ڈائیریکشن میں بنايا گیا یہ ڈرامہ عوام میں مقبولیت کے عروج کو پہنچا تھا-
 
اگر آپ ان تمام سوالات کے جوابات دینے میں کامیاب ہو گئے تو حقیقت میں آپ پاکستان ٹیلی وژن کے اسی کی دہائی کے ایک سچے ناظر تھے اور خوش نصیب ہیں جنہوں نے اعلیٰ پائے کے ڈرامے دیکھے -
YOU MAY ALSO LIKE: